Hadees Ka Maana O Mafhoom

  • Work-from-home

Dawn

TM Star
Sep 14, 2010
3,699
3,961
1,313
saudi arabia
تعارف حدیث :
شریعت کا ماخذ قرآن و حدیث ہے اور یہ دونوں لازم و ملزوم ہیں
حدیث کا لغوی مفہوم
حدیث کا لفظ عربی زبان میں مختلف معانی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے
حدیث کا لفظ قدیم کی ضد ہے اس کا مصدر " حدث " ہے جس کا اطلاق نئے عوارض پر ہوتا ہے اسکی ایک مثال " رجل حدث " ہے جسکا معنی جوان آدمی ہے۔
نئی چیز اور نئی بات کو بھی حدیث کہتے ہیں - اور جو ہم اردو میں حادثہ کہتے ہیں یہ بھی عربی لفظ حدث سے ہی آیا ہے جسکے معنی ہے کوئی نئی چیز کا وقوع ہونا یا کوئی نیا واقعہ پیش آنا ۔
اسی طرح حدیث کا لفظ بات چیت کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے اور اسکی جمع احادیث ہیں
اسی طرح اللہ تعالی نے بھی قرآن میں جو واقعات اور حکایات کو بھی احادیث کہا ہے فرماتا ہے
فجعلنا هم احاديث - سورة السباء 34
ہم نے حوادث کو کہانیوں کی صورت دے دی
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات اور قرآن کو بھی حدیث کا نام دیا گیا ہے
وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا
جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں سے آہستہ بات کی - التحریم - 3
اور اسی طرح اللہ تعالی فرماتا ہے کہ
وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّـهِ حَدِيثًا - سورہ النساء - 87
اللہ تعالیٰ سے زیاده سچی بات واﻻ اور کون ہوگا
حدیث کا اصطلاحی مفہوم
اسلامی اصطلاح میں علم حدیث سے مراد وہ علم ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال - اعمال اور احوال ذکر کئے گئے ہوں - کشف الظنون
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تین قسمیں ہیں۔
قولی حدیث : جس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال مبارک ذکر کئے گئے ہوں اسے قولی احادیث کہتے ہیں مثلا : نماز ایسی پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو-
فعلی حدیث : حدیث کی دوسری قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال ہیں - نماز ، وضو ،اعتکاف اور دیگر افعال یہ سب سنت اور حجت ہیں ان کا اتباع لازم ہے فعلی سنت کے دائرے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی آجاتی ہے -فعلی حدیث کی ایک مثال ملاحظہ کیجئے۔
جب ہم نماز کیلئے کھڑے ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفیں درست فرماتے جب ہم سیدھے کھڑے ہوجاتے تو پھر اللہ اکبر کہ کر نماز شروع فرماتے - ابی داؤد - کتاب الصلاہ
تقریری حدیث : کسی صحابی رضی اللہ عنہ کے کسی فعل پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاموش رہنا محدثین کی اصطلاح میں تقریر کہلاتا ہے یہ حدیث کی تیسری قسم ہے مثلا قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو صبح کی نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھتے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : صبح کی نماز تو دو رکعت ہے ؛ اس آدمی نے جواب دیا میں نے فرض نماز سے پہلے کی دو رکعتیں نہیں پڑھی تھیں لہذا وہ اب پڑھی ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ جواب سن کر خاموش ہوگئے - ابی داؤد - کتاب التطوع
حدیث قدسی
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک خاص قسم کو حدیث قدسی کہتے ہیں حدیث قدسی اور دیگر نمایاں حدیث میں یہ فرق ہے کہ اسمیں - قال الله تعالي - اللہ تعالی نے فرمایا کے الفاظ ہوتے ہیں ویسے دیگر الہامات ربانی کی طرح یہ بھی ایک الہام ہوتا ہے ۔
 

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,085
1,313
31
Karachi,PK
تعارف حدیث :
شریعت کا ماخذ قرآن و حدیث ہے اور یہ دونوں لازم و ملزوم ہیں
حدیث کا لغوی مفہوم
حدیث کا لفظ عربی زبان میں مختلف معانی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے
حدیث کا لفظ قدیم کی ضد ہے اس کا مصدر " حدث " ہے جس کا اطلاق نئے عوارض پر ہوتا ہے اسکی ایک مثال " رجل حدث " ہے جسکا معنی جوان آدمی ہے۔
نئی چیز اور نئی بات کو بھی حدیث کہتے ہیں - اور جو ہم اردو میں حادثہ کہتے ہیں یہ بھی عربی لفظ حدث سے ہی آیا ہے جسکے معنی ہے کوئی نئی چیز کا وقوع ہونا یا کوئی نیا واقعہ پیش آنا ۔
اسی طرح حدیث کا لفظ بات چیت کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے اور اسکی جمع احادیث ہیں
اسی طرح اللہ تعالی نے بھی قرآن میں جو واقعات اور حکایات کو بھی احادیث کہا ہے فرماتا ہے
فجعلنا هم احاديث - سورة السباء 34
ہم نے حوادث کو کہانیوں کی صورت دے دی
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات اور قرآن کو بھی حدیث کا نام دیا گیا ہے
وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا
جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں سے آہستہ بات کی - التحریم - 3
اور اسی طرح اللہ تعالی فرماتا ہے کہ
وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّـهِ حَدِيثًا - سورہ النساء - 87
اللہ تعالیٰ سے زیاده سچی بات واﻻ اور کون ہوگا
حدیث کا اصطلاحی مفہوم
اسلامی اصطلاح میں علم حدیث سے مراد وہ علم ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال - اعمال اور احوال ذکر کئے گئے ہوں - کشف الظنون
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تین قسمیں ہیں۔
قولی حدیث : جس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال مبارک ذکر کئے گئے ہوں اسے قولی احادیث کہتے ہیں مثلا : نماز ایسی پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو-
فعلی حدیث : حدیث کی دوسری قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال ہیں - نماز ، وضو ،اعتکاف اور دیگر افعال یہ سب سنت اور حجت ہیں ان کا اتباع لازم ہے فعلی سنت کے دائرے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی آجاتی ہے -فعلی حدیث کی ایک مثال ملاحظہ کیجئے۔
جب ہم نماز کیلئے کھڑے ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفیں درست فرماتے جب ہم سیدھے کھڑے ہوجاتے تو پھر اللہ اکبر کہ کر نماز شروع فرماتے - ابی داؤد - کتاب الصلاہ
تقریری حدیث : کسی صحابی رضی اللہ عنہ کے کسی فعل پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاموش رہنا محدثین کی اصطلاح میں تقریر کہلاتا ہے یہ حدیث کی تیسری قسم ہے مثلا قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو صبح کی نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھتے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : صبح کی نماز تو دو رکعت ہے ؛ اس آدمی نے جواب دیا میں نے فرض نماز سے پہلے کی دو رکعتیں نہیں پڑھی تھیں لہذا وہ اب پڑھی ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ جواب سن کر خاموش ہوگئے - ابی داؤد - کتاب التطوع
حدیث قدسی
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک خاص قسم کو حدیث قدسی کہتے ہیں حدیث قدسی اور دیگر نمایاں حدیث میں یہ فرق ہے کہ اسمیں - قال الله تعالي - اللہ تعالی نے فرمایا کے الفاظ ہوتے ہیں ویسے دیگر الہامات ربانی کی طرح یہ بھی ایک الہام ہوتا ہے ۔
MASHA'ALLAH informative important and intrusting sharing
thanks and JAZAKALLAH khair for sharing with us .
 
  • Like
Reactions: Dawn
Top