جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے

  • Work-from-home

intelligent086

Active Member
Nov 10, 2010
333
98
1,128
Lahore,Pakistan
جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے
پھر کسی اور کی کچھ بات نہ مانی دل نے


ایک وحشت سے کسی دوسری وحشت کی طرف

اب کے پھر کی ہے کوئی نقل مکانی دل نے


اب بھی نوحے ہیں جدائی کے وہی ماتم ہے

ترک کب کی ہے کوئی رسم پرانی دل نے


بات بے بات جو بھر آتی ہیں آنکھیں اپنی

یاد رکھی ہے کسی دکھ کی کہانی دل نے


ڈوبتی شام کے ویران سمے کی صورت

تھام رکھی ہے تیری ایک نشانی دل نے
 
Top