گلیشیئر ز کا تیزی سے پگھلنا ماحول کے لیے خط&#1

  • Work-from-home

RedRose64

Co Admin
Mar 15, 2007
42,742
28,183
1,313
Canada
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث تیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیئر مستقبل میں پانی کی کمی کے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ عالمی بینک اس سلسلے میں کوششیں کررہا ہے۔

آتش فشاں پہاڑ اینٹی زانو میں ہر ماہ کارکن ایک دشوار سفر طے کرکے پہنچتے ہیں۔ انہیں بارہ سے زائد ایسے مقامات کا سروے کرکے ایک رپورٹ مرتب کرنی ہے۔ ان میں ڈیاگو بھی شامل ہیں جو ای ایم اے اے پی کے لیے کام کرتے ہیں۔

کارکن یہ جاننا چاہتے ہیں کہ گلیشیئر ز میں ایک شامل ہونے والے پانی کا بہاؤ کتنا ہے۔ جبکہ وہ اس بات کا بھی اندازہ لگانا چاہتے ہیں کہ پگھلی ہوئی برف اور بارش کا کتنا پانی اس میں شامل ہوتا ہے۔

ڈیاگو کہتے ہیں کہ گلیشئیرز پانی کے بڑے ذخائر ہیں جو ہم تک پانی کی رسائی ممکن بناتے ہیں۔ اور اس کی مانیٹرنگ کے ذریعے ہی ہم اسے زیادہ بہتر طور پر استعمال میں لا سکیں گے۔ وہ کہتے ہیں پن بجلی گھر بھی انہیں کے توسط سے چلتے ہیں۔

مگر سائنس دان اس بارے میں تشویش میں مبتلا ہیں کہ ان گلیشئیرز کے پگھلاؤ کا گلوبل وارمنگ سے کس حد تک تعلق ہے۔ کیونکہ جب گلیشئیر پگھلتے ہیں جو پہلے شروع میں ان سے زیادہ پانی حاصل ہوتا ہے لیکن بعد میں صورت ِ حال تبدیل ہو جاتی ہے اور ان کے پانی میں نمایاں کمی آ جاتی ہے اور گلیشیئرز کا حجم اور تعداد کم ہوجاتی ہے۔

ماہرین کی ٹیم اسی حوالے سے زیادہ سے معلومات اکھٹی کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس مقصد کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے تاکہ ان کے پگھلاؤ اور گلوبل وارمنگ کے درمیان تعلق ڈھونڈا جاسکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کئی گلیشیئر تیس سے چالیس فی صد تک سکڑ چکے ہیں اور یہ عمل گذشتہ تیس برس میں ہوا ہے۔ ماہرین اس رجحان کو خطرناک قرار دیتے ہیں۔

دنیا میں بہت سے گلیشئیر ز کے ساتھ یہی مسئلہ ہے کہ وہ تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ جبکہ کچھ سائنسدانوں کے مطابق اگر یہ صورت ِ حال برقرار رہی تو گلیشئیرز اگلے تیس سالوں میں ختم ہو جائیں گے۔

گذشتہ کچھ عرصے میں گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہمیں موسمی تغیر دیکھنے کو ملا ہے جس کی وجہ سے موسم کا مزاج پہلے کی طرح نہیں رہا۔ پہلے جہاں شدید سردی ہوتی تھی اب وہی جگہیں مال مویشیوں یا کھیتی باڑی کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔ ماہرین اس تبدیلی کو ماحول کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔

جورگ نونز کہتے ہیں کہ ہمارا مقصد پانی کے ذخیروں کو بڑھانا ہے۔ کیونکہ پانی قدرت کا ایک بہت بڑا عطیہ ہے جس کے بغیر زندگی کا تصور بیکار ہے۔ ہمیں گلیشئیرز کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔

ورلڈ بینک نونز نامی ایکسپرٹس کو اس ضمن میں فنڈز مہیا کر رہا ہے۔ تاکہ گلوبل وارمنگ سے بچنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔


نونز کا کہنا ہے کہ پانی کی فراہمی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک بڑے مسئلے کے طور پر سامنے آئے گی جو دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہوگی۔ یہ ضروری ہے کہ اس ضمن میں لوگوں میں شعور بڑھایا جائے۔

نونزکےمطابق پانی بچانا اور اس کا ذخیرہ کرنا دراصل زمین کو بچانا ہوہے۔ اور ایسا کیے بغیر ہم ماحول کونہیں بچا سکتے۔
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top