رب کی عطا قرار دیا جائے

  • Work-from-home

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913

تمام مشرکین اس بات کے قائل ہیں کہ اس کائنات کو ایک ہی ہنستی سنبھال سکتی ہے جس کو رب یا معبود یا بھگوان یا گاڈ کہا جاتا ہے

لہذا اس کی صفت کسی غیر میں ممکن نہیں صرف ایک ہی رستہ ہے اس کو رب کی عطا قرار دیا جائے
اس بنا پر قرآن کی بعض آیات سے باطل عقائد کا استخراج کیا جاتا ہے قرآن کہتا ہے کہ الله اپنے علم غیب کی بعض باتوں سے انبیاء کو بتا دیتا ہے مثلا نبی کی دو بیویاں طے کرتی ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم جب بھی ماریہ قبطیہ کے ہاں سے آئیں گے ہم کچھ طے شدہ بات بولیں گی لیکن الله اس کی خبر نبی کو کر دیتا ہے اور ازواج کو کہا جاتا ہے کہ نبی کے خلاف کوئی بات نہ کرو
اس کا ذکر سوره تحریم میں ہے کہ دو ازواج حیرت سے پوچھتی ہیں کس نے خبر دی تو رسول الله بتاتے ہیں کہ اللہ علیم خبیر نے علم دیا​

اسی طرح قرآن میں ہے کہ موسی سے وادی طوی میں دائیں طرف کلام ہوا اس کی خبر نبی کو نہیں تھی حتی کہ بتایا گیا

نبی صلی الله علیہ وسلم کو معراج ہوئی اور اپ کو نئی چیزوں کو دکھایا گیا اگر علم غیب ہوتا تو اپ کہتے یہ تو مجھے پتا ہے ہر دفعہ جبریل نہ بتاتے کہ یہ کون سے نبی ہیں
اسی طرح نبی صلی الله علیہ وسلم کو یہود نے زہر دیا خیبر میں دعوت کے بہانے اپ نے نوالہ منہ میں بھی رکھ لیا یہاں تک کہ الله کی روک دیا​

حاطب بن ابی بلتہ مکہ پر حملہ کی خبر مشرکین کو کرنے کے لئے ایک خفیہ خط بھیجتے ہیں رسول الله کو اللہ خبر دیتا ہے اور ایک عورت کے جوڑے میں سے وہ برآمد ہوتا ہے
نبی صلی الله علیہ وسلم کو اس کی خبر مدینہ میں نہیں ہوتی لیکن رستے میں علی کو بھیجتے ہیں کہ اس عورت کو روکو
یعنی رسول الله کو علم نہیں تھا یہاں تک الله نے اپنے رسول کو بعض باتوں کی خبر دی​

یہ الله کی عطا ہے جو وہ اپنے رسولوں کی مدد کرنے کے لئے کرتا ہے اس میں دوام نہیں ہوتا کیونکہ یہ بعض اوقات ہوتا ہے جب الله کا حکم ہو

اگر کوئی صفات الہیہ میں وہ عقیدہ نہ رکھے جو قرآن میں ہے تو یقینا ہمارا رب اس سے سوال کر سکتا ہے
لہذا یہ تو نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا سوال ہو گا اور اس کا نہیں ہو گا ایسا بولنا نہیں چاہیے الله کے سوال و جواب سے الله کی پناہ​

 
Top