نشاں کس نے دیکھے ہیں
بہت خوب ہیں نام میرے خدا کے
رکھو ان ہی ناموں کو دل میں بسا کے
زباں سے پڑھو یا کرو یاد دل میں
یہ رکھیں گے مشکل میں تم کو بچا کے
اثر دل پہ ہو گا خدا بھی سنے گا
خدا کے جو گُن گاؤ گے دل لگا کے
بھلائی کرو اور بھلے کا م سوچو
برے کاموں سے خود کو رکھو بچا کے
کرو نیکی تم اور دریامیں ڈالو
یہاں تک کہ خیرات بھی دو چھپا کے
کبھی بھول کر بھی دکھانانہ شیخی
نہ کرنا بڑی بات شیخی میں آکے
کسی سے نہ ناراضی مول لینا
بڑوں اور چھوٹوں سے رکھنا بنا کے
سنو کھول کر کان تم بات میری
کبھی خوش نہ ہونا کسی کو رُلا کے
کسی غم زدہ کو اگر دیکھ لو تم
مدد کرنا تم اس کی جلدی سے جا کے
اُفق آج ہے کل تلک جانے کیا ہو
نشاں کس نے دیکھے ہیں موجِ قضا کے