Dha Plots Issue Case Register Againt Aqeel Karim Dhedhi

  • Work-from-home

Jalismirza

Newbie
Sep 28, 2012
42
12
158
DHA Plots Issue Case Register againt aqeel karim dhedhi
ڈی ایچ اے میں فلاحی پلاٹوں پرعقیل کریم ڈھیڈی کے تعمیری پروجیکٹ کے خلاف مقدمہ،مدعا علیہان کے وکلاء کی عدم حاضری کے باعث 27 فروری تک ملتوی





کراچی( اسٹاف رپورٹر) عقیل کریم ڈھیڈی کو فلاحی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے خلاف مقدمہ کی سماعت مدعا علیہان کے وکلاء کی عدم حاضری کے باعث 27 فروری کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد شفیع صدیقی نے سماعت کی ، مدعی کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین عدالت میں موجود تھے، گزشتہ سماعت میں عقیل کریم ڈھیڈی کو ڈیفنس فیز 8 خیابان شاہین کی اوریجنل لیز عدالت عالیہ کے حکم پر پیش کی گئی تھی جس پر مدعی کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے فاضل عدالت کو بتایا تھا کہ ان کو یہ ساری چیزیں متعلقہ افسر کے حلفنامہ کے ساتھ جمع کرانی تھیں اور حلفنامہ جمع کرانے سے یہ شاید اس لئے کترا رہے ہیں کہ اب بھی یہ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں جس پر عدالت نے انہیں اپنی اسٹیٹمنٹ واپس لینے اور اسے حلفنامے کے ہمراہ جمع کرانیکا حکم دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے رہائشی زاہد اللہ خان نے دائر مقدمے میں ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی ، کریک ڈیویلپرز، بی ایف پراپرٹی اینڈ کنسٹرکشن اور اے کے ڈی لمیٹڈ کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ڈیفنس فیز 8 میں فلاحی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی جارہی ہیں جس پر ہائیکورٹ نے مذکورہ پروجیکٹس کو روک دیا تھا، تاوقتیکہ ڈی ایچ اے یہ ثابت کر دے کہ مذکورہ زمین فلاحی پلاٹوں کیلئے مختتص نہیں ہے ، دائر مقدمے میں مذکورہ پروجیکٹس پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ڈی ایچ اے نے وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر ان پروجیکٹس کو شروع کرنے کی اجازت دی جبکہ مذکورہ 43 ایکڑ اراضی فلاحی مقاصد یعنی اسکول، پارک، قبرستان اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کیئے مخصوص ہے اور اسے فروخت، الاٹ یا ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا، مگر اس پر کمرشل تعمیرات کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ مذکورہ پروجیکٹ کے حوالے سے بولی کا عمل مشکوک اور غیر شفاف تھا جس میں سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ( ایس پی پی آر اے ) کے قواعد کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔ مقدمے میں ایک اہم اعتراض یہ بھی کیا گیا کہ عقیل کریم ڈھیڈھی اسٹاک مارکیٹ اور سرمایہ کاری کے کاروبار سے وابستہ ہے اور اسے ریئل اسٹیٹ کی تعمیرات کا کوئی تجربہ نہیں ہے ۔ لہٰذا اس نے جوڑ توڑ اور ساز باز کرکے کنٹریکٹ حاصل کیا، پروجیکٹ میں تیکنیکی ماہر کی شمولیت بڈ کا حصہ تھی مگر اس پروجیکٹ کو تیکنیکی کنسلٹنٹ کے بغیر چلایا جارہا ہے جس کے باعث پروجیکٹ کی سیفٹی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ فلاحی مقاصد کیلئے مختص زمین پر شروع کیا جانے والا یہ پروجیکٹ غیر قانونی ہے اور اسے کسی اور مقصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ لہٰذا اسے منسوخ کرتے ہوئے سائٹ پر کی گئی تعمیرات کو مسمار کیا جائے اور مدعا علیہان کو اس پروجیکٹ میں سرمایہ کاری اور تعمیرات سے باز رکھا جائے جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے پروجیکٹ کی اوریجنل لیز طلب کرلی تھی، بعدازاں اوریجنل لیز اور نقشے بغیر حلف نامے کے پیش کرنے پر مدعی کے وکیل نے اعتراض کیا تھا جس پر عدالت نے مذکورہ دستاویزات حلف نامے کے ہمراہ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی، 18 فروری کو وکلا ئے صفائی کی عدم حاضری پر عدالت نے سماعت 27 فروری کیلئے ملتوی کر دی۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=173675


 
Top