واہ۔۔۔ مکمل پوسٹ کریں
Wah.. zaberdastروگی پہنچے روگ لیئے جب رات گئے مے خانے میں
غم کے کتنے ساگر تھے جو ڈوب گئے پیمانے میں
ہر لغزش پر چھوٹی سی مجرم ٹھہرایا لوگوں نے
جینے کی ہر اک خواہش میں بھر آیا ہرجانے میں
پلکوں پر ٹکڑے بکھرے ہیں ایسے کتنے خوابوں کے
جو خود ہی میں نے نا دیکھے یا ٹوٹ گئے انجانے میں
اپنی بنتی ہی کب ہے تقدیر کے لکھنے والے سے
ورنہ اپنا کیا جاتا ہے دسـتِ دعـا پھـیلانے مـیں
منزل پا کر ہنستا ہے میرے پیروں کے چھالوں پر
اپنی راہیں کھو بیٹھا جس کو رستہ سمجھانے میں
جیسے چاہو چارہ کر لو درد رگوں میں رہ جاتا ہے
ایسی چوٹیں لگ جاتی ہیں نظروں سے گِر جانے میں
چِلّے کاٹے چھَلّے پہنے، دھاگے بھی باندھے پیڑوں پر
آدھا جیون بیت گیا پیروں کو حال سُنانے میں
Kavi
ہمیں آپ کی یہ غزل یاد ہے...کمال استروگی پہنچے روگ لیئے جب رات گئے مے خانے میں
غم کے کتنے ساگر تھے جو ڈوب گئے پیمانے میں
ہر لغزش پر چھوٹی سی مجرم ٹھہرایا لوگوں نے
جینے کی ہر اک خواہش میں بھر آیا ہرجانے میں
پلکوں پر ٹکڑے بکھرے ہیں ایسے کتنے خوابوں کے
جو خود ہی میں نے نا دیکھے یا ٹوٹ گئے انجانے میں
اپنی بنتی ہی کب ہے تقدیر کے لکھنے والے سے
ورنہ اپنا کیا جاتا ہے دسـتِ دعـا پھـیلانے مـیں
منزل پا کر ہنستا ہے میرے پیروں کے چھالوں پر
اپنی راہیں کھو بیٹھا جس کو رستہ سمجھانے میں
جیسے چاہو چارہ کر لو درد رگوں میں رہ جاتا ہے
ایسی چوٹیں لگ جاتی ہیں نظروں سے گِر جانے میں
چِلّے کاٹے چھَلّے پہنے، دھاگے بھی باندھے پیڑوں پر
آدھا جیون بیت گیا پیروں کو حال سُنانے میں
Kavi
ہمیں آپ کی یہ غزل یاد ہے...کمال است
مطلع بہت خوب...
لاسٹ والے تین شعر تو کیا ہی بات ماشاءاللہ...
جیسے چاہو چارہ کر لو درد رگوں میں رہ جاتا ہےآخری شعر خوب کہااااا
اپنی بنتی ہی کب ہے تقدیر کے لکھنے والے سےروگی پہنچے روگ لیئے جب رات گئے مے خانے میں
غم کے کتنے ساگر تھے جو ڈوب گئے پیمانے میں
ہر لغزش پر چھوٹی سی مجرم ٹھہرایا لوگوں نے
جینے کی ہر اک خواہش میں بھر آیا ہرجانے میں
پلکوں پر ٹکڑے بکھرے ہیں ایسے کتنے خوابوں کے
جو خود ہی میں نے نا دیکھے یا ٹوٹ گئے انجانے میں
اپنی بنتی ہی کب ہے تقدیر کے لکھنے والے سے
ورنہ اپنا کیا جاتا ہے دسـتِ دعـا پھـیلانے مـیں
منزل پا کر ہنستا ہے میرے پیروں کے چھالوں پر
اپنی راہیں کھو بیٹھا جس کو رستہ سمجھانے میں
جیسے چاہو چارہ کر لو درد رگوں میں رہ جاتا ہے
ایسی چوٹیں لگ جاتی ہیں نظروں سے گِر جانے میں
چِلّے کاٹے چھَلّے پہنے، دھاگے بھی باندھے پیڑوں پر
آدھا جیون بیت گیا پیروں کو حال سُنانے میں
Kavi