بچے بھی ان کے عتاب سے محفوظ نہيں

  • Work-from-home

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



دہشت گرد، پرتشدد انتہا پسند اور ان کے سرغنہ دنيا بھر ميں خود کو ايسے جنگجوؤں کے طور پر پيش کرنے کی کوشش کرتے ہيں جو بدی کی قوتوں کے خلاف کسی مبينہ مقدس جدوجہد کا حصہ ہيں۔ ان کی اشتہاری مہم اور پراپیگنڈہ ويڈيوز ميں اکثر بہادری اور جرات جيسے الفاظ استعمال کر کے يہ تاثر دينے کی کوشش کی جاتی ہے کا گويا ان کی کاروائياں ان کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوۓ ہر لحاظ سے جائز اور منصفانہ ہيں۔

تاہم زمينی حقائق مختلف تصوير پيش کرتے ہيں۔ چاہے وہ دانستہ نہتے شہريوں کو نشانہ بنانے کا معاملہ ہو، سکولوں، جنازعوں يا ہسپتالوں سميت گنجان عوامی مقامات پر حملے ہوں يا معصوم بچوں کو ورغلا کر ان سے بہادری کے نام پر خودکش حملے کروانے کا جرم ہو – دہشت گرد اور پرتشدد انتہا پسند ہميشہ اپنے ايجنڈے کی تکميل کے لیے معاشرے کے کمزور طبقے کو ہی استعمال کرتے ہيں۔

کم سن بچوں کی مذہب کے آڑ ميں برين واشنگ کر کے انھيں ہتھيار کے طور پر استعمال کرنا بزدلی کی بدترين مثال ہے جس سے دہشت گردی کے عالمی عفريت کی حقيقت بے نقاب ہو جاتی ہے۔ انسانيت کے خلاف اس سنگين جرم کو دنيا کا کوئ بھی مہذب معاشرہ درست قرار نہيں دے سکتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ بات خاصی حيران کن ہے کہ اب بھی ايسے راۓ دہندگان موجود ہيں جو افغانستان ميں دہشت گرد گروہوں کی مکروہ کاروائيوں کو بہادری سے تعبير کرتے ہيں اور عام شہريوں کے خلاف بلا تفريق بربريت اور مظالم کو عظيم کاميابی قرار دينے پر بضد ہیں۔

اس تاويل کو درست تناظر ميں سمجھنے کے ليے ايک حاليہ رپورٹ کا لنک پيش ہے جس ميں ان معصوم بچوں کا حوالہ ديا گيا ہے جنھيں يہ بے رحم دہشت گرد اغوا کر کے خود کش حملہ آور بننے کی ترغيب ديتے ہيں اور پھر انھی افغان شہريوں کے خلاف استعمال کرتے ہيں جن کے بارے ميں يہ دہشت گرد دعوی کرتے ہيں کہ ان کی تمام تر "جدوجہد" کا مقصد "بيرونی حملہ آوروں" سے انھيں حفاظت اور نجات فراہم کرنا ہے۔


کسی بھی قسم کی دليل يا تاويل بزدلی کے اس عمل پر پردہ ڈالنے کے ليے کافی نہيں ہے جس ميں کمسن بچوں کو بطور ہتھيار استعمال کر کے اس پر فخر کيا جا رہا ہے۔

يہ ايک ناقابل ترديد حقيقت ہے کہ افغانستان ميں طالبان کی حمايت کرنے والے جس مبينہ "کاميابی" پر فخر کرتے نہيں تھکتے اس کی بنياد تبائ و بربادی اور وہ شہری ہلاکتيں ہيں جو دہشت گردی کی جاری لہر اور ان افراد کی جانب سے خودکش دھماکوں کی مہم کا شاخسانہ ہے جنھيں نظرياتی طور پر برين واش کر کے يہ يقین دلا ديا گيا ہے کہ وہ ايک مقدس تحريک کے ليے اپنی جانيں قربان کر رہے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 
Top