گربازی عشق کی بازی ہے،جو چاہو لگا دو ڈر کیسا ۔۔۔
جیت گئے تو کیا کہنا،ہارے بھی تو بازی مات نہیں۔
(فیض احمد فیض)
گربازی عشق کی بازی ہے،جو چاہو لگا دو ڈر کیسا ۔۔۔
جیت گئے تو کیا کہنا،ہارے بھی تو بازی مات نہیں۔
(فیض احمد فیض)
اُٹھا لایا کتابوں سے وہ اک الفاظ کا جنگل۔۔۔
سنا ہے اب میری خاموشیوں کا ترجمہ ہو گا۔
Zaberdastکہا تھا نا ! یہ خاموشی تعلّق بانجھ کر دے گیتمنّا کی جڑوں میں نامُرادی بو گئی آخر !
مِرے ہر خواب کے اِمکان پر حیرت کا پہرا تھازمیں زادی ستارہ تکتے تکتے سو گئی آخریہ کیسے رَنج کی زردی گُھلی ہے کوچہءجاں میں تو کیا,اے دوست ! تیری آرزُو بھی کھو گئی, آخر
bht khoob....!Ay hawa e shab tujhy jis trah chalna hy chal
Mujh ko mery sab chiraghun ki zamanat chahye
shair ko teekh kr lijye shyir shaib ro deingy.... .Zindagi k udas lanhun me
Bewafa dost yad aty hain
کچھ ہونا مرا ذِلت و خواری کا سبب ہے۔
یہ ہے مرا اعزاز کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں۔