"fiqh Of Ramadhan" Class 2 -

  • Work-from-home

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

رمضان کے احکام ومسائل:

تعرف:

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے، ہم اسکی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں. ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہے اپنے نفس کے شر سے اور ہمارے بد اعمال سے. جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا، اور اللہ جسے گمراہی میں مبتلاء کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دےسکتا، میں شہادت دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے بنا کسی شریک کے، اور میں شہادت دیتا ہوں کے محمّد صل اللہ علیہ وسلّم اسکے بندے اور رسول ہیں.

اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کو نیکیوں کے کچھ موسم سے نوازا ہے، جس میں حسنات (نیک اعمال کے ثواب ) میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور برے اعمال (گناہ) معاف کر دیے جاتے ہیں، لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں، مومنوں کے دل اپنے رب کی طرف راغب ہو جاتے ہیں، جو اپنے آپ کا تزکیہ کرتا ہے وہ کامیاب ہے اور جو روگردانی کرے وہ ناکام ونامراد ہے. اللہ عز و جل نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ وہ اسکی عبادت کریں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔"(سورہٴ ذاریات : ٥٦)

عبادات میں سے ایک بہترین عمل روزہ ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا " اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ:١٨٣)

اللہ تعالی نے بندوں کو روزہ رکھنے کی رغبت دلائی ہے:

" ........لیکن تمہارے حق میں بہتر کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم باعلم ہو۔‏" (سورہٴالبقرہ :١٨٤)

اللہ تعالی انہیں ہدایت دیتا ہے کہ وہ اسکا شکر بجا لائیں کہ اللہ نے ان پر روزے فرض کیے ہیں.

"اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔" (سورہٴالبقرہ :١٨٥)

اللہ تعالی نے روزوں کو انکے نزدیک محبوب بنایا ہے تا کہ ان پر اپنی خواہشات کو ترک کرنا گراں نا گزرے.

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے "(روزے)گنتی کے چند دن ہیں....." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے اور ہمیں مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے فرماتا ہے،

" لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پورا کر لے..." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس مہینے میں مومنوں کہ دل اپنے رب کے خوف سےاور اپنےرب کی طرف سے اجر عظیم (جنّت )کی امید میں اسکی کی طرف راغب ہوجاتے ہے.

لہٰذا جتنا اونچا اس عمل کا مقام ہے ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے کہ ہم اسکے احکام و مسائل کو جانیں کہ اس میں کیا فرض ہے تا کہ ہم وہ کریں اور کیا حرام ہے تا کہ ہم اس سے اجتناب کریں اور اس میں کیا جائز ہے تا کہ ہم اس سے محروم نہ رہ جائے.







صیام (روزوں) کی تعریف:

لغتی معنی : کسی چیز سے پرہیز کرنا (ترک کرنا/چھوڑ دینا)

اصطلاحی معنی :روزہ رکھنے کی نیّت کےساتھ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ان چیزوں کو ترک کر دینا جو روزہ توڑ دیتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں روزوں کا حکم:

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اسلام کا چوتھا بنیادی رکن ہے.(فرض/ لازمی )

امّت اس بات پر متفق ہے کے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے، یہ بات قرآن اور سنّت سے ثابت ہے. جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ؛

" ‏ اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ :١٨٣)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "اسلام (کا قصر پانچ ستونوں) پر بنایا گیا ہے، اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، حج کرنا، رمضان کے روزے رکھنا." (صحیح البخاری کتاب الیمان)

اگر کوئی شخص رمضان کےمہینے میں بغیر کسی شرعی عذرکہ روزہ توڑ دے تو وہ ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو جاتا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا ".... حتہ کے میں پہاڑ کی چوٹی پر پہونچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں، میں نے پوچھا کہ" یہ آوازیں کیسی ہے ؟"، انہونے (دو فرشتوں نے ) بتایا کہ "یہ آوازیں جہنّمیوں کہ چیخ و پکار کی ہے"، پھر وہ میرے ساتھ آگےبڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ کو چیر دیا گیا ہے اور اس سے خون بہے رہا ہے، میں نے پوچھا " یہ لوگ کون ہے؟"، انہونے جواب دیا کہ "یہ وہ لوگ ہے جو وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے(یعنی روزہ توڑ لیتے تھے)". (صحیح الترغیب للالبانی، ابن حبان، ابن خزیمہ)

نوٹ:١) اگر کوئی رمضان کے روزے فرض ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے.

٢) اگر کوئی بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان کے روزے نہیں رکھتا تو وہ ایک کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے.



روزے کے امتیازات وخصوصیات:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے، مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں اور روزہ ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو، تو نہ شور مچائے اور نہ فحش باتیں کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار آدمی ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، جب افطار کرتا ہے۔ تو خوش ہوتا ہے اور جب اپنے رب سے ملے گا تو روزہ کے سبب سے خوش ہوگا۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1799، صحیح مسلم )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا "جس نے ایمان کیساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اسکے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں"(صحیح بخاری جلد نمبر:١ حدیث نمبر ٣٧ )

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر :١٧٩٤)



روزہ کے فوائد:

روحانی/ اخلاقی فوائد:

١.سب سے اہمیت والی بات یہ ہے کہ روزہ اللہ کی عبادت کا ایک عمل ہے.

٢.مومنوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے (اللہ کے خوف کہ ساتھ ہر وہ کام کرنا جسکا اسنے حکم دیا ہے اور ہر اس کام سے پرہیز کرنا جس سے اللہ نے روکا ہے )

٣.صبر اور اخلاص سکھاتا ہے.

٤.یہ برداشت کی قوّت اور تحمل کا جذبہ پیداکرتا ہے.



معاشرتی فوائد:

١.یہ مسلمانوں میں اتحاد اور مساوات کو تقویت دیتا ہے.

٢.غریبوں اور مسکینوں سے ہمدردی پیدا کرتا ہے.

طبّی فوائد:

١.عمل انہضام کو آرام دیتا ہے اور جمع شدہ فضلہ سے نجات دیتا ہے.

٢. دل کے امراض کی ایک وجہ خون کے نظام میں ذخیرہ کیا ہوا کولیسٹرول ہے، یہ اس ذخیرہ کیے ہوئے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے ،

٣.زیادہ کھانے اور تمباکو،سگریٹ نوشی جیسی عادات پر قابو کرنا آسان کرتا ہے.

ان شاء اللہ اگلی کلاس میں ہم "کب، کون اور کیسے روزہ رکھے" اس بات کو سیکھیں گے.

------------------------------------------------XXX---------------------------------------------









امتحان کے لئے تجاویز :

١.آیات اور احادیث یاد کرنے کی ضرورت نہیں ہیں لیکن ان کا مفہوم یاد رکھیں.

٢.روزہ کے خصوصیات اور فوائد یاد رکھیں.



 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
@Don @RedRose64 @saviou @Pari @Seap @STAR24 @Shiraz-Khan @ZarOon @AnadiL @Rashk-E-Hina @Parisa_ @Zahabia @Guriya_Rani
@Abidi @Ahmad-Hasan @Aayat @aishagull @Akaaaash @Afsaan @Arzoo-E-Dil @Armaghankhan @Angel_A @Amaanali @Ajnabhi @-Anna-
@amerzish_malik @Arz0o @Arzoomehak @Aqsh_Arch @Asheer @attiya @Atif-adi @Awadiya @Aaylaaaaa @Ayesha-Ali @Barkat_ @Babar-Azam
@Blue_Sky @Blue-Black @Bela @Baarish @Brilliant_Boy @Binte_Hawwa @babarnadeem996 @bilal_ishaq_786 @Chief @chai-mein-biscuit @CuTe_HiNa
@Cheeky @Charming_Deep @colgatepak @Danee @Dard-e-Dil @Dua001 @DevilJin @Dua_ @Dreamy Boy @dur-e-shawar @diya. @errorsss
@Fahad_Awan_Huh @Faiz4lyf @Flower_Flora @Fizaali @fahadhassan @furkaan
@genuine @gullubat @Gul-e-lala @isra_ @gulfishan @huny @H@!der @H0mer
@Hoorain @hania7012 @Hoorainn @HWJ @hariya @Haider_Mk @Iceage-TM @i love sahabah @italianVirus @illusionist @Island_Jewel @ijazamin
@junaid_ak47 @Jahanger @Just_Like_Roze @jimmyz @kaskar @lovely_eyes @LaDDan @Lost Passenger @Lightman @Mano_Doll @Mahen @Meerab_
@maanu115 @Mantasha_Zawaar @Manxil @Marah @Mas00m-DeVil @marib @Menaz @minaahil @Mehar_G786 @Meekaeel @MSC
@Minal @mrX @MukarramRana @MumS @Muhammad_Rehman_Sabir @Nadaan_Shazie @Naila_Rubab @namaal @NamaL
@Nikka_Raja @nighatnaseem21 @Noor_Afridi @Noorjee @nizamuddin @Ocean-of-love @onemanarmy @p3arl @Panchii @Pari_Qrakh
@Poetry_Lover @Prince-Farry @Princess_Nisa @Princess_E @pyaridua @Rashk-E-Hina @Raat ki Rani @raaz the secret @Rahath
@raji35 @Ramiz @RaPuNzLe @reality @Rubi @REHAN_UK @seemab_khan @Sameer_Khan @Syeda-Hilya @S_ChiragH @sikander1111
@SharieMalik @sweet-c-chori @ShehrYaar @shailina @Shahzii_1 @Shoaib_Nasir @shineday11 @Sabeen_27 @shzd @Shampak_ShooOO
@Silent_tear_hurt @sweet bhoot @sona_monda @silent_heart @SpectativeSchahzaad @soul_of_silence. @Stylo_Princess @Shona619 @SUMAIKA
@soul_snatcher @sweet_lily @sweet_c_kuri @Sweeta @Toobi @Twinkle Queen @Tanha_Dil @Tariq Saeed @ujalaa @UHPF
@Umeed_Ki_Kiran @Umm-e-ahmad @umeedz @unpredictable2 @Vasim @Wafa_Khan @wajahat_ahmad @X_w @yoursks @Yuxra
@Zia_Hayderi @Zaryaab @Ziddi_anGel @zonii
 
  • Like
Reactions: Ahmad-Hasan

Seemab_khan

ღ ƮɨƮŁɨɨɨ ღ
Moderator
Dec 7, 2012
6,424
4,483
1,313
✮hმΓἶρυΓ, ρმκἶჰནმῆ✮
رمضان کے احکام ومسائل:

تعرف:

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے، ہم اسکی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں. ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہے اپنے نفس کے شر سے اور ہمارے بد اعمال سے. جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا، اور اللہ جسے گمراہی میں مبتلاء کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دےسکتا، میں شہادت دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے بنا کسی شریک کے، اور میں شہادت دیتا ہوں کے محمّد صل اللہ علیہ وسلّم اسکے بندے اور رسول ہیں.

اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کو نیکیوں کے کچھ موسم سے نوازا ہے، جس میں حسنات (نیک اعمال کے ثواب ) میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور برے اعمال (گناہ) معاف کر دیے جاتے ہیں، لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں، مومنوں کے دل اپنے رب کی طرف راغب ہو جاتے ہیں، جو اپنے آپ کا تزکیہ کرتا ہے وہ کامیاب ہے اور جو روگردانی کرے وہ ناکام ونامراد ہے. اللہ عز و جل نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ وہ اسکی عبادت کریں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔"(سورہٴ ذاریات : ٥٦)

عبادات میں سے ایک بہترین عمل روزہ ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا " اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ:١٨٣)

اللہ تعالی نے بندوں کو روزہ رکھنے کی رغبت دلائی ہے:

" ........لیکن تمہارے حق میں بہتر کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم باعلم ہو۔‏" (سورہٴالبقرہ :١٨٤)

اللہ تعالی انہیں ہدایت دیتا ہے کہ وہ اسکا شکر بجا لائیں کہ اللہ نے ان پر روزے فرض کیے ہیں.

"اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔" (سورہٴالبقرہ :١٨٥)

اللہ تعالی نے روزوں کو انکے نزدیک محبوب بنایا ہے تا کہ ان پر اپنی خواہشات کو ترک کرنا گراں نا گزرے.

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے "(روزے)گنتی کے چند دن ہیں....." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے اور ہمیں مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے فرماتا ہے،

" لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پورا کر لے..." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس مہینے میں مومنوں کہ دل اپنے رب کے خوف سےاور اپنےرب کی طرف سے اجر عظیم (جنّت )کی امید میں اسکی کی طرف راغب ہوجاتے ہے.

لہٰذا جتنا اونچا اس عمل کا مقام ہے ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے کہ ہم اسکے احکام و مسائل کو جانیں کہ اس میں کیا فرض ہے تا کہ ہم وہ کریں اور کیا حرام ہے تا کہ ہم اس سے اجتناب کریں اور اس میں کیا جائز ہے تا کہ ہم اس سے محروم نہ رہ جائے.







صیام (روزوں) کی تعریف:

لغتی معنی : کسی چیز سے پرہیز کرنا (ترک کرنا/چھوڑ دینا)

اصطلاحی معنی :روزہ رکھنے کی نیّت کےساتھ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ان چیزوں کو ترک کر دینا جو روزہ توڑ دیتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں روزوں کا حکم:

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اسلام کا چوتھا بنیادی رکن ہے.(فرض/ لازمی )

امّت اس بات پر متفق ہے کے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے، یہ بات قرآن اور سنّت سے ثابت ہے. جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ؛

" ‏ اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ :١٨٣)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "اسلام (کا قصر پانچ ستونوں) پر بنایا گیا ہے، اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، حج کرنا، رمضان کے روزے رکھنا." (صحیح البخاری کتاب الیمان)

اگر کوئی شخص رمضان کےمہینے میں بغیر کسی شرعی عذرکہ روزہ توڑ دے تو وہ ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو جاتا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا ".... حتہ کے میں پہاڑ کی چوٹی پر پہونچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں، میں نے پوچھا کہ" یہ آوازیں کیسی ہے ؟"، انہونے (دو فرشتوں نے ) بتایا کہ "یہ آوازیں جہنّمیوں کہ چیخ و پکار کی ہے"، پھر وہ میرے ساتھ آگےبڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ کو چیر دیا گیا ہے اور اس سے خون بہے رہا ہے، میں نے پوچھا " یہ لوگ کون ہے؟"، انہونے جواب دیا کہ "یہ وہ لوگ ہے جو وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے(یعنی روزہ توڑ لیتے تھے)". (صحیح الترغیب للالبانی، ابن حبان، ابن خزیمہ)

نوٹ:١) اگر کوئی رمضان کے روزے فرض ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے.

٢) اگر کوئی بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان کے روزے نہیں رکھتا تو وہ ایک کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے.



روزے کے امتیازات وخصوصیات:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے، مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں اور روزہ ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو، تو نہ شور مچائے اور نہ فحش باتیں کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار آدمی ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، جب افطار کرتا ہے۔ تو خوش ہوتا ہے اور جب اپنے رب سے ملے گا تو روزہ کے سبب سے خوش ہوگا۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1799، صحیح مسلم )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا "جس نے ایمان کیساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اسکے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں"(صحیح بخاری جلد نمبر:١ حدیث نمبر ٣٧ )

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر :١٧٩٤)



روزہ کے فوائد:

روحانی/ اخلاقی فوائد:

١.سب سے اہمیت والی بات یہ ہے کہ روزہ اللہ کی عبادت کا ایک عمل ہے.

٢.مومنوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے (اللہ کے خوف کہ ساتھ ہر وہ کام کرنا جسکا اسنے حکم دیا ہے اور ہر اس کام سے پرہیز کرنا جس سے اللہ نے روکا ہے )

٣.صبر اور اخلاص سکھاتا ہے.

٤.یہ برداشت کی قوّت اور تحمل کا جذبہ پیداکرتا ہے.



معاشرتی فوائد:

١.یہ مسلمانوں میں اتحاد اور مساوات کو تقویت دیتا ہے.

٢.غریبوں اور مسکینوں سے ہمدردی پیدا کرتا ہے.

طبّی فوائد:

١.عمل انہضام کو آرام دیتا ہے اور جمع شدہ فضلہ سے نجات دیتا ہے.

٢. دل کے امراض کی ایک وجہ خون کے نظام میں ذخیرہ کیا ہوا کولیسٹرول ہے، یہ اس ذخیرہ کیے ہوئے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے ،

٣.زیادہ کھانے اور تمباکو،سگریٹ نوشی جیسی عادات پر قابو کرنا آسان کرتا ہے.

ان شاء اللہ اگلی کلاس میں ہم "کب، کون اور کیسے روزہ رکھے" اس بات کو سیکھیں گے.

------------------------------------------------XXX---------------------------------------------









امتحان کے لئے تجاویز :

١.آیات اور احادیث یاد کرنے کی ضرورت نہیں ہیں لیکن ان کا مفہوم یاد رکھیں.

٢.روزہ کے خصوصیات اور فوائد یاد رکھیں.



JazakALLAHu khayran aapi
 
  • Like
Reactions: STAR24

Seemab_khan

ღ ƮɨƮŁɨɨɨ ღ
Moderator
Dec 7, 2012
6,424
4,483
1,313
✮hმΓἶρυΓ, ρმκἶჰནმῆ✮
رمضان کے احکام ومسائل:

تعرف:

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے، ہم اسکی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں. ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہے اپنے نفس کے شر سے اور ہمارے بد اعمال سے. جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا، اور اللہ جسے گمراہی میں مبتلاء کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دےسکتا، میں شہادت دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے بنا کسی شریک کے، اور میں شہادت دیتا ہوں کے محمّد صل اللہ علیہ وسلّم اسکے بندے اور رسول ہیں.

اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کو نیکیوں کے کچھ موسم سے نوازا ہے، جس میں حسنات (نیک اعمال کے ثواب ) میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور برے اعمال (گناہ) معاف کر دیے جاتے ہیں، لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں، مومنوں کے دل اپنے رب کی طرف راغب ہو جاتے ہیں، جو اپنے آپ کا تزکیہ کرتا ہے وہ کامیاب ہے اور جو روگردانی کرے وہ ناکام ونامراد ہے. اللہ عز و جل نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ وہ اسکی عبادت کریں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔"(سورہٴ ذاریات : ٥٦)

عبادات میں سے ایک بہترین عمل روزہ ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا " اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ:١٨٣)

اللہ تعالی نے بندوں کو روزہ رکھنے کی رغبت دلائی ہے:

" ........لیکن تمہارے حق میں بہتر کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم باعلم ہو۔‏" (سورہٴالبقرہ :١٨٤)

اللہ تعالی انہیں ہدایت دیتا ہے کہ وہ اسکا شکر بجا لائیں کہ اللہ نے ان پر روزے فرض کیے ہیں.

"اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔" (سورہٴالبقرہ :١٨٥)

اللہ تعالی نے روزوں کو انکے نزدیک محبوب بنایا ہے تا کہ ان پر اپنی خواہشات کو ترک کرنا گراں نا گزرے.

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے "(روزے)گنتی کے چند دن ہیں....." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے اور ہمیں مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے فرماتا ہے،

" لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پورا کر لے..." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس مہینے میں مومنوں کہ دل اپنے رب کے خوف سےاور اپنےرب کی طرف سے اجر عظیم (جنّت )کی امید میں اسکی کی طرف راغب ہوجاتے ہے.

لہٰذا جتنا اونچا اس عمل کا مقام ہے ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے کہ ہم اسکے احکام و مسائل کو جانیں کہ اس میں کیا فرض ہے تا کہ ہم وہ کریں اور کیا حرام ہے تا کہ ہم اس سے اجتناب کریں اور اس میں کیا جائز ہے تا کہ ہم اس سے محروم نہ رہ جائے.







صیام (روزوں) کی تعریف:

لغتی معنی : کسی چیز سے پرہیز کرنا (ترک کرنا/چھوڑ دینا)

اصطلاحی معنی :روزہ رکھنے کی نیّت کےساتھ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ان چیزوں کو ترک کر دینا جو روزہ توڑ دیتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں روزوں کا حکم:

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اسلام کا چوتھا بنیادی رکن ہے.(فرض/ لازمی )

امّت اس بات پر متفق ہے کے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے، یہ بات قرآن اور سنّت سے ثابت ہے. جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ؛

" ‏ اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ :١٨٣)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "اسلام (کا قصر پانچ ستونوں) پر بنایا گیا ہے، اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، حج کرنا، رمضان کے روزے رکھنا." (صحیح البخاری کتاب الیمان)

اگر کوئی شخص رمضان کےمہینے میں بغیر کسی شرعی عذرکہ روزہ توڑ دے تو وہ ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو جاتا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا ".... حتہ کے میں پہاڑ کی چوٹی پر پہونچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں، میں نے پوچھا کہ" یہ آوازیں کیسی ہے ؟"، انہونے (دو فرشتوں نے ) بتایا کہ "یہ آوازیں جہنّمیوں کہ چیخ و پکار کی ہے"، پھر وہ میرے ساتھ آگےبڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ کو چیر دیا گیا ہے اور اس سے خون بہے رہا ہے، میں نے پوچھا " یہ لوگ کون ہے؟"، انہونے جواب دیا کہ "یہ وہ لوگ ہے جو وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے(یعنی روزہ توڑ لیتے تھے)". (صحیح الترغیب للالبانی، ابن حبان، ابن خزیمہ)

نوٹ:١) اگر کوئی رمضان کے روزے فرض ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے.

٢) اگر کوئی بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان کے روزے نہیں رکھتا تو وہ ایک کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے.



روزے کے امتیازات وخصوصیات:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے، مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں اور روزہ ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو، تو نہ شور مچائے اور نہ فحش باتیں کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار آدمی ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، جب افطار کرتا ہے۔ تو خوش ہوتا ہے اور جب اپنے رب سے ملے گا تو روزہ کے سبب سے خوش ہوگا۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1799، صحیح مسلم )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا "جس نے ایمان کیساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اسکے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں"(صحیح بخاری جلد نمبر:١ حدیث نمبر ٣٧ )

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر :١٧٩٤)



روزہ کے فوائد:

روحانی/ اخلاقی فوائد:

١.سب سے اہمیت والی بات یہ ہے کہ روزہ اللہ کی عبادت کا ایک عمل ہے.

٢.مومنوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے (اللہ کے خوف کہ ساتھ ہر وہ کام کرنا جسکا اسنے حکم دیا ہے اور ہر اس کام سے پرہیز کرنا جس سے اللہ نے روکا ہے )

٣.صبر اور اخلاص سکھاتا ہے.

٤.یہ برداشت کی قوّت اور تحمل کا جذبہ پیداکرتا ہے.



معاشرتی فوائد:

١.یہ مسلمانوں میں اتحاد اور مساوات کو تقویت دیتا ہے.

٢.غریبوں اور مسکینوں سے ہمدردی پیدا کرتا ہے.

طبّی فوائد:

١.عمل انہضام کو آرام دیتا ہے اور جمع شدہ فضلہ سے نجات دیتا ہے.

٢. دل کے امراض کی ایک وجہ خون کے نظام میں ذخیرہ کیا ہوا کولیسٹرول ہے، یہ اس ذخیرہ کیے ہوئے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے ،

٣.زیادہ کھانے اور تمباکو،سگریٹ نوشی جیسی عادات پر قابو کرنا آسان کرتا ہے.

ان شاء اللہ اگلی کلاس میں ہم "کب، کون اور کیسے روزہ رکھے" اس بات کو سیکھیں گے.

------------------------------------------------XXX---------------------------------------------









امتحان کے لئے تجاویز :

١.آیات اور احادیث یاد کرنے کی ضرورت نہیں ہیں لیکن ان کا مفہوم یاد رکھیں.

٢.روزہ کے خصوصیات اور فوائد یاد رکھیں.



JazakALLAHu khayran aapi
 
  • Like
Reactions: STAR24

Bird-Of-Paradise

TM ki Birdie
VIP
Aug 31, 2013
23,935
11,040
1,313
ώόήȡέŕĻάήȡ
رمضان کے احکام ومسائل:

تعرف:

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے، ہم اسکی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں. ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہے اپنے نفس کے شر سے اور ہمارے بد اعمال سے. جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا، اور اللہ جسے گمراہی میں مبتلاء کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دےسکتا، میں شہادت دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے بنا کسی شریک کے، اور میں شہادت دیتا ہوں کے محمّد صل اللہ علیہ وسلّم اسکے بندے اور رسول ہیں.

اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کو نیکیوں کے کچھ موسم سے نوازا ہے، جس میں حسنات (نیک اعمال کے ثواب ) میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور برے اعمال (گناہ) معاف کر دیے جاتے ہیں، لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں، مومنوں کے دل اپنے رب کی طرف راغب ہو جاتے ہیں، جو اپنے آپ کا تزکیہ کرتا ہے وہ کامیاب ہے اور جو روگردانی کرے وہ ناکام ونامراد ہے. اللہ عز و جل نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ وہ اسکی عبادت کریں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔"(سورہٴ ذاریات : ٥٦)

عبادات میں سے ایک بہترین عمل روزہ ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا " اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ:١٨٣)

اللہ تعالی نے بندوں کو روزہ رکھنے کی رغبت دلائی ہے:

" ........لیکن تمہارے حق میں بہتر کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم باعلم ہو۔‏" (سورہٴالبقرہ :١٨٤)

اللہ تعالی انہیں ہدایت دیتا ہے کہ وہ اسکا شکر بجا لائیں کہ اللہ نے ان پر روزے فرض کیے ہیں.

"اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔" (سورہٴالبقرہ :١٨٥)

اللہ تعالی نے روزوں کو انکے نزدیک محبوب بنایا ہے تا کہ ان پر اپنی خواہشات کو ترک کرنا گراں نا گزرے.

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے "(روزے)گنتی کے چند دن ہیں....." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے اور ہمیں مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے فرماتا ہے،

" لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پورا کر لے..." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس مہینے میں مومنوں کہ دل اپنے رب کے خوف سےاور اپنےرب کی طرف سے اجر عظیم (جنّت )کی امید میں اسکی کی طرف راغب ہوجاتے ہے.

لہٰذا جتنا اونچا اس عمل کا مقام ہے ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے کہ ہم اسکے احکام و مسائل کو جانیں کہ اس میں کیا فرض ہے تا کہ ہم وہ کریں اور کیا حرام ہے تا کہ ہم اس سے اجتناب کریں اور اس میں کیا جائز ہے تا کہ ہم اس سے محروم نہ رہ جائے.







صیام (روزوں) کی تعریف:

لغتی معنی : کسی چیز سے پرہیز کرنا (ترک کرنا/چھوڑ دینا)

اصطلاحی معنی :روزہ رکھنے کی نیّت کےساتھ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ان چیزوں کو ترک کر دینا جو روزہ توڑ دیتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں روزوں کا حکم:

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اسلام کا چوتھا بنیادی رکن ہے.(فرض/ لازمی )

امّت اس بات پر متفق ہے کے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے، یہ بات قرآن اور سنّت سے ثابت ہے. جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ؛

" ‏ اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ :١٨٣)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "اسلام (کا قصر پانچ ستونوں) پر بنایا گیا ہے، اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، حج کرنا، رمضان کے روزے رکھنا." (صحیح البخاری کتاب الیمان)

اگر کوئی شخص رمضان کےمہینے میں بغیر کسی شرعی عذرکہ روزہ توڑ دے تو وہ ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو جاتا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا ".... حتہ کے میں پہاڑ کی چوٹی پر پہونچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں، میں نے پوچھا کہ" یہ آوازیں کیسی ہے ؟"، انہونے (دو فرشتوں نے ) بتایا کہ "یہ آوازیں جہنّمیوں کہ چیخ و پکار کی ہے"، پھر وہ میرے ساتھ آگےبڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ کو چیر دیا گیا ہے اور اس سے خون بہے رہا ہے، میں نے پوچھا " یہ لوگ کون ہے؟"، انہونے جواب دیا کہ "یہ وہ لوگ ہے جو وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے(یعنی روزہ توڑ لیتے تھے)". (صحیح الترغیب للالبانی، ابن حبان، ابن خزیمہ)

نوٹ:١) اگر کوئی رمضان کے روزے فرض ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے.

٢) اگر کوئی بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان کے روزے نہیں رکھتا تو وہ ایک کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے.



روزے کے امتیازات وخصوصیات:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے، مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں اور روزہ ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو، تو نہ شور مچائے اور نہ فحش باتیں کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار آدمی ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، جب افطار کرتا ہے۔ تو خوش ہوتا ہے اور جب اپنے رب سے ملے گا تو روزہ کے سبب سے خوش ہوگا۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1799، صحیح مسلم )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا "جس نے ایمان کیساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اسکے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں"(صحیح بخاری جلد نمبر:١ حدیث نمبر ٣٧ )

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر :١٧٩٤)



روزہ کے فوائد:

روحانی/ اخلاقی فوائد:

١.سب سے اہمیت والی بات یہ ہے کہ روزہ اللہ کی عبادت کا ایک عمل ہے.

٢.مومنوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے (اللہ کے خوف کہ ساتھ ہر وہ کام کرنا جسکا اسنے حکم دیا ہے اور ہر اس کام سے پرہیز کرنا جس سے اللہ نے روکا ہے )

٣.صبر اور اخلاص سکھاتا ہے.

٤.یہ برداشت کی قوّت اور تحمل کا جذبہ پیداکرتا ہے.



معاشرتی فوائد:

١.یہ مسلمانوں میں اتحاد اور مساوات کو تقویت دیتا ہے.

٢.غریبوں اور مسکینوں سے ہمدردی پیدا کرتا ہے.

طبّی فوائد:

١.عمل انہضام کو آرام دیتا ہے اور جمع شدہ فضلہ سے نجات دیتا ہے.

٢. دل کے امراض کی ایک وجہ خون کے نظام میں ذخیرہ کیا ہوا کولیسٹرول ہے، یہ اس ذخیرہ کیے ہوئے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے ،

٣.زیادہ کھانے اور تمباکو،سگریٹ نوشی جیسی عادات پر قابو کرنا آسان کرتا ہے.

ان شاء اللہ اگلی کلاس میں ہم "کب، کون اور کیسے روزہ رکھے" اس بات کو سیکھیں گے.

------------------------------------------------XXX---------------------------------------------









امتحان کے لئے تجاویز :

١.آیات اور احادیث یاد کرنے کی ضرورت نہیں ہیں لیکن ان کا مفہوم یاد رکھیں.

٢.روزہ کے خصوصیات اور فوائد یاد رکھیں.



JazakAllah
 
  • Like
Reactions: STAR24

Banjara_

ıllıllı Aℓιғσяσυs ıllıllı
TM Star
Mar 20, 2015
2,303
1,509
263
Sky
رمضان کے احکام ومسائل:

تعرف:

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے، ہم اسکی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں. ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہے اپنے نفس کے شر سے اور ہمارے بد اعمال سے. جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا، اور اللہ جسے گمراہی میں مبتلاء کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دےسکتا، میں شہادت دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے بنا کسی شریک کے، اور میں شہادت دیتا ہوں کے محمّد صل اللہ علیہ وسلّم اسکے بندے اور رسول ہیں.

اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کو نیکیوں کے کچھ موسم سے نوازا ہے، جس میں حسنات (نیک اعمال کے ثواب ) میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور برے اعمال (گناہ) معاف کر دیے جاتے ہیں، لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں، مومنوں کے دل اپنے رب کی طرف راغب ہو جاتے ہیں، جو اپنے آپ کا تزکیہ کرتا ہے وہ کامیاب ہے اور جو روگردانی کرے وہ ناکام ونامراد ہے. اللہ عز و جل نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ وہ اسکی عبادت کریں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔"(سورہٴ ذاریات : ٥٦)

عبادات میں سے ایک بہترین عمل روزہ ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا " اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ:١٨٣)

اللہ تعالی نے بندوں کو روزہ رکھنے کی رغبت دلائی ہے:

" ........لیکن تمہارے حق میں بہتر کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم باعلم ہو۔‏" (سورہٴالبقرہ :١٨٤)

اللہ تعالی انہیں ہدایت دیتا ہے کہ وہ اسکا شکر بجا لائیں کہ اللہ نے ان پر روزے فرض کیے ہیں.

"اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔" (سورہٴالبقرہ :١٨٥)

اللہ تعالی نے روزوں کو انکے نزدیک محبوب بنایا ہے تا کہ ان پر اپنی خواہشات کو ترک کرنا گراں نا گزرے.

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے "(روزے)گنتی کے چند دن ہیں....." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے اور ہمیں مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے فرماتا ہے،

" لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پورا کر لے..." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس مہینے میں مومنوں کہ دل اپنے رب کے خوف سےاور اپنےرب کی طرف سے اجر عظیم (جنّت )کی امید میں اسکی کی طرف راغب ہوجاتے ہے.

لہٰذا جتنا اونچا اس عمل کا مقام ہے ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے کہ ہم اسکے احکام و مسائل کو جانیں کہ اس میں کیا فرض ہے تا کہ ہم وہ کریں اور کیا حرام ہے تا کہ ہم اس سے اجتناب کریں اور اس میں کیا جائز ہے تا کہ ہم اس سے محروم نہ رہ جائے.







صیام (روزوں) کی تعریف:

لغتی معنی : کسی چیز سے پرہیز کرنا (ترک کرنا/چھوڑ دینا)

اصطلاحی معنی :روزہ رکھنے کی نیّت کےساتھ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ان چیزوں کو ترک کر دینا جو روزہ توڑ دیتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں روزوں کا حکم:

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اسلام کا چوتھا بنیادی رکن ہے.(فرض/ لازمی )

امّت اس بات پر متفق ہے کے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے، یہ بات قرآن اور سنّت سے ثابت ہے. جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ؛

" ‏ اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ :١٨٣)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "اسلام (کا قصر پانچ ستونوں) پر بنایا گیا ہے، اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، حج کرنا، رمضان کے روزے رکھنا." (صحیح البخاری کتاب الیمان)

اگر کوئی شخص رمضان کےمہینے میں بغیر کسی شرعی عذرکہ روزہ توڑ دے تو وہ ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو جاتا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا ".... حتہ کے میں پہاڑ کی چوٹی پر پہونچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں، میں نے پوچھا کہ" یہ آوازیں کیسی ہے ؟"، انہونے (دو فرشتوں نے ) بتایا کہ "یہ آوازیں جہنّمیوں کہ چیخ و پکار کی ہے"، پھر وہ میرے ساتھ آگےبڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ کو چیر دیا گیا ہے اور اس سے خون بہے رہا ہے، میں نے پوچھا " یہ لوگ کون ہے؟"، انہونے جواب دیا کہ "یہ وہ لوگ ہے جو وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے(یعنی روزہ توڑ لیتے تھے)". (صحیح الترغیب للالبانی، ابن حبان، ابن خزیمہ)

نوٹ:١) اگر کوئی رمضان کے روزے فرض ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے.

٢) اگر کوئی بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان کے روزے نہیں رکھتا تو وہ ایک کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے.



روزے کے امتیازات وخصوصیات:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے، مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں اور روزہ ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو، تو نہ شور مچائے اور نہ فحش باتیں کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار آدمی ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، جب افطار کرتا ہے۔ تو خوش ہوتا ہے اور جب اپنے رب سے ملے گا تو روزہ کے سبب سے خوش ہوگا۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1799، صحیح مسلم )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا "جس نے ایمان کیساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اسکے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں"(صحیح بخاری جلد نمبر:١ حدیث نمبر ٣٧ )

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر :١٧٩٤)



روزہ کے فوائد:

روحانی/ اخلاقی فوائد:

١.سب سے اہمیت والی بات یہ ہے کہ روزہ اللہ کی عبادت کا ایک عمل ہے.

٢.مومنوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے (اللہ کے خوف کہ ساتھ ہر وہ کام کرنا جسکا اسنے حکم دیا ہے اور ہر اس کام سے پرہیز کرنا جس سے اللہ نے روکا ہے )

٣.صبر اور اخلاص سکھاتا ہے.

٤.یہ برداشت کی قوّت اور تحمل کا جذبہ پیداکرتا ہے.



معاشرتی فوائد:

١.یہ مسلمانوں میں اتحاد اور مساوات کو تقویت دیتا ہے.

٢.غریبوں اور مسکینوں سے ہمدردی پیدا کرتا ہے.

طبّی فوائد:

١.عمل انہضام کو آرام دیتا ہے اور جمع شدہ فضلہ سے نجات دیتا ہے.

٢. دل کے امراض کی ایک وجہ خون کے نظام میں ذخیرہ کیا ہوا کولیسٹرول ہے، یہ اس ذخیرہ کیے ہوئے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے ،

٣.زیادہ کھانے اور تمباکو،سگریٹ نوشی جیسی عادات پر قابو کرنا آسان کرتا ہے.

ان شاء اللہ اگلی کلاس میں ہم "کب، کون اور کیسے روزہ رکھے" اس بات کو سیکھیں گے.

------------------------------------------------XXX---------------------------------------------







:

امتحان کے لئے تجاویز :

١.آیات اور احادیث یاد کرنے کی ضرورت نہیں ہیں لیکن ان کا مفہوم یاد رکھیں.

٢.روزہ کے خصوصیات اور فوائد یاد رکھیں.



JazakALLAHu khayran aapi :)
great sharingg!!!:-bd
 
  • Like
Reactions: STAR24

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
رمضان کے احکام ومسائل:

تعرف:

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے، ہم اسکی حمد بیان کرتے ہیں اور اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں. ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہے اپنے نفس کے شر سے اور ہمارے بد اعمال سے. جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا، اور اللہ جسے گمراہی میں مبتلاء کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دےسکتا، میں شہادت دیتا ہوں کے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے بنا کسی شریک کے، اور میں شہادت دیتا ہوں کے محمّد صل اللہ علیہ وسلّم اسکے بندے اور رسول ہیں.

اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کو نیکیوں کے کچھ موسم سے نوازا ہے، جس میں حسنات (نیک اعمال کے ثواب ) میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے اور برے اعمال (گناہ) معاف کر دیے جاتے ہیں، لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں، مومنوں کے دل اپنے رب کی طرف راغب ہو جاتے ہیں، جو اپنے آپ کا تزکیہ کرتا ہے وہ کامیاب ہے اور جو روگردانی کرے وہ ناکام ونامراد ہے. اللہ عز و جل نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ وہ اسکی عبادت کریں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔"(سورہٴ ذاریات : ٥٦)

عبادات میں سے ایک بہترین عمل روزہ ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا " اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ:١٨٣)

اللہ تعالی نے بندوں کو روزہ رکھنے کی رغبت دلائی ہے:

" ........لیکن تمہارے حق میں بہتر کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم باعلم ہو۔‏" (سورہٴالبقرہ :١٨٤)

اللہ تعالی انہیں ہدایت دیتا ہے کہ وہ اسکا شکر بجا لائیں کہ اللہ نے ان پر روزے فرض کیے ہیں.

"اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔" (سورہٴالبقرہ :١٨٥)

اللہ تعالی نے روزوں کو انکے نزدیک محبوب بنایا ہے تا کہ ان پر اپنی خواہشات کو ترک کرنا گراں نا گزرے.

جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے "(روزے)گنتی کے چند دن ہیں....." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

اللہ تعالی نے ہم پر رحم فرمایا ہے اور ہمیں مشکلات سے محفوظ رکھنے کے لئے فرماتا ہے،

" لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پورا کر لے..." (سورہٴالبقرہ : ١٨٤)

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس مہینے میں مومنوں کہ دل اپنے رب کے خوف سےاور اپنےرب کی طرف سے اجر عظیم (جنّت )کی امید میں اسکی کی طرف راغب ہوجاتے ہے.

لہٰذا جتنا اونچا اس عمل کا مقام ہے ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے کہ ہم اسکے احکام و مسائل کو جانیں کہ اس میں کیا فرض ہے تا کہ ہم وہ کریں اور کیا حرام ہے تا کہ ہم اس سے اجتناب کریں اور اس میں کیا جائز ہے تا کہ ہم اس سے محروم نہ رہ جائے.







صیام (روزوں) کی تعریف:

لغتی معنی : کسی چیز سے پرہیز کرنا (ترک کرنا/چھوڑ دینا)

اصطلاحی معنی :روزہ رکھنے کی نیّت کےساتھ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ان چیزوں کو ترک کر دینا جو روزہ توڑ دیتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں روزوں کا حکم:

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اسلام کا چوتھا بنیادی رکن ہے.(فرض/ لازمی )

امّت اس بات پر متفق ہے کے رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے، یہ بات قرآن اور سنّت سے ثابت ہے. جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ؛

" ‏ اے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو" (سورہٴالبقرہ :١٨٣)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "اسلام (کا قصر پانچ ستونوں) پر بنایا گیا ہے، اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں، نماز پڑھنا، زکوۃ دینا، حج کرنا، رمضان کے روزے رکھنا." (صحیح البخاری کتاب الیمان)

اگر کوئی شخص رمضان کےمہینے میں بغیر کسی شرعی عذرکہ روزہ توڑ دے تو وہ ایک گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو جاتا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا ".... حتہ کے میں پہاڑ کی چوٹی پر پہونچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں، میں نے پوچھا کہ" یہ آوازیں کیسی ہے ؟"، انہونے (دو فرشتوں نے ) بتایا کہ "یہ آوازیں جہنّمیوں کہ چیخ و پکار کی ہے"، پھر وہ میرے ساتھ آگےبڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ کو چیر دیا گیا ہے اور اس سے خون بہے رہا ہے، میں نے پوچھا " یہ لوگ کون ہے؟"، انہونے جواب دیا کہ "یہ وہ لوگ ہے جو وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے(یعنی روزہ توڑ لیتے تھے)". (صحیح الترغیب للالبانی، ابن حبان، ابن خزیمہ)

نوٹ:١) اگر کوئی رمضان کے روزے فرض ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے.

٢) اگر کوئی بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان کے روزے نہیں رکھتا تو وہ ایک کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے.



روزے کے امتیازات وخصوصیات:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے، مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں اور روزہ ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو، تو نہ شور مچائے اور نہ فحش باتیں کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار آدمی ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، جب افطار کرتا ہے۔ تو خوش ہوتا ہے اور جب اپنے رب سے ملے گا تو روزہ کے سبب سے خوش ہوگا۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1799، صحیح مسلم )

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا "جس نے ایمان کیساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اسکے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں"(صحیح بخاری جلد نمبر:١ حدیث نمبر ٣٧ )

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور شیطان زنجیروں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر :١٧٩٤)



روزہ کے فوائد:

روحانی/ اخلاقی فوائد:

١.سب سے اہمیت والی بات یہ ہے کہ روزہ اللہ کی عبادت کا ایک عمل ہے.

٢.مومنوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے (اللہ کے خوف کہ ساتھ ہر وہ کام کرنا جسکا اسنے حکم دیا ہے اور ہر اس کام سے پرہیز کرنا جس سے اللہ نے روکا ہے )

٣.صبر اور اخلاص سکھاتا ہے.

٤.یہ برداشت کی قوّت اور تحمل کا جذبہ پیداکرتا ہے.



معاشرتی فوائد:

١.یہ مسلمانوں میں اتحاد اور مساوات کو تقویت دیتا ہے.

٢.غریبوں اور مسکینوں سے ہمدردی پیدا کرتا ہے.

طبّی فوائد:

١.عمل انہضام کو آرام دیتا ہے اور جمع شدہ فضلہ سے نجات دیتا ہے.

٢. دل کے امراض کی ایک وجہ خون کے نظام میں ذخیرہ کیا ہوا کولیسٹرول ہے، یہ اس ذخیرہ کیے ہوئے کولیسٹرول کو استعمال کرتا ہے ،

٣.زیادہ کھانے اور تمباکو،سگریٹ نوشی جیسی عادات پر قابو کرنا آسان کرتا ہے.

ان شاء اللہ اگلی کلاس میں ہم "کب، کون اور کیسے روزہ رکھے" اس بات کو سیکھیں گے.

------------------------------------------------XXX---------------------------------------------









امتحان کے لئے تجاویز :

١.آیات اور احادیث یاد کرنے کی ضرورت نہیں ہیں لیکن ان کا مفہوم یاد رکھیں.

٢.روزہ کے خصوصیات اور فوائد یاد رکھیں.



jazak ALLAH
 
Top