کب اس سے دل کی بات نہیں ، کب یادوں کی بارات نہیں
ہم اس کو نہ بھول سکے ، گو اب ہیں وہ جذبات نہیں
کوئی دیوانوں سے بات کرے ، کوئی پوچھے یہ دل والوں سے
کیوں جاگتی آنکھوں سوتے ہیں ، کیوں سوتے ساری رات نہیں
جس شخص کی خاطر دکھ جھیلے ، اس نے ہی ہمیں بدنام کیا
نہ اپنے لب پر شکوہ ھے ، اور آنکھوں میں برسات نہیں
جب باغ کو خون سے سینچا ہے ، اور کانٹوں کو اپنایا ہے
پھولوں میں بھی اپنا حصہ ہے ، ہم حق لیں گے خیرات نہیں
جب چاہا اس کو ٹھکرایا ، جب چاہا اس کو توڑ دیا
ظالم کچھ تو سوچ ذرا ، یہ دل ہے کوئی سوغات نہیں
ہم نے تو عشق کی بازی میں ، جو کچھ تھا سب ہی وار دیا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ، ہارے بھی تو بازی مات نہیں
ہم اس کو نہ بھول سکے ، گو اب ہیں وہ جذبات نہیں
کوئی دیوانوں سے بات کرے ، کوئی پوچھے یہ دل والوں سے
کیوں جاگتی آنکھوں سوتے ہیں ، کیوں سوتے ساری رات نہیں
جس شخص کی خاطر دکھ جھیلے ، اس نے ہی ہمیں بدنام کیا
نہ اپنے لب پر شکوہ ھے ، اور آنکھوں میں برسات نہیں
جب باغ کو خون سے سینچا ہے ، اور کانٹوں کو اپنایا ہے
پھولوں میں بھی اپنا حصہ ہے ، ہم حق لیں گے خیرات نہیں
جب چاہا اس کو ٹھکرایا ، جب چاہا اس کو توڑ دیا
ظالم کچھ تو سوچ ذرا ، یہ دل ہے کوئی سوغات نہیں
ہم نے تو عشق کی بازی میں ، جو کچھ تھا سب ہی وار دیا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ، ہارے بھی تو بازی مات نہیں