15 خوش قسمت افراد ایئرایشیا میں سوار نہ ہونے پر معجزانہ طورپربچ گئے

  • Work-from-home

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313

دو خوش قسمت خاندان جو آخری لمحات میں بدقسمت طیارے میں سوار نہیں ہوئے اور موت کے منہ میں جانے سے بچ گئے۔ فوٹو سی این این

جکارتہ: کہتے ہیں جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ایسا ہی کچھ ہوا انڈونیشیا میں جہاں 2 خوش قسمت خاندانوں کے 15 افراد ایئر ایشیا کے بدقسمت طیارے میں کچھ ذاتی وجوہات کی بنا سے سوار نہیں ہوسکے اور موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی کے مطابق بچ جانے والے خاندان کی خاتون انج گوریٹی فرڈین انگیش نے بتایا کہ اس سمیت اس کے خاندان کے 5 افراد کے ٹکٹ بک تھے جب کہ اس فلائٹ سے ایک دن قبل اپنی پیکنگ مکمل کرچکے تھے اور بچے بہت خوش تھے کہ انہیں سنگاپور کی خوبصورت جگہ سیر کرنے جانا ہے لیکن اسی دوران والد کو اچانک پیٹ میں تکلیف اٹھی جس پر انہیں اسپتال لے جانا پڑا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ انہیں ہیپاٹائٹس ہوچکا ہے جس پر میں نےسنگاپور جانے کا پروگرام ملتوی کردیا گوکہ میرے اس فیصلے سے بچے بہت مایوس ہوئے لیکن میں نے انہیں سمجھایا اور کہا کہ بہت جلد سنگاپور جانے کا پروگرام دوبارہ بنائیں گے۔

گوریٹی نے جذباتی انداز میں روتے ہوئے بتایا کہ جیسے ہی طیارے کے لاپتہ ہونے کی خبر سنی تو میرا یقین اس بات پر اور بھی مضبوط ہوگیا کہ خدا ہی ہماری حفاظت کرتا ہے اور یہ اسی کی مہربانی تھی کہ والد اچانک بیمار ہوئے اور ہمارے سفر ملتوی کرنے کا بہانہ بن گیا۔ خدا بہت عظیم ہے اور میں اس کا شکر ادا کرتی ہوں۔

اسی طرح ایک اور خوش قسمت خاندان ایئر پورٹ پہنچے کے باوجود لیٹ ہونے کے باعث جہاز پر سوار نہ ہو سکا، کرسٹیانا وٹی نے خاندان کے 10 افراد کےساتھ نئے سال کا جشن منانے سنگاپور جانے کے لیے ایئر ایشیا کے اس بدقسمت طیارے میں سیٹس بک کرا ئی تھیں۔ اس دوران ایئر ایشیا کی جانب سے اس فلائٹ کیو زیڈ 8501 کے تمام مسافروں کو ایس ایم ایس کردیا گیا کہ اب یہ فلائٹ اپنے وقت سے 2 گھنٹے قبل ہی پرواز کرجائے گی تاہم اسے معجزہ کہیں یا خوش قسمتی کہ کرسٹیانا کے بھائی یہ ایس ایم ایس پڑھنا بھول گئے اور فلائٹ کے پرانے شیڈول کے مطابق جب وہ ایئر پورٹ پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ جہاز تو روانہ ہونے کے لیے تیار ہے جب کہ بورڈنگ مکمل ہوچکی ہے اور ا ب آپ نہیں جاسکتے۔

کرسٹیانا کا کہنا تھا کہ وہ اور دیگر افراد یہ سن کر سخت ناراض ہوئے اورجب افسردہ دل کے ساتھ گھر پہنچے تو کچھ دیر ہی بعد اسی طیارے کے لاپتہ ہونے کی خبر سنی تو سب سکتے میں آگئے جب کہ اس دوران کرسٹیانا کے آنکھوں سے آنسورواں تھے، اس کا کہنا تھا کہ شاید یہ خدا کی مہربانی تھی کہ اس نے یہ فلائٹ مس کرا دی اور شاید یہ اس کی رحمت تھی کہ ایس ایم ایس کا نہ پڑھنا ہماری زندگی کی نوید بن گیا۔
 
Top