روگ ایسے بھی غم یار سے لگ جاتے ہیں

  • Work-from-home

Brilliant_Boy

ıllıllı now yoυ ѕee мe ıllıllı
TM Star
Feb 24, 2014
3,688
1,402
413
Islamabad

روگ ایسے بھی غم یار سے لگ جاتے ہیں
در سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں

عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہے
بعد میں سنکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں

پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہے
پھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں

بے بسی بھی کبھی قربت کا سبب بنتی ہے
رو نہ پائیں تو گلے یار سے لگ جاتے ہیں

کترنیں غم کی جو گلیوں میں اڑی پھرتی ہیں
گھر میں لے آؤ تو انبار سے لگ جاتے ہیں

داغ دامن کے ہوں، کہ چہرے کے ہوں فراز
کچھ نشاں عمر کی رفتار سے لگ جاتے ہیں

 
  • Like
Reactions: sikander1111
Top