باورچی خانے (Kitchen Tips)

  • Work-from-home

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada

باورچی خانے

باورچی خانے کے ایک اور الماریوں پر عموماً اخبار یا خاکی کاغذ بچھا دیا جاتا ہے یہ دونوں جلدی میلے اور شکن آلود ہو جاتے ہیں‘ اس سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ بازار سے پھولدار پلاسٹک لا کر ریکس کے سائز کاٹ لیں اور انہیں بچھا دیں یہ کاغذ کی نسبت بہت زیادہ دیر پا ثابت ہوں گے ان میں شکنیں بھی نہیں پڑیں گی دیگر ان کو واشنگ پاﺅڈر یا صابن سے دھویا بھی جا سکتا ہے پلاسٹک کے بجائے کاغذ وغیرہ بچھانے سے کاکروچ وغیرہ پیدا ہو جاتے ہیں جو بہرحال باورچی خانے کے حوالے سے نقصان دہ ہیں۔

پکے ہوئے کھانے
آپ کے باورچی خانے میں تیار شدہ کھانے مثلاً زردہ‘ پلاﺅ‘ بریانی‘ مرغ سلم‘ قورمہ‘ کباب‘ سبزیوں کے سالن وغیرہ بچ جاتے ہیں تو انہیں علیحدہ علیحدہ برتنوں میں یا پولی تھین کی تھیلیوں میں بند کر کے فریزر کرلیں‘ اس طرح کھانے خراب ہونے سے محفوظ رہیں گے‘ پھر جس وقت استعمال کرنے ہوں فریزر سے نکال کر تھوڑا سا پانی ڈال کر انہیں گرم کرلیں‘ کھانے دوبارہ تازے ہو جائیں گے‘ اطمینان سے نوش کریں‘ کہ یہ عمل خاتون خانہ کی عقل مندی بھی ہے اور سلیقہ مندی بھی۔

بچا ہوا سالن
اگر سالن بچ جائے اور وہ شوربے والا ہو تو اسے خشک کر کے ایک برتن میں ڈال دیں‘ اب کسی دوسرے برتن میں آدھا حصہ پانی بھرلیں‘ پھر کھانے والے برتن کو پانی والے برتن میں رکھ دیں‘ اب انہیں اٹھا کر کسی ہوا دارجگہ پر رکھ دیں‘ سالن خراب نہیں ہوگا‘ دوبارہ سالن میں تھوڑا سا پانی ڈال کر چولہے پر گرم کرلیں‘ سالن دوبارہ تازہ ہو جائے گا‘ استعمال میں لائیں مزے کا مزہ اور بچت کی بچت۔

جلا ہوا سالن اور دیگچی
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ سالن بری طرح جل جاتا ہے‘ سالن کا نقصان تو ہوتا ہی ہے لیکن جلی ہوئی دیگچی کو دھونا ایک مسئلہ نظر آتا ہے‘ اس کے لئے آسان حل یہ ہے کہ دیگچی سے سالن نکال کر پانی بھر دیں پھر اسے چولہے پر چڑھا دیں‘ ساتھ ہی دیگچی میں دو تین ٹی اسپون نمک بھی ڈال دیں‘ جب دو تین ابال آجائیں تو دیگچی کو اتارلیں‘ پانی پھینک دیں‘ آپ دیکھیں گی کہ دیگچی کے جلے ہوئے ذرات نرم ہو کر اتر چکے ہیں‘ اب واشنگ پاﺅڈر سے مانجھ لیں‘ دیگچی بالکل صاف ستھری ہو جائے گی۔

جلی ہوئی دیگچی کو صاف کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اس میں پانی بھر کر چولہے پر چڑھا دیں‘ ساتھ ہی پانی میں ایک پیاز ڈال دیں‘ چند ابال آنے پر اتارلیں‘ پیاز اور پانی کو پھینک دیں حسب طریقہ دھولیں‘ دیگچی بالکل صاف ہو جائے گی۔

اگر کھانے میں نمک زیادہ ہو جائے
کھانا تیار کرتے وقت بے خیالی میں یا غلطی سے نمک زیادہ پڑ جائے تو درج ذیل طریقوں سے انہیں درست کیا جا سکتا ہے۔
لکڑی کا ایک جلتا ہوا ٹکڑا لے کر اسے پانی میں بجھالیں‘ جب پانی سے اچھی طرح دھل جائے اور اس کی سیاہی پانی میں سے نہ نکلے تو اسے سالن کی دیگچی میں ڈال دیں اور سالن کے ساتھ پکنے دیں‘ جب سالن تیار ہو جائے تو اس ٹکڑے کو نکال کر پھینک دیں‘ سالن میں نمک کی زیادتی ختم ہو جائے گی اور سالن ذائقے پر آجائے گا۔
سالن میں نمک کم کرنے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ سالن کی دیگچی میں ایک سفید کاغذ ڈال دیں‘ کاغذ کا ٹکڑا نمک جذب کر لے گا اور سالن درست حالت میں آجائے گا۔

سالن میں نمک زیادہ پڑ گیا ہو تو اسے دور کرنے کا تیسرا طریقہ یہ ہے کہ بندھے ہوئے آٹے کی ایک ٹکیہ بنالیں پھر اسے پکتے ہوئے سالن میں ڈال دیں تھوڑی دیر بعد نکال کر سالن کا ذائقہ چکھیں اگر پھر بھی نمک تیز ہو تو دوسری ٹکیہ بنا کر ڈال دیں‘ سالن کا خاتمہ نمک ہو جائے گا اور وہ ذائقے دار ہو کر درست ہو جائے گا۔

اگر کھانے میں مرچیں زیادہ ہو جائیں
جس طرح کھانے میں نمک تیز ہو جاتا ہے بالکل اسی طرح کھانے میں زیادہ مرچ بدمزگی اور پریشانی کا باعث ہوتی ہے۔ سالن میں مرچیں کم کرنے کے لئے اس کا سارا گھی نتھار لیں اور دوسرا گھی کڑکڑا کے ڈال دیں‘ اگر سالن اس قسم کا ہو کہ اس میں دہی ڈالی جا سکتی ہو تو دہی ڈال دیں کھانے کی مرچیں کم ہو جائیں گی۔

کوفتے اورکباب
کوفتے پکاتے وقت‘ کوفتوں کو سالن میں ڈالنے کے بعد چمچ سے نہ ہلائیں بلکہ دیگچی کو حرکت دیں‘ اس طرح کوفتے ٹوٹنے سے محفوظ رہیںگے۔

بہتر طریقہ تو یہ ہے کہ کوفتے اور کباب بنا کر ایک بڑی پلیٹ میں رکھ لیں‘ اب ایک دو انڈوں کو توڑ کر انہیں پانی میں پھینٹ لیں‘ پانی زیادہ نہ ہو‘ اب انڈوں اور پانی کے اس آمیزے میں کوفتوں اور کبابوں کو ڈبو کر پکائیں‘ کباب اور کوفتے ٹوٹنے سے محفوظ رہیں گے اور آپ کا سالن اور کباب عمدہ طریقے سے تیار ہوں گے۔

انڈے ابالنے اور پکانے کے طریقے
اگر انڈے کا چھلکا باآسانی نہ اترتا ہو تو تھوڑا سا سرکہ اس پانی میں ڈال دیں جس میں انڈا ابالا گیا ہوں چھلکا آسانی سے اتر جائے گا۔

انڈوں کو پیسے ہوئے نمک میں دبا کر رکھنے سے انڈے دیر تک خراب نہیں ہوتے۔ گرم پگھلے ہوئے موم میں انڈوں کو غوطہ دے کر نکال لیں پھر ٹھنڈی جگہ پر محفوظ کرلیں اس عمل سے انڈے کئی مہینوں تک خراب نہیں ہوں گے۔
ہاف بوائل انڈے کرنے کی مناسب ترکیب یہ ہے کہ انڈوں کو کھولتے ہوئے پانی میں ڈال دیں اور سو تک گنتی مکمل کریں‘ اب انڈے کو نکال کر کالی مرچ‘ سفوف اور نمک کے ساتھ کھائیں یہ جلد ہضم ہو جائے گا۔
اگر انڈے چٹخے ہوئے ہوں تو انہیں ابالنے سے پہلے پانی میں تھوڑا سا سرکہ ملالیں انڈے آسانی سے ابل جائیں گے اور انڈوں کا اندرونی مائع باہر نہیں آئے گا۔

انڈے ابالنے کا طریقہ یہ بھی ہے کہ المونیم کے برتن میں اتنا پانی ڈالیں کہ انڈے اس میں ڈوبے رہیں‘ پھر پانی کو ابال کر نیچے اتارلیں‘ اب انڈے ڈال کر پانچ سات منٹ تک انتظار کریں اور نکال لیں‘ انڈے ہاف بوائل ہو جائیں گے۔
اگر آپ چاہتی ہیں کہ انڈے کی زردی اور سفیدہ علیحدہ علیحدہ ہو جائے تو اس کے لئے کسی صاف قیف میں انڈا توڑ کر ڈال دیں‘ زردی قیف میں رہ جائے گی اور سفیدی نیچے پیالی میں آجائے گی اس طرح زردی اور سفیدی الگ الگ ہو جائیں گے۔

سالن میں چکنائی
چکنائی بیماریوں کا باعث بنتی ہے عموماً لوگ سالن کو چٹ پٹا اور مزے دار بنانے کے لئے زیادہ مرچیں اور گرم مصالحے کی تعداد میں اضافہ کر دیتے ہیں۔ اس سے سالن تو مزے کا اور چٹ پٹا بن جاتا ہے لیکن زیادہ مرچیں اور گرم مصالحہ پیٹ کی بیماریوں‘ جلن اور بدہضمی کے مسائل پیدا کر دیتے ہیں‘ معدہ میں گرمی پیدا ہو جاتی ہے جو بیشتر بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ خالص دیسی گھی کا پراٹھا بنانے کے بجائے روٹی پر ڈال کر جتنا کھا سکتے ہیں کھائیں اس طرح گھی توے پر ضائع نہیں ہوگا ساتھ ہی پراٹھوں کا زیادہ استعمال معدے کی خرابی کا سبب بنتا ہے اس لئے پراٹھوں سے زیادہ تر پرہیز ہی کریں۔
بالکل اسی طرح چائے کو دیر تک پکانے سے اس میں نکوٹین کی تعداد بڑھ جاتی ہے جو صحت کے لئے بہت مضر ہوتی ہے۔
کسٹرڈ میں کیلوں کو بہت پہلے نہ ڈالیں‘ بلکہ جب کسٹرڈ تیار ہو تو ٹھنڈا ہونے پر کیلے کاٹ کر ڈالیں کیونکہ فوراً ہی کیلا ڈالنے سے پانی چھوڑ دے گا اور کسٹرڈ خراب ہو جائے گا‘

مختلف غذاﺅں کو محفوظ رکھنے کے طریقے
کھانے کی مختلف اشیاﺅں کو جراثیم سے محفوظ رکھنے کے لئے جتنا ٹھنڈا رکھا جائے گا اتنا ہی بہتر اور مناسب ہوگا۔ غذائی اشےاءکی مکمل حفاظت کے لئے فریزر کا درجہ حرارت کم از کم منفی 20 درجے سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ منفی 25 سینٹی گریڈ ہونا چاہیے اس طریقے سے غذا نہ صرف مکمل محفوظ رہیں گی بلکہ ان کے ذائقے میں بھی کوئی فرق نہیں آئے گا۔

مچھلی کو زیادہ عرصے محفوظ رکھیں
موسم سرما میں مچھلیوں کی افراط رہتی ہے مگر گرمیوں میں قدرے قلت ہو جاتی ہےسردیوں میں مچھلی کو فریز کرلیں‘ زیادہ عرصہ رکھنا ہو تو مچھلی کے ٹکڑوں یا سالم مچھلی کو پانی میں ڈال کر فریزر میں رکھ دیں‘ پانی جم کر برف بن جائے گا اور یوں اس میں موجود مچھلی عرصہ دراز تک محفوظ رہے گی۔ اگر گھنٹوں کے لئے بجلی چلی بھی جائے تو مچھلی کے گرد موجود برف اسے محفوظ رکھے گی‘ اس کے لئے آپ پلاسٹک کے برتن استعمال کر سکتی ہیں۔

سبزی
سبزیوں کو ابالنا ہو تو یہ بات یاد رکھیں کہ سبزیوں کو ابلے ہوئے پانی میں ڈال کر چند منٹ ابالیں‘ ٹھنڈے پانی میں ڈال کر چولہے پر نہ چڑھائیں اس کے علاوہ ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اگر سبزی ابالنے والے پانی میں لیموں کے چھلکے ڈال دیئے جائیں تو سبزی کی رنگت خوش نما رہتی ہے۔
مٹر کے دانوں کو ابالتے وقت لیموں کے چند چھلکے پانی میں ڈال دیں تو مٹر کے دانوں کی مٹھاس بڑھ جاتی ہے ساتھ ساتھ ان کی رنگت بھی خوش گوار حد تک نکھر آتی ہے پکانے میں مٹر کے دانوں کا ذائقہ پہلے سے کہیں بہتر ہو جاتا ہے۔

اروی کی لیس دور کرنا
اروی چھیل کر دہی لگادیں اور پھر تل لیں اب گوشت کے سالن میں ڈال دیں لیس نہیں ہوگی‘ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اروی چھیل کر چونے یا راکھ کے پانی میں دھولیں اس سے بھی اروی کی لیس ختم ہو جاتی ہے۔
بند گوبھی کو ابالتے وقت پانی میں تھوڑا سا سرکہ ڈال دی اس کی بو دور ہو جائےگی‘ ساتھ ہی سالن بھی مزے کا بنے گا۔

مچھلی کی بو ختم کرنا
مچھلی کی ساند ختم کرنے کے لئے اسے سرسوں کا تیل لگا کر بیسن سے دھو ڈالیں مچھلی سے بو ختم ہو جائے گی۔
ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ مچھلی کے قتلے بنا کر انہیں صاف کرلیں‘ پھر پسے ہوئے لہسن اور پانی میں دھولیں اس سے بھی بو ختم ہو جاتی ہے۔

مچھلی کے ٹکڑوں پر نمک مل کر آدھے گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں پھر صاف پانی سے خوب دھوئیں‘ مچھلی کی تمام ساند نکل جائے گی ساتھ ہی اس کے ذائقے میں بھی اضافہ ہوگا


 
Top