عفت مآب اُم المؤمنین سیدتُنا عائشۃ صدیقۃ رضی اللہ عنھا جن کی شان میں اللہ رب العزت نے آیت تطھیر نازل کر کے آپ کی پاک دامنی کی گواہی دی اور منافیقین کے بیہودہ و غلیظ ارادوں سے بچا لیا، آیئے دل ایمان کی نظر سے آپ کا یہ عفت آموز عمل دیکھتے ہیں جس میں میری ماں بہن کے لیے دعوت فکر ہے کہ ہم اُس حیاء سے جسے ہمارے نبی پاک صلٰی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کا حصہ قرار دیا کس قدر دور ہیں اور آزاد معاشرے کی گود کو اتنا پسند کر لیا ہے کہ نیم عریانی بھی ہمیں بُری نہیں لگتی. ذرا اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر سنیئے
"ایک مرتبہ ام المؤمنین حضرت سیدتُنا عائشۃ صدیقۃ رضی اللہ تعالٰی عنھا کی خدمت سراپا غیرت میں ان کے بھائی حضرت سیدنا عبد الرحمٰن رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بیٹی سیدتنا حفصہ رضی اللہ تعالٰی عنھا حاضر ہوئیں انہوں نے باریک دوپٹا اوڑھ رکھا تھا، حضرت سیدتُنا عائشۃ صدیقۃ رضی اللہ تعالٰی عنھا نے اس دوپٹے کو پھاڑ دیا اور انہیں موٹا دوپٹا اُڑھا دیا
مؤطا امام مالک، ج 2، ص 410، حدیث 1739
"ایک مرتبہ ام المؤمنین حضرت سیدتُنا عائشۃ صدیقۃ رضی اللہ تعالٰی عنھا کی خدمت سراپا غیرت میں ان کے بھائی حضرت سیدنا عبد الرحمٰن رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بیٹی سیدتنا حفصہ رضی اللہ تعالٰی عنھا حاضر ہوئیں انہوں نے باریک دوپٹا اوڑھ رکھا تھا، حضرت سیدتُنا عائشۃ صدیقۃ رضی اللہ تعالٰی عنھا نے اس دوپٹے کو پھاڑ دیا اور انہیں موٹا دوپٹا اُڑھا دیا
مؤطا امام مالک، ج 2، ص 410، حدیث 1739