آئو پتنگ اڑائيں

  • Work-from-home

Nelly

VIP
Sep 23, 2009
97,862
38,645
1,313
United Kingdom
تعطيلات چھٹيوں کے بعد آج اسکول میں بچوں کا پہلا دن تھا۔ مس رابعہ درس گاہ ميں داخل ہوئيں تو سب بچے ان کے گرد جمع ہو گئے۔ سب نے پہلے ايک دوسرے کو سلام کيا۔ پھر انھوں نے باري باري سب کي خيريت پوچھي اور پھر سب کو اپني اپني جگہ بيٹھنے کيلئے کہا۔ اتنے ميں ايک بچہ راحيل جسے آنے ميں کچھ دير ہو گئي تھي اس نے درسگاہ ميں داخل ہونے کي اجازت مانگي۔ مس رابعہ نے ديکھا کہ اس کے دائيں بازو پر کہني تک پلستر چڑھا ہوا ہے۔

چليں جي اب آپ سب مجھے باري باري بتائيں کہ کس کس کو پتنگ اڑاني آتي ہے؟ مس رابعہ نے کہا۔ ٹيچر مجھے۔ مجھے۔مجھے بھي ٹيچر ميں بھي اڑا سکتا ہوں ايک کے بعد ايک سب ہي بولنے لگيے۔ ٹيچر ميں نے ايک بار 30روپے والي اتني بڑي پتنگ اڑائي تھي ۔خالد نے فخريہ انداز ميں دونوں بازو پھيلاتے ہوئے بتايا۔لو يہ تو کچھ بھي نہیں۔ ميرے چاچو کے پاس تو دو دو سو والي پتنگ ہوتي ہيں اس بار بسنت ميں انہوں نے 500سے ہزار روپے تک کي پتنگيں بنوائيں تھيں۔ شعيب نے شيخي بگھاري۔
اور ميري شاصي خالہ جب کيميکل ڈور سے بڑي بڑي پتنگ اڑاتي ہيں نا تو ڈر کے مارے کوئي پيچ نہیں لڑاتا۔ منصور کہاں پيچھے رہنے والا تھا جھٹ بولا۔

ٹيچر 50گھوڑے سبس ے مہنگي ڈور ہے۔ شہزاد نے گويا مس رابعہ کي معلومات ميں اضافہ کرتے ہوئے بتايا۔

جي نہیں اوکسلے انگلش دھاگہ ہے ميرے کو کو بھائي خود يہ مانجھا لگا کر تيار کرتے ہيں۔ يہ سب سے مہنگي اور اچھي ڈور ہوتي ہے ناصر بولا۔

اچھا چلیں اب بس کريں ۔مجھے پتہ چل گيا ہے کہ آپ سب ماہر پتنگ باز ہيں اور پتنگ بازي کے لئے آپ اسي ديوانگي کے سبب آج آپ کے ساتھي کے بازو پر پلستر چڑھا ہوا ہے ۔دو تين مہينے تک وہ خود تکليف ميں رہے گا ہي اس کي پڑھائي بھي متاثر ہوگي اور گھر والے بھي پريشان رہيں گے۔ مس رابعہ نے بچوں کي اس بحث کو لڑائي ميں بدلتے ہوئے ديکھ کر ٹوکا۔

ٹيچر ميري ماما کہتي ہیں کہ پتنگ اڑانا بري بات ہے گندے بچے پتنگ اڑاتے ہيں۔ حارث جو اس تمام عرصے ميں بالکل خاموش بيٹھا رہا تھا بولا۔ نہيں کوئي بھي بچہ گندا نہيں ہواتا اور نہ ہي کوئي کھيل برا ہوتا ہے۔

يہ سب تو فرصت کے مشغلے ہيں اور ہر کوئي اپني پسند کے اکھيل سے کچھ وقت کے لئے تفريح حاصل کرتا ہے ليکن کسي بھي کھيل کو خود پر اس حد تک سوار کر لينا کہ اسنان کي صحت اور تعليم متاثر ہو اور وقت اور پيسے کا ضياع ہو تو پھر کھيل ہي نہیں اس طرح کي شدت پسندي تو دوسرے کاموں کے لئے بھي ٹھيک نہيں ہوتي۔

ہماےر يہاں ہر سال بسنت کس قدر جوش و خروش اور دھوم دھڑکے سے منائي جاتي ہے۔ بسنت کي مناسبت سے زرد کپڑے پہنے جاتے ہيں۔ پکوان تيار کئے جاتے ہیں۔ بڑے بڑے ہوٹلوں اور کمپنيوں کي طرف سے خصوصي انتظامات کئے جاتے ہيں۔ راتوں کو چراغاں کرتے ہيں۔ فلڈ لائٹس کي روشني ميں کلاشن کوفوں سے فائرنگ کي جاتي ہے۔ بھنگڑے ڈالے جاتے ہيں، پتنگوں کے ساتھ برقي بلب لگائے جاتے ہيں تانبے کے باريک تار پتنگ کے قريبي حصے ميں ڈور کي جگہ باندھے جاتے ہيں، کيميکل ڈور استعمال کي جاتي ہے جس سے ہاتھ کٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لوگ چھتوں ديواروں گليوں چوراہوں سڑکوں اور ريلوے کي پٹڑيوں پر پتنگوں کے پيچھے بھاگتے پھرتے ہيں۔ يوں اس انتہا درجے کي شدت پسندي ،جنون اور ديوانگي نے ايک معمولي سے کھيل کو پاکستان ميں بہت زيادہ خطرناک بنا ديا ہے۔

کہنے کو بسنت ايک موسمي تہوار ہے جو آمد بہار کي نويد ديتا ہے مگر شايد اس حقيقت سے بہت کم لوگ واقف ہوں گے کہ لاہور ميں بسنت کو بطور تہوار منانے کا آغاز 1947 ء ميں سيالکوٹ کے ايک ہندو حقيقت رائے دھرمي کي سمادھي پر ہندوئوں کے پيلے کپڑے پہن کر حاضري سے ہوا۔ اس کا مدرسے ميں سلمان نامي طالب علم کے ساتھ حضور صلي اللہ عليہ وسلم کي شان ميں گستاخي پر جھگڑا ہوا۔ مقدمہ لاہور کي عدالت ميں قاضي کے سامنے پيش ہوا۔ قاضي نے اسے سزائے موت سنائي۔

يوں1947ء ميں گھوڑے شاہ کے علاقے ميں اسے پھانسي دي گئي۔ ہندوئوں کے نزديک حقيقت رائے نے اپنے اوتاروں اور دھرم کے لئے قرباني دي تھي۔ اس لئے انہوں نے اس گستاخ رسول کي ياد منانے کے لئے رنگ بکھيرا، پتنگ بازي کي اور اس تہوار کا نام بسنت رکھا ۔ بعد ميں وہاں ايک مندر تعمير کيا گيا جہاں اس کي موت کے دن ہندو مرد ز رد پگڑياں اور عورتيں زرد ساڑھياں پہن کر آتيں اور منتيں ماني جاتي تھيں۔ يہ ہے اس تہوار کي اصل حقيقت جسے ہم مسلمان بھي حکومتي سطح پر نہايت جوش سے مناتے ہيں۔

اچھا چليں اب آپ لوگ کلاس سے باہر مت جائيے گا ميں جا رہي ہو۔ موضوع کي سنجيدگي اور بچوں کي اداسي کا خيال کر کے مس رابعہ نے انہيں کھل کر باتيں اور شرارتيں کرنے کا موقع دينے کي خاطر اسٹاف روم چلے جانے کا فيصلہ کيا۔

دوستوں بسنت ايک ہندو تہوار ہے جس ميں مسلمان شريک ہوتے ہيں حالانکہ نبي کريم صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

جو جس کي مشابہت اختيا ر کرے گا قيامت ميں اس کا حشر اسي کے ساتھ ہوگا۔

اب آپ خود سوچيں کہ مسلمانوں کا کيا ہوگا اس کے لئے خود بھي اس قسم کي چيزوں سے بچيں اور دوسروں کو بھي بچائيں۔
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top