یہ ہیں ڈاکٹر شیخ موسزفر
جو کہ ملائشین مسلم ہیں پیشے کے لحاظ ڈاکٹرہیں۔۔آرتھو پیڈک سرجن ہیں۔شوقیہ ماڈلنگ بھی کرتے ہیں اور خلاباز بھی ہیں۔۔۔
یہ پہلے مسلمان خلاباز ہیں جنھوں نے خلاء میں نماز ادا کی۔۔۔بقول ڈاکٹر شیخ مظفر کے یہ میرے لیے ایک بڑا چلینج تھا۔
ڈاکٹر مظفر دس اکتوبر دو ہزار سات کو خلاء میں گئے اور اکیس اکتوبر دو ہزار ان کی زمین پر واپسی ہوئی۔
ان کے احساسات پڑھیں
"خلاء سے پہلی بار میں نے زمین کو دیکھا یہ بہت چھوٹی ہے اور دوسرے سیارے بہت بڑے ہیں۔جب خلاء سے پہلی بار میں نے زمین کو دیکھا تو یہ ایک جادوئی احساس تھا میرا تو جیسے دل رک سا گیا۔زمین کی خوبصورت دیکھ کر میں تو پلکیں جھپکنا بھول گیا۔"
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں ہم مسلمانوں پر دن میں پانچ وقت نماز فرض ہے اور نماز کی فرضیت مختلف اوقات میں ہے اور ان اوقات کا حساب سورج کی روشنی یا سورج کے غروب ہونے سے لگایا جاتا ہے۔
بقول ڈاکٹر موسزفر میرا لیے سب سے بڑا چلینج خلاء میں نماز ادا کرنا تھا کیوں کہ ہماری خلائی شٹل چوبیس گھنٹوں کے اندر اپنے مدار میں زمین کے سولہ چکر لگاتی تھی۔۔۔ہمارے پاس ہر پینتالیس منٹ بعد سورج طلوع اور غروب ہوتا تھا۔۔۔۔شیخ موسزفر چوبیس گھنٹوں میں اسی نمازیں ادا کرنا تھیں۔جو کہ ایک مشکل کام تھا۔اس لیے انھوں نے قازقستان جہاں سے یہ خلاء کے لیے اڑے تھے کے وقت کے لحاظ سے پانچ نمازیں ادا کیں اور اسی وقت کے لحاظ سے روزے بھی رکھے اور افطار کیے۔یہ علماء سے فتوی لے کر روانہ ہوئے تھے کہ قبلہ کی جانب منہ کرنے کے لیے آپ خلاء سے زمین کی جانب منہ کر لیجیے گا۔۔۔
۔۔تیرہ اکتوبر دو ہزار سات کو انھوں نے خلاء میں ہی عید منائی اور عید کی خوشی میں اپنے عملے کے اراکین میں کوکیز بسکٹ تقسیم کیے
میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لیے مسلماں میں اسی لیے نمازی
یہ پہلے مسلمان خلاباز ہیں جنھوں نے خلاء میں نماز ادا کی۔۔۔بقول ڈاکٹر شیخ مظفر کے یہ میرے لیے ایک بڑا چلینج تھا۔
ڈاکٹر مظفر دس اکتوبر دو ہزار سات کو خلاء میں گئے اور اکیس اکتوبر دو ہزار ان کی زمین پر واپسی ہوئی۔
ان کے احساسات پڑھیں
"خلاء سے پہلی بار میں نے زمین کو دیکھا یہ بہت چھوٹی ہے اور دوسرے سیارے بہت بڑے ہیں۔جب خلاء سے پہلی بار میں نے زمین کو دیکھا تو یہ ایک جادوئی احساس تھا میرا تو جیسے دل رک سا گیا۔زمین کی خوبصورت دیکھ کر میں تو پلکیں جھپکنا بھول گیا۔"
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں ہم مسلمانوں پر دن میں پانچ وقت نماز فرض ہے اور نماز کی فرضیت مختلف اوقات میں ہے اور ان اوقات کا حساب سورج کی روشنی یا سورج کے غروب ہونے سے لگایا جاتا ہے۔
بقول ڈاکٹر موسزفر میرا لیے سب سے بڑا چلینج خلاء میں نماز ادا کرنا تھا کیوں کہ ہماری خلائی شٹل چوبیس گھنٹوں کے اندر اپنے مدار میں زمین کے سولہ چکر لگاتی تھی۔۔۔ہمارے پاس ہر پینتالیس منٹ بعد سورج طلوع اور غروب ہوتا تھا۔۔۔۔شیخ موسزفر چوبیس گھنٹوں میں اسی نمازیں ادا کرنا تھیں۔جو کہ ایک مشکل کام تھا۔اس لیے انھوں نے قازقستان جہاں سے یہ خلاء کے لیے اڑے تھے کے وقت کے لحاظ سے پانچ نمازیں ادا کیں اور اسی وقت کے لحاظ سے روزے بھی رکھے اور افطار کیے۔یہ علماء سے فتوی لے کر روانہ ہوئے تھے کہ قبلہ کی جانب منہ کرنے کے لیے آپ خلاء سے زمین کی جانب منہ کر لیجیے گا۔۔۔
۔۔تیرہ اکتوبر دو ہزار سات کو انھوں نے خلاء میں ہی عید منائی اور عید کی خوشی میں اپنے عملے کے اراکین میں کوکیز بسکٹ تقسیم کیے
میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لیے مسلماں میں اسی لیے نمازی