Aitbaar Sajid Ghazal Collection.

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

کتنی بدل چکی ہے رت ، جذبے بھی وہ نہیں رہے

دل پہ ترے فراق کے صدمے بھی وہ نہیں رہے

محفلِ شب میں گفتگو اب کے ہوئی تو یہ کھلا

باتیں بھی وہ نہیں رہیں لہجے بھی وہ نہیں رہے

حلیئے بدل کے رکھ دئیے جیسے شبِ فراق نے

آنکھیں بھی وہ نہیں رہیں ، چہرے بھی وہ نہیں رہے

اس کا مہِ جمال بھی گویا غروب ہو چلا

اپنے وفودِ شوق کے چرچے بھی وہ نہیں رہے

ہوش و خرد گنوا چکے ، خود سے بھی دور جا چکے

لوگ جو تیرے تھے کبھی اپنے بھی وہ نہیں رہے

یہ بھی ہوا کہ تیرے بعد ، شوق سفر نہیں رہا

جن پہ بچھے ہوئے تھے دل ، رستے بھی وہ نہیں رہے

 
  • Like
Reactions: Areeba_Areeba

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
تجھ سے بچھڑ کر آنکھوں کو نم کس لئے کریں
تجھ کو نہیں ملال تو ہم کس لئے کریں
دنیا کی بے رُخی تونہیں ہے کوئی جواز
اس شدتِ خلوص کو کم کس لئے کریں
تا عمر قربتوں کو تو امکان ہی ناں تھا
آنکھیں فراقِ یار کا غم کس لئے کریں
اپنا جنوں داد و ستائش سے بے نیاز
پھر بے خودی کا حال رقم کس لئے کریں
جن کے لئے افق پہ چمکتے ہیں راستے
مٹی پہ ثبت نقشِ قدم کس لئے کریں
مانوس ہو چکے ہیں اندھیروں سے اپنے لوگ
اب احتجاجِ صبحِ کرم کس لئے کریں
ساجد کوئی نئی تو نہیں ہے یہ تیرگی
آخر ملا لِ شامِ الم کس لئے کریں
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
اختلاف اس سے اگر ہے تو اسی بات پہ ہے
زور سب اس کا فقط اپنے مفادات پہ ہے

اپنے آئندہ تعلق کا تو اب دارومدار
تیری اور میری ہم آہنگی جذبات پہ ہے

دل کو سمجھایا کئی بار کہ باز آ جائے
پھر بھی کمبخت کو اصرار ملاقات پہ ہے

اس کا کہنا ہے مجھے بھی کبھی دیکھو مڑ کر
کیا کروں میری نظر صورت حالات پہ ہے

بے حسی کے مجھے الزام عطا اس نے کئے
جس کے احساس کا سایہ مرے دن رات پہ ہے

چارہ گر اس کے سوا کون ہے ساجد میرا
قبضہ جس کا مری تنہائی کے لمحات پہ ہے
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

کیسے کہیں کے جان سے پیارا نہیں رہا
یہ اور بات ہے اب وہ ہمارا نہیں رہا


آنسو تیرے بھی خشک ہوئے اور میرے بھی
نم اب کسی ندی کا کنارہ نہیں رہا


کچھ دن تمھارے لوٹ کے آنے کی آس تھی
اب اس امید کا بھی سہارا نہیں رہا


رستے مہ و نجوم کے تبدیل ہو گئے
ان کھڑکیوں میں ایک بھی تارا نہیں رہا


سمجھے تھے دوسروں سے بہت مختلف تجھے
کیا مان لیں کے تو بھی ہمارا نہیں رہا


ہاتھوں پہ بجھ گئی ہے مقدر کی کہکشاں
یا راکھ ہو گیا وہ ستارہ نہیں رہا


تم اعتبار اس کے لیے کیوں اُداس ہو
اک شخص جو کبھی بھی تمہارا نہیں رہا​
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
تجھ سے بچھڑ کر آنکھوں کو نم کس لئے کریں
تجھ کو نہیں ملال تو ہم کس لئے کریں
دنیا کی بے رُخی تونہیں ہے کوئی جواز
اس شدتِ خلوص کو کم کس لئے کریں
تا عمر قربتوں کو تو امکان ہی ناں تھا
آنکھیں فراقِ یار کا غم کس لئے کریں
اپنا جنوں داد و ستائش سے بے نیاز
پھر بے خودی کا حال رقم کس لئے کریں
جن کے لئے افق پہ چمکتے ہیں راستے
مٹی پہ ثبت نقشِ قدم کس لئے کریں
مانوس ہو چکے ہیں اندھیروں سے اپنے لوگ
اب احتجاجِ صبحِ کرم کس لئے کریں
ساجد کوئی نئی تو نہیں ہے یہ تیرگی
آخر ملا لِ شامِ الم کس لئے کریں
 
Top