ہڑپہ کی تہذیب حرم کی زیبائش
پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے
دریائے سندھ کی تہذیب دنیا کی قدیم تہذیب ہے اس کو ٥٠٠٠ ہزار سال قدیم کہا جاتا ہے اور یہ مصری تہذیب سے بھی قدیم ہے اس کی دریافت برطانوی راج کے دور میں ہوئی اور انہی کے دور میں اس کی کھدائی شروع ہوئی اس میں سے دنیا کی قدیم ترین تحریر بھی دریافت ہوئی جس کو ابھی تک پڑھا نہیں جا سکا ہے بہرالحال یہ سب کہنے کا مقصد ایک اور اشارہ کی طرف توجہ مبذول کرانی ہے جس سے حرم کعبہ کو مزین کیا گیا ہے
مسمانوں کی رمز و اشارات میں دلچسپی کی یہ دوسری قسط ہے اس سے قبل ہم مساجد کو ان سے پاک رکھنے کی نصیحت کر چکے ہیں
Swastika
سواستیکا یا سواستی یا مانجی اصل میں یہ قدیم نشان ہے جو خیر و برکت کی نشانی ہے اور اس میں گھومتی لکیریں کائنات میں مسلسل گردش کا اشارہ دیتی ہیں اس نشان کا اصل معلوم نہیں لیکن یہ دریانے سندھ کی تہذیب میں دریافت ہوا ہے جو خود ہندو مذہب سے بھی قدیم ہے
ہڑپہ میں دریافت ہونے والی مہریں
یہ نشان قدیم بابل میں بھی نکلا ہے اور ایک دور میں یونانی فلسفی ہندوستان پڑھنے اتے تھے چنانچہ یہنشان ہندوں سے رومیوں اور اہل مغرب کو ملا
ہندو مت کا قدیم نشان خیر و برکت
بدھا کی وفات کے بعد ہندو مذھب کے برہمنوں سے جان بچا کر بہت سے ہندو چین اور جاپان کی طرف چلے گئے بدھا خود ایک ہندو ہی تھا لیکن بت پرستی کے خلاف تھا بہرالحال سواستکا چین جاپان تک پھیل گیا اور ساری دنیا میں برتنوں اور دیواروں اور عبادت گاہوں پر بنایا جانے لگا
بازنیطی رومیوں نے قسطنطنیہ میں اپنے وقت کا قبل نبوت میں دنیا کا سب سے بڑا چرچ بنایا اور اس میں دروازوں پر اس نشان کو بنایا گیا
آیا صوفیا کا دروازہ استنبول ترکی
آیا صوفیا کی دیواروں پر بھی سواستیکا بنا ہوا ہے
اسلام کے بعد اندلس میں قرطبہ کی مسجدوں میں اس کو بنایا گیا
شیعوں نے یزد میں علی کا نام اس کے ساتھ لکھا
میڈم بلاوتسکی (١) آنجہانی ١٨٩١ ع جو اپنے وقت کی ایک مشھور شخصیت رہیں – وہ قدیمی ادیان اور فلسفوں کی چیمپئن بنتی تھیں اور ساحرہ اور کاہنہ تھیں – انہوں نے یہ نظریہ پیش کیا کہ انسان اصل میں ایک خلائی مخلوق تھا آج کی دنیا میں جس کے قریب ترین وسط ایشیا کی وہ اقوام ہیں جو ارین نسل کی ہیں جن میں جرمن اور انڈیا وغیرہ کے لوگ شامل ہیں سواستیکا کو ایک عالمی سمبل کہا گیا
(١)Helena Petrovna Blavatsky
بلاوتسکی کہتی تھیں کہ ان کے پاس کاغذ اڑتے ہوئے اتے ہیں جن میں غیب کی خبر ہوتی ہے شاید انہی سے متاثر ہو کر قدرت الله شہاب نے شہاب نامہ میں اس کو اپنے لئے بیان کیا ہے ان کو بھی مضامین غیب کی آمد ہوئی وہی کاغذ اڑتا اتا اور غیب القا ہوتا
بلاوتسکی ایک دور میں ہندوستان میں بھی رہیں اور کافی ذہنوں کو متاثر کر گئیں
بہرالحال بلاوتسکی تھیو سوفیکل سوسائٹی کی بانی تھی جو ایک دوسری خفیہ تنظیم سے مد بھیڑ میں رہی اور سواستیکا کو اس سوسائٹی کا نشان بھی بنا دیا گیا
تھیو سوفیکل سوسائٹی کا نشان
بلاوتسکی کو برطانوی راج نے دیس نکالا دیا اور وہ واپس ہندوستان سے روس پہنچ گئیں وہاں مغرب میں جنگ عظیم اول سے قبل ان کی کتب کا خوب چرچا ہوا اور آسٹریا اور پرشیا کی سلطنت میں ان کی کتب پھیل گئیں اڈولف ہٹلر نے بلاوتسکی کے فلسفہ کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور سواستیکا اپنے پرچم پر لگا دیا
اس وجہ سے سواستیکا بدنام ہو گیا
دوسری طرف تاریخ سے لا علم علماء عرب نے اس کو اب حرم کعبہ میں بھی داخل کر دیا ہے
مکہ ٹاور پر بھی ہے
کعبہ کے اندر بھی سواستکا سے محمد رسول اللہ لکھا ھے
مسجدوں کو خوب صورت بنانے کی دوڑ میں ان کو مشرک اقوام کے اشارات سے پاک رکھیں