جو لمحے بیت گئے ہیں تری محبت میں

  • Work-from-home

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
جمالِ یار کو تصویر کرنے والے تھے
ہم ایک خواب کی تعبیر کرنے والے تھے

شبِ وصال وہ لمحے گنوا دیے ہم نے
جو دردِ ہجر کو اکسیر کرنے والے تھے

کہیں سے ٹوٹ گیا سلسلہ خیالوں کا
کئی محل ابھی تعمیر کرنے والے تھے

اور ایک دن مجھے اُس شہر سے نکلنا پڑا
جہاں سبھی مری توقیر کرنے والے تھے

ہماری دربدری پر کسے تعجب ہے
ہم ایسے لوگ ہی تقصیر کرنے والے تھے

جو لمحے بیت گئے ہیں تری محبت میں
وہ لوحِ وقت پہ تحریر کرنے والے تھے

چراغ لے کے انہیں ڈھونڈیے زمانے میں
جو لوگ عشق کی توقیر کرنے والے تھے

وہی چراغ وفا کا بجھا گئے آصفؔ
جو شہرِ خواب کی تعمیر کرنے والے تھے
 
Top