Assalam o Alikum.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!
''قیامت کے روز ایک شخص کو لایا جاۓ گا اس کی انتڑیاں (پیٹ سے باہر)آگ میں ہوں گی وہ اپنی انتڑیوں کو لیئے اس طرح گھومے گا جس طرح گدھا(کولہو کی )چکی کے گرد گھومتا ھے،
اہل جہنم اس کے ارد گرد جمع ہو جائیں گے اور اس سے پوچھیں گے اے فلاں تمھارا یہ حال کیسے ہوا؟کیا تم ہمیں نیکی کرنے اور برائی سے باز رہنے کی نصیحت نہیں کیا کرتے تھے؟
وہ شخص جواب میں کہے گا میں تمھیں نیکی کا حکم کرتا تھا اور خود باز نہیں رہتا تھا تمھیں برائی سے روکتا تھا اور خود باز نہیں رہتا تھا''
(رواہ البخاری)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!
''قیامت کے روز ایک شخص کو لایا جاۓ گا اس کی انتڑیاں (پیٹ سے باہر)آگ میں ہوں گی وہ اپنی انتڑیوں کو لیئے اس طرح گھومے گا جس طرح گدھا(کولہو کی )چکی کے گرد گھومتا ھے،
اہل جہنم اس کے ارد گرد جمع ہو جائیں گے اور اس سے پوچھیں گے اے فلاں تمھارا یہ حال کیسے ہوا؟کیا تم ہمیں نیکی کرنے اور برائی سے باز رہنے کی نصیحت نہیں کیا کرتے تھے؟
وہ شخص جواب میں کہے گا میں تمھیں نیکی کا حکم کرتا تھا اور خود باز نہیں رہتا تھا تمھیں برائی سے روکتا تھا اور خود باز نہیں رہتا تھا''
(رواہ البخاری)