135-247(کتاب وضو کے بیان میں( صحیح بخاری

  • Work-from-home
Status
Not open for further replies.

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب أبوال الإبل والدواب والغنم ومرابضها:
باب: اونٹ، بکری اور چوپایوں کا پیشاب اور ان کے رہنے کی جگہ کے بارے میں
(66) CHAPTER. (What is said) about the urine of camels, sheep and other animals and about their folds.
وَصَلَّى أَبُو مُوسَى فِي دَارِ الْبَرِيدِ وَالسِّرْقِينِ وَالْبَرِّيَّةُ إِلَى جَنْبِهِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ هَا هُنَا وَثَمَّ سَوَاءٌ.
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے داربرید میں نماز پڑھی (حالانکہ وہاں گوبر تھا) اور ایک پہلو میں جنگل تھا۔ پھر انہوں نے کہا یہ جگہ اور وہ جگہ برابر ہیں۔

حدیث نمبر: 233
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَيُّوبَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "قَدِمَ أُنَاسٌ مِنْ عُكْلٍ أَوْ عُرَيْنَةَ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ،‏‏‏‏ فَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلِقَاحٍ،‏‏‏‏ وَأَنْ يَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا،‏‏‏‏ فَانْطَلَقُوا،‏‏‏‏ فَلَمَّا صَحُّوا قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتَاقُوا النَّعَمَ،‏‏‏‏ فَجَاءَ الْخَبَرُ فِي أَوَّلِ النَّهَارِ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ،‏‏‏‏ فَلَمَّا ارْتَفَعَ النَّهَارُ جِيءَ بِهِمْ،‏‏‏‏ فَأَمَرَ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسُمِرَتْ أَعْيُنُهُمْ وَأُلْقُوا فِي الْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَلَا يُسْقَوْنَ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ:‏‏‏‏ فَهَؤُلَاءِ سَرَقُوا وَقَتَلُوا وَكَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، انہوں نے حماد بن زید سے، وہ ایوب سے، وہ ابوقلابہ سے، وہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگ عکل یا عرینہ (قبیلوں) کے مدینہ میں آئے اور بیمار ہو گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لقاح میں جانے کا حکم دیا اور فرمایا کہ وہاں اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پئیں۔ چنانچہ وہ لقاح چلے گئے اور جب اچھے ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے کو قتل کر کے وہ جانوروں کو ہانک کر لے گئے۔ علی الصبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (اس واقعہ کی) خبر آئی۔ تو آپ نے ان کے پیچھے آدمی دوڑائے۔ دن چڑھے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پکڑ کر لائے گئے۔ آپ کے حکم کے مطابق ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور آنکھوں میں گرم سلاخیں پھیر دی گئیں اور (مدینہ کی) پتھریلی زمین میں ڈال دئیے گئے۔ (پیاس کی شدت سے) وہ پانی مانگتے تھے مگر انہیں پانی نہیں دیا جاتا تھا۔ ابوقلابہ نے (ان کے جرم کی سنگینی ظاہر کرتے ہوئے) کہا کہ ان لوگوں نے چوری کی اور چرواہوں کو قتل کیا اور (آخر) ایمان سے پھر گئے اور اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کی۔
Narrated Abu Qilaba: Anas said, "Some people of `Ukl or `Uraina tribe came to Medina and its climate did not suit them. So the Prophet ordered them to go to the herd of (Milch) camels and to drink their milk and urine (as a medicine). So they went as directed and after they became healthy, they killed the shepherd of the Prophet and drove away all the camels. The news reached the Prophet early in the morning and he sent (men) in their pursuit and they were captured and brought at noon. He then ordered to cut their hands and feet (and it was done), and their eyes were branded with heated pieces of iron, They were put in 'Al-Harra' and when they asked for water, no water was given to them." Abu Qilaba said, "Those people committed theft and murder, became infidels after embracing Islam and fought against Allah and His Apostle ."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 234
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 234
حَدَّثَنَا آدَمُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا أَبُو التَّيَّاحِ يَزِيدُ بْنُ حُمَيْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي قَبْلَ أَنْ يُبْنَى الْمَسْجِدُ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ".
ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، کہا مجھے ابوالتیاح یزید بن حمید نے انس رضی اللہ عنہ سے خبر دی، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کی تعمیر سے پہلے نماز بکریوں کے باڑے میں پڑھ لیا کرتے تھے۔ (معلوم ہوا کہ بکریوں وغیرہ کے باڑے میں بوقت ضرورت نماز پڑھی جا سکتی ہے)۔
Narrated Anas: Prior to the construction of the mosque, the Prophet offered the prayers at sheep-folds.
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 235
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب ما يقع من النجاسات في السمن والماء:
باب: ان نجاستوں کے بارے میں جو گھی اور پانی میں گر جائیں
(67) CHAPTER. An-Najasat (impure and filthy things) which fall in cooking butter (ghee - which is obtained by evaporating moisture from butter) and water.
وَقَالَ الزُّهْرِيُّ:‏‏‏‏ لَا بَأْسَ بِالْمَاءِ مَا لَمْ يُغَيِّرْهُ طَعْمٌ أَوْ رِيحٌ أَوْ لَوْنٌ،‏‏‏‏ وَقَالَ حَمَّادٌ:‏‏‏‏ لَا بَأْسَ بِرِيشِ الْمَيْتَةِ،‏‏‏‏ وَقَالَ الزُّهْرِيُّ فِي عِظَامِ الْمَوْتَى نَحْوَ الْفِيلِ وَغَيْرِهِ:‏‏‏‏ أَدْرَكْتُ نَاسًا مِنْ سَلَفِ الْعُلَمَاءِ يَمْتَشِطُونَ بِهَا وَيَدَّهِنُونَ فِيهَا لَا يَرَوْنَ بِهِ بَأْسًا وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ،‏‏‏‏ وَإِبْرَاهِيمُ:‏‏‏‏ وَلَا بَأْسَ بِتِجَارَةِ الْعَاجِ.
زہری نے کہا کہ جب تک پانی کی بو، ذائقہ اور رنگ نہ بدلے، اس میں کچھ حرج نہیں اور حماد کہتے ہیں کہ (پانی میں) مردار پرندوں کے پر (پڑ جانے) سے کچھ حرج نہیں ہوتا۔ مردوں کی جیسے ہاتھی وغیرہ کی ہڈیاں اس کے بارے میں زہری کہتے ہیں کہ میں نے پہلے لوگوں کو علماء سلف میں سے ان کی کنگھیاں کرتے اور ان (کے برتنوں) میں تیل رکھتے ہوئے دیکھا ہے، وہ اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے۔ ابن سیرین اور ابراہیم کہتے ہیں کہ ہاتھی کے دانت کی تجارت میں کچھ حرج نہیں۔

حدیث نمبر: 235
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ عَنْ مَيْمُونَةَ،‏‏‏‏ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ "أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا،‏‏‏‏ فَاطْرَحُوهُ وَكُلُوا سَمْنَكُمْ".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ کو مالک نے ابن شہاب کے واسطے سے روایت کی، وہ عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود سے، وہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے وہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چوہے کے بارہ میں پوچھا گیا جو گھی میں گر گیا تھا۔ فرمایا اس کو نکال دو اور اس کے آس پاس (کے گھی) کو نکال پھینکو اور اپنا (باقی) گھی استعمال کرو۔
Narrated Maimuna: Allah's Apostle was asked regarding ghee (cooking butter) in which a mouse had fallen. He said, "Take out the mouse and throw away the ghee around it and use the rest."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 236
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 236
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَعْنٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَالِكٌ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ عَنْ مَيْمُونَةَ،‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ "خُذُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَاطْرَحُوهُ"،‏‏‏‏ قَالَ مَعْنٌ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَالِكٌ مَا لَا أُحْصِيهِ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ عَنْ مَيْمُونَةَ.
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے معن نے، کہا ہم سے مالک نے ابن شہاب کے واسطے سے بیان کیا، وہ عبیداللہ ابن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود سے، وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے وہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چوہے کے بارے میں دریافت کیا گیا جو گھی میں گر گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس چوہے کو اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال کر پھینک دو۔ معن کہتے ہیں کہ مالک نے اتنی بار کہ میں گن نہیں سکتا (یہ حدیث) ابن عباس سے اور انہوں نے میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے۔
Narrated Maimuna: The Prophet was asked regarding ghee in which a mouse had fallen. He said, "Take out the mouse and throw away the ghee around it (and use the rest.)"
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 237
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 237
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ،‏‏‏‏ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "كُلُّ كَلْمٍ يُكْلَمُهُ الْمُسْلِمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَكُونُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهَا،‏‏‏‏ إِذْ طُعِنَتْ تَفَجَّرُ دَمًا اللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ،‏‏‏‏ وَالْعَرْفُ عَرْفُ الْمِسْكِ".
ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہمیں عبداللہ نے خبر دی، انہوں نے کہا مجھے معمر نے ہمام بن منبہ سے خبر دی اور وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر زخم جو اللہ کی راہ میں مسلمان کو لگے وہ قیامت کے دن اسی حالت میں ہو گا جس طرح وہ لگا تھا۔ اس میں سے خون بہتا ہو گا۔ جس کا رنگ (تو) خون کا سا ہو گا اور خوشبو مشک کی سی ہو گی۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "A wound which a Muslim receives in Allah's cause will appear on the Day of Resurrection as it was at the time of infliction; blood will be flowing from the wound and its color will be that of the blood but will smell like musk."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 238
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب البول في الماء الدائم:
باب: اس بارے میں کہ ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنا منع ہے
(68) CHAPTER. Urinating in stagnant water.
حدیث نمبر: 238
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا أَبُو الزِّنَادِ،‏‏‏‏ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الْأَعْرَجَ حَدَّثَهُ،‏‏‏‏ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ "نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ".
ہم سے ابوالیمان بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، کہا مجھے ابوالزناد نے خبر دی کہ ان سے عبدالرحمٰن بن ہرمزالاعرج نے بیان کیا، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ ہم (لوگ) دنیا میں پچھلے زمانے میں آئے ہیں (مگر آخرت میں) سب سے آگے ہیں۔
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "We (Muslims) are the last (people to come in the world) but (will be) the foremost (on the Day of Resurrection)."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 239
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 239
وَبِإِسْنَادِهِ وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ:‏‏‏‏ "لَا يَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ فِي الْمَاءِ الدَّائِمِ الَّذِي لَا يَجْرِي،‏‏‏‏ ثُمَّ يَغْتَسِلُ فِيهِ".
اور اسی سند سے (یہ بھی) فرمایا کہ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں جو جاری نہ ہو پیشاب نہ کرے۔ پھر اسی میں غسل کرنے لگے؟
The same narrator said that the Prophet had said: "You should not pass urine in stagnant water which is not flowing then (you may need to) wash in it."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 240
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب إذا ألقي على ظهر المصلي قذر أو جيفة لم تفسد عليه صلاته:
باب: جب نمازی کی پشت پر (اچانک) کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوتی
(69) CHAPTER. If a dead body or a polluted thing is put on the back of a person offering Salat (prayer), his Salat will not be annulled (rejected by Allah).
وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا رَأَى فِي ثَوْبِهِ دَمًا وَهُوَ يُصَلِّي وَضَعَهُ وَمَضَى فِي صَلَاتِهِ،‏‏‏‏ وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ وَالشَّعْبِيُّ:‏‏‏‏ إِذَا صَلَّى وَفِي ثَوْبِهِ دَمٌ أَوْ جَنَابَةٌ أَوْ لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ أَوْ تَيَمَّمَ صَلَّى،‏‏‏‏ ثُمَّ أَدْرَكَ الْمَاءَ فِي وَقْتِهِ لَا يُعِيدُ.
اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز پڑھتے وقت کپڑے میں خون لگا ہوا دیکھتے تو اس کو اتار ڈالتے اور نماز پڑھتے رہتے، ابن مسیب اور شعبی کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے کپڑے پر نجاست یا جنابت لگی ہو، یا (بھول کر) قبلے کے علاوہ کسی اور طرف نماز پڑھی ہو یا تیمم کر کے نماز پڑھی ہو، پھر نماز ہی کے وقت میں پانی مل گیا ہو تو (اب) نماز نہ دہرائے۔

حدیث نمبر: 240
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي أَبِي،‏‏‏‏ عَنْ شُعْبَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاجِدٌ. ح قَالَ:‏‏‏‏ وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ،‏‏‏‏ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ حَدَّثَهُ،‏‏‏‏"أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي عِنْدَ الْبَيْتِ وَأَبُو جَهْلٍ وَأَصْحَابٌ لَهُ جُلُوسٌ،‏‏‏‏ إِذْ قَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْض،‏‏‏‏ أَيُّكُمْ يَجِيءُ بِسَلَى جَزُورِ بَنِي فُلَانٍ فَيَضَعُهُ عَلَى ظَهْرِ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ إِذَا سَجَدَ فَانْبَعَثَ أَشْقَى الْقَوْمِ،‏‏‏‏ فَجَاءَ بِهِ،‏‏‏‏ فَنَظَرَ حَتَّى إِذَا سَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَضَعَهُ عَلَى ظَهْرِهِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ وَأَنَا أَنْظُرُ لَا أُغَيَّرُ شَيْئًا لَوْ كَانَ لِي مَنَعَةٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَجَعَلُوا يَضْحَكُونَ وَيُحِيلُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ،‏‏‏‏ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاجِدٌ لَا يَرْفَعُ رَأْسَهُ حَتَّى جَاءَتْهُ فَاطِمَةُ،‏‏‏‏ فَطَرَحَتْ عَنْ ظَهْرِهِ،‏‏‏‏ فَرَفَعَ رَأْسَهُ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ،‏‏‏‏ فَشَقَّ عَلَيْهِمْ إِذْ دَعَا عَلَيْهِمْ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ وَكَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ الدَّعْوَةَ فِي ذَلِكَ الْبَلَدِ مُسْتَجَابَةٌ،‏‏‏‏ ثُمَّ سَمَّى اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِأَبِي جَهْلٍ،‏‏‏‏ وَعَلَيْكَ بِعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ،‏‏‏‏ وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ،‏‏‏‏ وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ،‏‏‏‏ وَأُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ،‏‏‏‏ وَعُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ،‏‏‏‏ وَعَدَّ السَّابِعَ،‏‏‏‏ فَلَمْ يَحْفَظْ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ رَأَيْتُ الَّذِينَ عَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَرْعَى فِي الْقَلِيبِ قَلِيبِ بَدْرٍ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا مجھے میرے باپ (عثمان) نے شعبہ سے خبر دی، انہوں نے ابواسحاق سے، انہوں نے عمرو بن میمون سے، انہوں نے عبداللہ سے وہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف میں سجدہ میں تھے۔ (ایک دوسری سند سے) ہم سے احمد بن عثمان نے بیان کیا، کہا ہم سے شریح بن مسلمہ نے، کہا ہم سے ابراہیم بن یوسف نے اپنے باپ کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابواسحاق سے روایت کرتے ہیں۔ ان سے عمرو بن میمون نے بیان کیا کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے ان سے حدیث بیان کی کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے نزدیک نماز پڑھ رہے تھے اور ابوجہل اور اس کے ساتھی (بھی وہیں) بیٹھے ہوئے تھے تو ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ تم میں سے کوئی شخص ہے جو قبیلے کی (جو) اونٹنی ذبح ہوئی ہے (اس کی) اوجھڑی اٹھا لائے اور (لا کر) جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں جائیں تو ان کی پیٹھ پر رکھ دے۔ یہ سن کر ان میں سے ایک سب سے زیادہ بدبخت (آدمی) اٹھا اور وہ اوجھڑی لے کر آیا اور دیکھتا رہا جب آپ نے سجدہ کیا تو اس نے اس اوجھڑی کو آپ کے دونوں کندھوں کے درمیان رکھ دیا (عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں) میں یہ (سب کچھ) دیکھ رہا تھا مگر کچھ نہ کر سکتا تھا۔ کاش! (اس وقت) مجھے روکنے کی طاقت ہوتی۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ وہ ہنسنے لگے اور (ہنسی کے مارے) لوٹ پوٹ ہونے لگے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں تھے (بوجھ کی وجہ سے) اپنا سر نہیں اٹھا سکتے تھے۔ یہاں تک کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں اور وہ بوجھ آپ کی پیٹھ سے اتار کر پھینکا، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اٹھایا پھر تین بار فرمایا۔ یا اللہ! تو قریش کو پکڑ لے، یہ (بات) ان کافروں پر بہت بھاری ہوئی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بددعا دی۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ وہ سمجھتے تھے کہ اس شہر (مکہ) میں جو دعا کی جائے وہ ضرور قبول ہوتی ہے پھر آپ نے (ان میں سے) ہر ایک کا (جدا جدا) نام لیا کہ اے اللہ! ان ظالموں کو ضرور ہلاک کر دے۔ ابوجہل، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ولید بن عتبہ، امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط کو۔ ساتویں (آدمی) کا نام (بھی) لیا مگر مجھے یاد نہیں رہا۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے کہ جن لوگوں کے (بددعا کرتے وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نام لیے تھے، میں نے ان کی (لاشوں) کو بدر کے کنویں میں پڑا ہوا دیکھا۔
Narrated `Abdullah: While Allah's Apostle was prostrating (as stated below). Narrated `Abdullah bin Mas`ud: Once the Prophet was offering prayers at the Ka`ba. Abu Jahl was sitting with some of his companions. One of them said to the others, "Who amongst you will bring the Abdominal contents (intestines, etc.) of a camel of Bani so and so and put it on the back of Muhammad, when he prostrates?" The most unfortunate of them got up and brought it. He waited till the Prophet prostrated and then placed it on his back between his shoulders. I was watching but could not do any thing. I wish I had some people with me to hold out against them. They started laughing and falling on one another. Allah's Apostle was in prostration and he did not lift his head up till Fatima (Prophet's daughter) came and threw that (camel's Abdominal contents) away from his back. He raised his head and said thrice, "O Allah! Punish Quraish." So it was hard for Abu Jahl and his companions when the Prophet invoked Allah against them as they had a conviction that the prayers and invocations were accepted in this city (Mecca). The Prophet said, "O Allah! Punish Abu Jahl, `Utba bin Rabi`a, Shaiba bin Rabi`a, Al-Walid bin `Utba, Umaiya bin Khalaf, and `Uqba bin Al Mu'it [??] (and he mentioned the seventh whose name I cannot recall). By Allah in Whose Hands my life is, I saw the dead bodies of those persons who were counted by Allah's Apostle in the Qalib (one of the wells) of Badr.
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 241
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب البزاق والمخاط ونحوه في الثوب:
باب: کپڑے میں تھوک اور رینٹ وغیرہ لگ جانے کے بارے میں
(70) CHAPTER. Spitting or blowing out the nose or doing similar action in one’s own garment.
قَالَ عُرْوَةُ:‏‏‏‏ عَنْ الْمِسْوَرِ،‏‏‏‏ وَمَرْوَانَ،‏‏‏‏ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ حُدَيْبِيَةَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ،‏‏‏‏ وَمَا تَنَخَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُخَامَةً إِلَّا وَقَعَتْ فِي كَفِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ فَدَلَكَ بِهَا وَجْهَهُ وَجِلْدَهُ.
عروہ نے مسور اور مروان سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حدیبیہ کے زمانے میں نکلے (اس سلسلہ میں) انہوں نے پوری حدیث ذکر کی (اور پھر کہا) کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جتنی مرتبہ بھی تھوکا وہ (تھوک) لوگوں کی ہتھیلی پر پڑا۔ پھر وہ لوگوں نے اپنے چہروں اور بدن پر مل لیا۔

حدیث نمبر: 241
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ حُمَيْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "بَزَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبِهِ"،‏‏‏‏ طَوَّلَهُ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسًا،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے حمید کے واسطے سے بیان کیا، وہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک مرتبہ) اپنے کپڑے میں تھوکا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے فرمایا کہ سعید بن ابی مریم نے اس حدیث کو طوالت کے ساتھ بیان کیا انہوں نے کہا ہم کو خبر دی یحییٰ بن ایوب نے، کہا مجھ سے حمید نے بیان کیا، کہا میں نے انس سے سنا، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔
Narrated Anas: The Prophet once spat in his clothes.
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 242
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب لا يجوز الوضوء بالنبيذ ولا المسكر:
باب: نبیذ سے اور کسی نشہ والی چیز سے وضو جائز نہیں
(71) CHAPTER. It is unlawful to perform ablution with Nabidh (water in which dates or grapes etc. are soaked and is not yet fermented) or with any other intoxicant.
وَكَرِهَهُ الْحَسَنُ،‏‏‏‏ وَأَبُو الْعَالِيَةِ،‏‏‏‏ وَقَالَ عَطَاءٌ:‏‏‏‏ التَّيَمُّمُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الْوُضُوءِ بِالنَّبِيذِ وَاللَّبَنِ.
حسن بصری اور ابوالعالیہ نے اسے مکروہ کہا اور عطاء کہتے ہیں کہ نبیذ اور دودھ سے وضو کرنے کے مقابلے میں مجھے تیمم کرنا زیادہ پسند ہے۔

حدیث نمبر: 242
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عَائِشَةَ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے، ان سے زہری نے ابوسلمہ کے واسطے سے بیان کیا، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پینے کی ہر وہ چیز جو نشہ لانے والی ہو حرام ہے۔
Narrated Aisha: The Prophet said, "All drinks that produce intoxication are Haram (forbidden to drink).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 243
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب غسل المرأة أباها الدم عن وجهه:
باب: عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا جائز ہے
(72) CHAPTER. Washing blood by a woman off her father’s face.
وَقَالَ أَبُو الْعَالِيَةِ:‏‏‏‏ امْسَحُوا عَلَى رِجْلِي فَإِنَّهَا مَرِيضَةٌ.
ابوالعالیہ نے (اپنے لڑکوں سے) کہا کہ میرے پیروں پر مالش کرو کیونکہ وہ مریض ہو گئے۔

حدیث نمبر: 243
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي حَازِمٍ،‏‏‏‏ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ وَسَأَلَهُ النَّاسُ،‏‏‏‏ وما بيني وبينه أحد بأي شيء دووي جرح النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا بَقِيَ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي،‏‏‏‏"كَانَ عَلِيٌّ يَجِيءُ بِتُرْسِهِ فِيهِ مَاءٌ،‏‏‏‏ وَفَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ،‏‏‏‏ فَأُخِذَ حَصِيرٌ فَأُحْرِقَ فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ".
ہم سے محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ابن ابی حازم کے واسطے سے نقل کیا، انہوں نے سہل بن سعد الساعدی سے سنا کہ لوگوں نے ان سے پوچھا، اور (میں اس وقت سہل کے اتنا قریب تھا کہ) میرے اور ان کے درمیان کوئی دوسرا حائل نہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے (احد کے) زخم کا علاج کس دوا سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا جاننے والا (اب) مجھ سے زیادہ کوئی نہیں رہا۔ علی رضی اللہ عنہ اپنی ڈھال میں پانی لاتے اور فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے خون دھوتیں پھر ایک بوریا کا ٹکڑا جلایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخم میں بھر دیا گیا۔
Narrated Abu Hazim: Sahl bin Sa`d As-Sa`idi, was asked by the people, "With what was the wound of the Prophet treated? Sahl replied, "None remains among the people living who knows that better than I. `Ali [??] used to bring water in his shield and Fatima used to wash the blood off his face. Then straw mat was burnt and the wound was filled with it."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 244
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب السواك:
باب: مسواک کرنے کا بیان
(73) CHAPTER. Siwak (to clean the teeth with Siwak which is a tooth brush in the form of a pencil from the roots of the Arak tree).
وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:‏‏‏‏ بِتُّ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَنَّ.
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں نے رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گزاری تو (میں نے دیکھا کہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک کی۔

حدیث نمبر: 244
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُهُ يَسْتَنُّ بِسِوَاكٍ بِيَدِهِ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ أُعْ أُعْ،‏‏‏‏ وَالسِّوَاكُ فِي فِيهِ كَأَنَّه يَتَهَوَّعُ".
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے غیلان بن جریر کے واسطے سے نقل کیا، وہ ابوبردہ سے وہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ میں (ایک مرتبہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ کو اپنے ہاتھ سے مسواک کرتے ہوئے پایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے اع اع کی آواز نکل رہی تھی اور مسواک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ میں تھی جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم قے کر رہے ہوں۔
Narrated Abu Burda: My father said, "I came to the Prophet and saw him carrying a Siwak in his hand and cleansing his teeth, saying, 'U' U'," as if he was retching while the Siwak was in his mouth."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 245
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 245
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ،‏‏‏‏ عَنْ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي وَائِلٍ،‏‏‏‏ عَنْ حُذَيْفَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ".
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے، وہ ابووائل سے، وہ حذیفہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو اپنے منہ کو مسواک سے صاف کرتے۔
Narrated Hudhaifa: Whenever the Prophet got up at night, he used to clean his mouth with Siwak.
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 246
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب دفع السواك إلى الأكبر:
باب: بڑے آدمی کو مسواک دینا (ادب کا تقاضا ہے)
(74) CHAPTER. To give Siwak to the oldest person of the group.
حدیث نمبر: 246
وَقَالَ عَفَّانُ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ،‏‏‏‏ عَنْ نَافِعٍ 63،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "أَرَانِي أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ فَجَاءَنِي رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنَ الْآخَرِ،‏‏‏‏ فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الْأَصْغَرَ مِنْهُمَا،‏‏‏‏ فَقِيلَ لِي:‏‏‏‏ كَبِّرْ،‏‏‏‏ فَدَفَعْتُهُ إِلَى الْأَكْبَرِ مِنْهُمَا"،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ:‏‏‏‏ اخْتَصَرَهُ نُعَيْمٌ،‏‏‏‏ عَنْ ابْن الْمُبَارَكِ،‏‏‏‏ عَنْ أُسَامَةَ،‏‏‏‏ عَنْ نَافِعٍ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عُمَرَ
عفان نے کہا کہ ہم سے صخر بن جویریہ نے نافع کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ (خواب میں) مسواک کر رہا ہوں تو میرے پاس دو آدمی آئے۔ ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا، تو میں نے چھوٹے کو مسواک دے دی پھر مجھ سے کہا گیا کہ بڑے کو دو۔ تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) کہتے ہیں کہ اس حدیث کو نعیم نے ابن المبارک سے، وہ اسامہ سے، وہ نافع سے، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مختصر طور پر روایت کیا ہے۔
Narrated Ibn 'Umar: The Prophet (saws) said, "I dreamt that I was cleaning my teeth with a Siwak and two persons came to me. One of them was older than the other and I gave the Siwak to the younger. I was told that I should give it to the older and so I did."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 246
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
باب فضل من بات على الوضوء:
باب: رات کو وضو کر کے سونے والے کی فضیلت کے بیان میں
(75) CHAPTER. The superiority of a person who sleeps with ablution.
حدیث نمبر: 247
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ،‏‏‏‏ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ فَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلَاةِ،‏‏‏‏ ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الْأَيْمَنِ،‏‏‏‏ ثُمَّ قُلْ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ،‏‏‏‏ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ،‏‏‏‏ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ،‏‏‏‏ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ،‏‏‏‏ اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ،‏‏‏‏ فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَيْلَتِكَ فَأَنْتَ عَلَى الْفِطْرَةِ،‏‏‏‏ وَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَتَكَلَّمُ بِهِ"،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَرَدَّدْتُهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَلَمَّا بَلَغْتُ اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ قُلْتُ:‏‏‏‏ وَرَسُولِكَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ لَا،‏‏‏‏ وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ.
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی، انہوں نے کہا ہمیں سفیان نے منصور کے واسطے سے خبر دی، انہوں نے سعد بن عبیدہ سے، وہ براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اپنے بستر پر لیٹنے آؤ تو اس طرح وضو کرو جس طرح نماز کے لیے کرتے ہو۔ پھر داہنی کروٹ پر لیٹ کر یوں کہو «اللهم أسلمت وجهي إليك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وفوضت أمري إليك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وألجأت ظهري إليك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ رغبة ورهبة إليك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ لا ملجأ ولا منجا منك إلا إليك،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اللهم آمنت بكتابك الذي أنزلت،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وبنبيك الذي أرسلت‏» ”اے اللہ! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف جھکا دیا۔ اپنا معاملہ تیرے ہی سپرد کر دیا۔ میں نے تیرے ثواب کی توقع اور تیرے عذاب کے ڈر سے تجھے ہی پشت پناہ بنا لیا۔ تیرے سوا کہیں پناہ اور نجات کی جگہ نہیں۔ اے اللہ! جو کتاب تو نے نازل کی میں اس پر ایمان لایا۔ جو نبی تو نے بھیجا میں اس پر ایمان لایا۔“ تو اگر اس حالت میں اسی رات مر گیا تو فطرت پر مرے گا اور اس دعا کو سب باتوں کے اخیر میں پڑھ۔ براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس دعا کو دوبارہ پڑھا۔ جب میں «اللهم آمنت بكتابك الذي أنزلت» پر پہنچا تو میں نے «ورسولك‏» (کا لفظ) کہہ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں (یوں کہو) «ونبيك الذي أرسلت» ۔
Narrated Al-Bara 'bin `Azib: The Prophet said to me, "Whenever you go to bed perform ablution like that for the prayer, lie or your right side and say, "Allahumma aslamtu wajhi ilaika, wa fauwadtu `Amri ilaika, wa alja'tu Zahri ilaika raghbatan wa rahbatan ilaika. La Malja'a wa la manja minka illa ilaika. Allahumma amantu bikitabika-l-ladhi anzalta wa bina-biyika-l ladhi arsalta" (O Allah! I surrender to You and entrust all my affairs to You and depend upon You for Your Blessings both with hope and fear of You. There is no fleeing from You, and there is no place of protection and safety except with You O Allah! I believe in Your Book (the Qur'an) which You have revealed and in Your Prophet (Muhammad) whom You have sent). Then if you die on that very night, you will die with faith (i.e. or the religion of Islam). Let the aforesaid words be your last utterance (before sleep)." I repeated it before the Prophet and when I reached "Allahumma amantu bikitabika-l-ladhi anzalta (O Allah I believe in Your Book which You have revealed)." I said, "Wa-rasulika (and your Apostle)." The Prophet said, "No, (but say): 'Wanabiyika-l-ladhi arsalta (Your Prophet whom You have sent), instead."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 247
 
Status
Not open for further replies.
Top