Aaj Ka Intikhaab............!!

  • Work-from-home

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
Me wo mujrim hun jisy daar py latka ker bhi
Ameer e sheher k dill ko qaraar na aaya

@Angela (is ka wazan thek hy? :-? )
معذرت ڈئیر۔۔۔ ہم رات صحیح سے جواب نہیں دے پائے۔۔۔ایکچوئلی موڈ صحیح نہیں تھا اور شاعری پہ غور و فکر کا بالکل بھی موڈ نہیں تھا۔۔۔ :(۔
تو جہاں تک آپ کے شعر کی بات ہے تو تخیل اچھا ہے۔۔لیکن ایک مصرع فارغ الوزن ہے۔۔۔ روانی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو شعر کی روانی اچھی ہے۔۔لیکن چونکہ یہ کسی بحر کا نہیں ہے تو شاعری اصول کے مطابق ہم لوگ اسے شعر نہیں کہہ سکتے۔۔۔ :)۔
ہمارے خیال میں اگر شعر ایسا ہو جائے تو وزن پورا ہو جائے گا۔۔۔
ایسا مجرم ہوں جسے دار پہ لٹکا کر بھی
حاکمِ شہر کے دل کو نہ سکوں آ پائے

فی الحال یہی اچانک ہمارے ذہن میں ایا ہے۔۔۔ شعر تھوڑا سمپل ہو گیا ہے۔۔۔ ایکچولی لفظ قرار بہت اچھا مطلب دے رہا تھا۔۔لیکن کسی بھی طرح اس کا وزن یہاں پورا نہیں بیٹھتا ہے۔۔۔ لفظ سکوں کا وزن دستیاب تھا سو ہم نے وہ استعمال کر دیا۔۔۔ اگر الفاظ کی ہیر پھیر سے آپ کسی اور شکل میں ڈھال سکتی ہیں تو ماشا ءاللہ۔۔کوئی قباحت نہیں۔۔خوش رہیئے۔۔۔ تاخیر کے لئے معذرت۔۔۔
ارے یہ لیجئے۔ پوسٹ لکھتے لکھتے ایک اور مصرع ذہن میں آیا۔۔۔پرکھا تو وزن پہ پورا تھا۔۔۔
ایسا مجرم ہوں جسے دار پہ لٹکا کر بھی
حاکمِ شہر کے دل کو نہیں آتا ہے قرار

ہمارے خیال یہ شعر بہتر مفاہیم دے رہا ہے۔۔۔ کیونکہ یہاں سکوں اور قرار دو مختلف معانی دے رہے ہیں۔۔۔خیر فی الحال تو ذہن بالکل خالی ہے۔۔۔ :( کیوی بھیا زرا دیکھئے گا کہ گرہ صحیح لگی ہے۔۔کیونکہ ہمارا ذہن حاضر نہیں ہے۔۔اغلاط کا اندیشہ ہے۔۔۔
@Kavi
 
  • Like
Reactions: Kavi

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
Ta'ajub hy k hans ker baat kr lein
Hamein mat cheriye hum sir phiry hain
ہممممممممممممممم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تعجب ہے کہ ہنس کر بات کر لیں۔۔۔۔
ہممممم۔۔۔۔۔!!!!!!!!۔ہمیں مت چھیڑئے ہم سر پِھرے ہیں۔۔👍👍
💯💯💯💯💯
 

Mahen

Alhamdulillah
VIP
Jun 9, 2012
21,845
16,877
1,313
laнore
کسی دل جلے نے جل کے لکھی ہیں یہ لائنز🙄 آپو۔۔۔
@Mahen @shehr-e-tanhayi @Layla @Seemab_khan @minaahil @saviou @Armaghankhan @Kavi

دسمبر آگیا جاناں۔۔۔
سنو۔۔۔!!۔
سردی سے مر جانا 😱😳۔
دسمبر کے علاوہ بھی، مجھے تم زہر لگتے ہو 🤭۔
....
اداسی، شاعری، تخیل اور بعض لوگوں کے رونے دھونے کا 🤭 ، لیکن ہمارا پسندیدہ موسم آ ہی گیا۔۔۔۔ ۔
Haha lolxx 😂 😂 December mazy ka hy bus srdi na lagyeee tohhh😆
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
Haha lolxx 😂 😂 December mazy ka hy bus srdi na lagyeee tohhh😆
ohoo... sardi tou bilkul nahi is bar... hum abhi bhi fridge ka paani peetey ..haan AC bnd kr liya hai but kabhi kabhar fan chla letey hum apney room ka...
دسمبر پر ایک غزل کی فکاہیہ تشریح ملاحظہ کیجیے آپو۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🤓🤓🤓

ہمارے حال پر رویا دسمبر
وہ دیکھو ٹوٹ کر برسا دسمبر
شاعر دسمبر کی اوس کو بھی اغیار کی طعنہ زنی سمجھ رہا ہے۔ کتابی باتوں نے شاعر کا دماغ اتنا خراب کر دیا ہے کہ وہ یہ بھی بھول بیٹھا ہے کہ ساون دسمبر میں نہیں آتا۔ اصل میں شاعر اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کی بجائے انکی کوئی وجہ تلاش کرنے کے چکر میں ہے۔ اب اور کوئی نہ ملا تو یہ الزام اس نے مہینے کے سر منڈھ دیا۔
گزر جاتا ہے سارا سال یوں تو
نہیں کٹتا مگر تنہا دسمبر
کوئی اللہ کا بندہ پوچھے کہ جہاں سارا سال گزرا وہاں ان اکتیس دنوں کو کیا بیماری ہے۔ مگر نہ جی۔ اصل میں شاعر نے یہاں استعارے سے کام لیا ہے۔ کہ اپنے گھر والوں کے سامنے شادی کا ذکر کس طرح کرے۔ سو اس نے دسمبر کا کاندھا استعمال کرنے میں رتی بھر رعایت نہیں کی۔

بھلا بارش سے کیا سیراب ہوگا
تمھارے وصل کا پیاسا دسمبر
اسی موضوع کو شاعر نے جاری رکھا ہے۔ جب پہلے شعر پر کوئی ردعمل نہ ہوا اور گھر والوں کی طرف سے کسی قسم کی پذیرائی حاصل نہ ہوئی۔ تو شاعر کا لہجہ ذرا بیباک ہو گیا۔ اور اس نے کھلے الفاظ میں وصل کی تمنا ظاہر کرنی شروع کر دی۔ شاعر کو اخلاقی سدھار کی اشد ضرورت ہے۔

وہ کب بچھڑا، نہیں اب یاد لیکن
بس اتنا علم ہے کہ تھا دسمبر
یہاں ہر شاعر نے اپنی نام نہاد محبت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ اگر اسے محبوب سے الفت ہوتی تو اسے وقت اور دن یاد ہونا چاہئے تھا۔ مگر شاعر کو تو عشرہ بھی یاد نہیں۔ کہ شروع تھا درمیان یا پھر آخر۔۔۔ ۔ اس کو صرف مہینہ یاد ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محبوب شاعر کی نسیانی سے تنگ تھا۔ اوریہی وجہ بنی اس کے چھوڑ کر جانے کی۔ شعر کے الفاظ سے اندازہ ہو رہا ہے کہ شاعر کو بھی کوئی دکھ نہیں ہے۔

یوں پلکیں بھیگتی رہتی ہیں جیسے
میری آنکھوں میں آ ٹھہرا دسمبر
اب شاعر نے یکدم پلٹی کھائی ہے۔ اور محبوب کے ذکر سے سیدھا غم روزگار پر آ پہنچا ہے۔ شاعر کسی ہوٹل میں پیاز کاٹنے کے فرائض سر انجام دے رہا ہے۔ اور انکی وجہ سے جو آنکھوں سے پانی بہہ رہا ہے اس کو بھی دسمبر کے سر تھوپ دیا۔ حالانکہ دسمبر اک خوشیوں بھرا مہینہ ہے۔ اور خاص طور پر مغربی ممالک کے لیئے خوشیوں کا پیغام لے کر آتا ہے۔ مگر اسے شاعر کی مغرب بیزاری کہیں یا پھر دسمبر سے چڑ کے اس نے پورے دسمبر کو ہی نوحہ کناں قرار دے دیا ہے۔

جمع پونجی یہی ہے عمر بھر کی
مری تنہائی اور میرا دسمبر
شاعر اک فضول خرچ آدمی ہے یا پھر بے روزگار۔ کہ اس کے پاس تنہائی کے علاوہ کچھ اور ہے ہی نہیں۔ اوپر سے اس نے اس کڑکی کے دور میں جب کچھ اور ہاتھ آتا نہ دیکھا تو دسمبر کو ہی اپنی ملکیت قرار دے دیا۔ دسمبر نے یقینا اس دعوے پر اچھے بھلے ناشائستہ لہجے میں اظہار خیال کیا ہوگا۔ واللہ اعلم
ا اور وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ شاعر اک بدزبان آدمی تھا۔ اور اسی وجہ سے کوئی بھی اس سے ملنا یا بات کرنا پسند نہ کرتا تھا۔ اب تنہائی میں بیٹھا اکیلے میں باتیں کرتے ہوئے دسمبر کو کہنے لگا کہ یار تم تو میرے ہو۔ سنا ہے دسمبر نے اسکا دل رکھنے کو حامی بھر لی تھی۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ دسمبر نے صاف انکار کر دیا تھا۔ خیر ہم اندر کی تفصیلات میں نہیں جاتے۔

دراصل میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ دسمبر کے ساتھ آخر مسئلہ کیا ہے؟؟؟؟

دسمبر کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ مسئلہ شاعر کے ساتھ ہے جس نے دسمبر کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔ اور آخر میں اسے اک تھپکی بھی دے کہ
"تو تو یار ہے اپنا۔ فکر مت کر۔۔۔ ۔"
غیر تصدیقی ذرائع سے یہ بھی سننے کو ملا ہے کہ دسمبر اس کے خلاف احتجاج کرے گا۔ اور قانونی چارہ جوئی کے لیئے بھی کوئی دعوی دائر کرے گا۔۔

🤓🤓🤓🤓

 
  • Like
Reactions: Mahen and ROHAAN

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
14700901_1241858412501738_746520080825822471_o.jpg


تو اسیر بزم ہے ہم سخن تجھے ذوق نالۂ نے نہیں
ترا دل گداز ہو کس طرح؟ یہ ترے مزاج کی لے نہیں :(۔

ترا ہر کمال ہے ظاہری ترا ہر خیال ہے سرسری
کوئی دل کی بات کروں تو کیا؟ ترے دل میں آگ تو ہے نہیں

جسے سن کے روح مہک اٹھے جسے پی کے درد چہک اٹھے
ترے ساز میں وہ صدا نہیں ترے میکدے میں وہ مے نہیں

کہاں اب وہ موسم رنگ و بو کہ رگوں میں بول اٹھے لہو
یوں ہی ناگوار چبھن سی ہے کہ جو شامل رگ و پے نہیں :(۔

ترا دل ہو درد سے آشنا تو یہ نالہ غور سے سن ذرا
بڑا جاں گسل ہے یہ واقعہ یہ فسانہ جم و کے نہیں :(۔

میں ہوں ایک شاعر بے نوا مجھے کون چاہے مرے سوا
میں امیر شام و عجم نہیں میں کبیر کوفہ و رے نہیں

یہی شعر ہیں مری سلطنت اسی فن میں ہے مجھے عافیت
مرے کاسۂ شب و روز میں ترے کام کی کوئی شے نہیں :)۔

 
Last edited:
  • Like
Reactions: ROHAAN

ROHAAN

TM Star
Aug 14, 2016
1,795
929
613
77304224_2340242959420808_4105485532312633344_n.jpg


اے دلِ بے قرار... چپ ہو جا
جا چکی ہے بہار،چپ ہو جا

اب نہ آئیں گے روٹھنے والے
دیدۂ اشک بار... چپ ہو جا

جا چکا کاروانِ لالہ و گل
اڑ رہا ہے غبار. چپ ہو جا

چھوٹ جاتی ہے پھول سے خوشبو
روٹھ جاتے ہیں یار. چپ ہو جا

ہم فقیروں کا اس زمانے میں
کون ہے غمگسار.. چپ ہو جا

حادثوں کی نہ آنکھ کھل جائے
حسرتِ سوگوار. چپ ہو جا

گیت کی ضرب سے بھی اے ساغر
ٹوٹ جاتے ہیں تار. چپ ہو جا

ساغر صدیقی​
 
Top