سمندر

  • Work-from-home

Aks_

~ ʍɑno BɨLii ~
Hot Shot
Aug 2, 2012
44,916
17,651
1,113
سمندر
یہ سمندر ہے۔ اس میں پانی ہے۔۔۔۔۔ سمندر میں پانی کی کبھی کمی نہیں ہوتی۔۔۔ ۔۔ اس میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔ جب یہ چڑھائی کرتا ہے تو کسی کی نہیں مانتا، خواہ کیسا ہی لاٹ صاحب کیوں نہ ہو۔ انگلستان کے ایک بادشاہ کینوٹ کو اس کے مصاحبوں اور درباریوں نے باور کرایا تھا کہ ساری دنیا آپ کے حکم کے تابع ہے۔ آپ کا حکم زمین پر چلتا ہے، ستاروں پر چلتا ہے، اخباروں پر چلتا ہے، ہوا پر چلتا ہے اور سمندر پر بھی چلتا ہے۔ ایک روز شاہ جلالت مآب سمندر کے کنارے کرسی بچھائے بیٹھے تھے۔ لوگوں سے پوچھا، "یہ جو لہریں بڑھی آرہی ہیں ہمیں تنگ تو نہ کریں گی؟"
مصاحبوں نے کہا، "حضور! ان کی کیا مجال ہے۔ الٹا لٹکوادیں گے۔"
اس پر بھی لہریں جھپٹ کر آئیں۔ بادشاہ سلامت بہت ناراض ہوئے۔ سختی سے ڈانٹا، "اے سمندر! خبردار، پرے ہٹ جا، میرے پاؤں بھیگتے ہیں۔"
سمندر نے ایک نہ سنی، بادشاہ کو بھگودیا، قریب قریب ڈبو دیا۔
بادشاہ سلامت نے اپنے درباریوں اور مصاحبوں سے جواب طلب کیا، "وجہ بیان کرو۔ تمہارے خلاف کیوں نہ ضابطے کی کاروائی کی جائے؟ تمہارا تو بیان تھا کہ میری سلطنت عام ہے۔۔۔۔۔ سمندر تک میرا غلام ہے۔"
لیکن یہ اقدام بعد از وقت تھا۔ اس دوران خود بادشاہ سلامت کے خلاف ضابطے کی کاروائی ہوچکی تھی۔ عالم پناہ کو پہلے یہ بات سوچنی چاہیے تھی۔ اپنے محکمۂ اطلاعات پر اتنا بھروسہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔
٭٭٭
ماہنامہ ہمدرد نونہال جولائی١٩٨٨ء اور جولائی ١٩٨٩ء سے لیے گئے۔

 
  • Like
Reactions: Shahram
Top