عقلمند مجذوب ٭

  • Work-from-home

arzi_zeest

Senior Member
Jul 2, 2018
940
554
93
٭عقلمند مجذوب ٭
=========
بہلول مجذوب ہارون رشید کے زمانے میں ایک مجذوب صفت بزرگ تھے،ہارون رشید ان کی باتوں سے ظرافت کے مزے لیا کرتے تھے۔کبھی کبھی بہت پتے کی باتیں بھی کہہ دیا کرتے تھے۔
ایک مرتبہ بہلول مجذوب ہارون رشید کے پاس پہنچے،ہارون رشید نے ایک چھڑی اُٹھا کر اسے دی اور مزاحاً کہا کہ" بہلول! یہ چھڑی تمہیں دے رہا ہوں،جو شخص تمہیں اپنے سے زیادہ بے وقوف نظر آئے،اسے دے دینا" بہلول مجذوب نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ چھڑی رکھ لی اور واپس چلے گئے۔بات آئی گئی ہو گئی،شاید ہارون رشید بھی بھول گئے،عرصہ بعد ہارون رشید کو سخت بیماری لاحق ہوگئی ، بچنے کی امید نہ تھی۔اطباء نے جواب دے دیا،
بہلول مجذوبؒ عیادت کے لیے پہنچے اور سلام کے بعد پوچھا:
"امیر المومنین! کیا حال ہے؟" ہارون رشید نے کہا" بڑا لمبا سفر درپیش ہے" بہلول نے پوچھا،کہاں کا سفر؟ جواب دیا آخرت کا۔
بہلول نے سادگی سے پوچھا"واپسی کب ہو گی؟" جواب دیا" بہلول تم بھی عجیب آدمی ہے،بھلا آخرت کے سفر سے کوئی واپس ہوا ہے"
بہلول نے تعجب سے کہا"اچھا! آپ واپس نہیں آئیں گے،تو آپ نے کتنے حفاظتی دستے آگے روانہ کئے اور ساتھ کون کون جائے گا؟
جواب دیا ،آخرت کے سفر میں کوئی ساتھ نہیں جاتا،خالی ہاتھ جا رہا ہوں،بہلول مجذوب بولا،اچھا! اتنا لمبا سفر کوئی معین و مددگار نہیں، پھر تو لیجئے۔۔۔
ہارون رشید کی چھڑی بغل سے نکال کر کہا"یہ امانت واپس ہے،مجھے آپ کے سوا کوئی انسان اپنے سے زیادہ بے وقوف نہیں مل سکا،آپ جب کبھی چھوٹے سفر پر جاتے ہیں تو ہفتوں پہلے اس کی تیاریاں ہوتی تھیں،حفاظتی دستے آگے چلتے تھے، حشم و خدام کے ساتھ لشکر ہمرکاب ہوتے تھے، اتنے لمبے سفر میں جس میں واپسی بھی ناممکن ہے،آپ نے تیاری نہیں کی؟
ہارون رشید نے یہ سُنا تو رو پڑے اور کہا"بہلول! ہم تجھے دیوانہ سمجھا کرتے تھے،مگر آج پتہ چلا کہ تمہارے برابر کوئی حکیم نہیں۔"

(خزینہ:ص 186)
 
  • Like
Reactions: Armaghankhan

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
٭عقلمند مجذوب ٭
=========
بہلول مجذوب ہارون رشید کے زمانے میں ایک مجذوب صفت بزرگ تھے،ہارون رشید ان کی باتوں سے ظرافت کے مزے لیا کرتے تھے۔کبھی کبھی بہت پتے کی باتیں بھی کہہ دیا کرتے تھے۔
ایک مرتبہ بہلول مجذوب ہارون رشید کے پاس پہنچے،ہارون رشید نے ایک چھڑی اُٹھا کر اسے دی اور مزاحاً کہا کہ" بہلول! یہ چھڑی تمہیں دے رہا ہوں،جو شخص تمہیں اپنے سے زیادہ بے وقوف نظر آئے،اسے دے دینا" بہلول مجذوب نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ چھڑی رکھ لی اور واپس چلے گئے۔بات آئی گئی ہو گئی،شاید ہارون رشید بھی بھول گئے،عرصہ بعد ہارون رشید کو سخت بیماری لاحق ہوگئی ، بچنے کی امید نہ تھی۔اطباء نے جواب دے دیا،
بہلول مجذوبؒ عیادت کے لیے پہنچے اور سلام کے بعد پوچھا:
"امیر المومنین! کیا حال ہے؟" ہارون رشید نے کہا" بڑا لمبا سفر درپیش ہے" بہلول نے پوچھا،کہاں کا سفر؟ جواب دیا آخرت کا۔
بہلول نے سادگی سے پوچھا"واپسی کب ہو گی؟" جواب دیا" بہلول تم بھی عجیب آدمی ہے،بھلا آخرت کے سفر سے کوئی واپس ہوا ہے"
بہلول نے تعجب سے کہا"اچھا! آپ واپس نہیں آئیں گے،تو آپ نے کتنے حفاظتی دستے آگے روانہ کئے اور ساتھ کون کون جائے گا؟
جواب دیا ،آخرت کے سفر میں کوئی ساتھ نہیں جاتا،خالی ہاتھ جا رہا ہوں،بہلول مجذوب بولا،اچھا! اتنا لمبا سفر کوئی معین و مددگار نہیں، پھر تو لیجئے۔۔۔
ہارون رشید کی چھڑی بغل سے نکال کر کہا"یہ امانت واپس ہے،مجھے آپ کے سوا کوئی انسان اپنے سے زیادہ بے وقوف نہیں مل سکا،آپ جب کبھی چھوٹے سفر پر جاتے ہیں تو ہفتوں پہلے اس کی تیاریاں ہوتی تھیں،حفاظتی دستے آگے چلتے تھے، حشم و خدام کے ساتھ لشکر ہمرکاب ہوتے تھے، اتنے لمبے سفر میں جس میں واپسی بھی ناممکن ہے،آپ نے تیاری نہیں کی؟
ہارون رشید نے یہ سُنا تو رو پڑے اور کہا"بہلول! ہم تجھے دیوانہ سمجھا کرتے تھے،مگر آج پتہ چلا کہ تمہارے برابر کوئی حکیم نہیں۔"

(خزینہ:ص 186)
azak Allah
 
  • Like
Reactions: arzi_zeest
Top