iqtibas by Ashfaq Ahmad

  • Work-from-home

Qawareer

میرا خدا ہر روز مجھے نئی خوشیاں دیتا ہے
VIP
Sep 1, 2010
22,663
10,941
1,113

جو قومیں تباہ و برباد ہوئیں وہ منکر تھیں۔اپنی اچھائیوں پر بھی اتراتی تھیں اور برائیوں پر بھی فخر کرتی تھی۔خدا کی نعمتوں کو اپنی محنت کا صلہ قرار دیتی تھیں۔یہ بات کرنے کا مقصد کسی کو ڈرانا مقصود نہیں بلکہ آپکو،اپنے آپ کو تنبیہ کرنا مقصد ہے۔آپ نہ صرف اللہ کی مہربانیوں کا شکر ادا کیا کریں بلکہ جو آپ پر کوئی احسان کرے،اس کا شکریہ ادا کیا کریں۔اس سے معاشرے کے کئی بگاڑ ختم ہو سکتے ہیں۔
اگر بس میں آپ کو کوئی سیٹ دے تو آپ بجائے یہ سوچنے کہ ہو سکتا ہے اس شخص نے میری شخصیت سے مرغوب ہو کر سیٹ چھوڑ دی ہے،یا اس وجہ سے راستہ چھوڑ دیا ہے کہ یہ اشفاق صاحب بہت بڑے دانشور اور رائٹر ہیں۔یہ سوچ کر خیال کریں کہ یہ اس کی مہربانی اور بندہ نوازی ہے کہ اس شخص نے سیٹ چھوڑ دی ہےیا راستہ دے دیا اور اس پر شکریہ ادا کریں۔
پیارے بچو!اگر یہ روایت ڈال دی جائے،نہ صرف محبت کے سلسلے پروان چڑھیں بلکہ کئی ایک مسائل ختم ہو جائیں۔ہم سارے موسموں سے اس لیے پیار کرنا شروع کر دیں کہ گرمی سے گندم پکتی ہے۔چونسا اور لنگڑا پک کر آتا ہے۔یہ کس قدر مہربان موسم ہے۔سردی میں مونگ پھلی کے نظارے ہیں۔بادام،چلغوزہ تیار ہو گا۔بارش برسے گی تو دریاؤں،نہروں میں پانی آئے گا۔کھیت سرسبز ہوں گے۔خوشخالی آئے گی۔کہیں کہ خزاں کتنی اچھی ہے،بہار کی نوید لاتی ہے۔
ہم بجائے کسی بات کو نیگٹیو لینے کے پازیٹو لینا شروع کر دیں اور آدھے خالی دریا کو آدھا بھرا دریا کہنا شروع کر دیں تو جو بہتری ممکن ہے وہ ہمارے کئی منصوبوں اور سکیموں سے بھی ناممکن ہے۔
اقتباس(زاویہ ٣،مصنف اشفاق احمد،باب ٢،،(ناشکری کا عارضہ)،۔صفحات نمبر ١٤،١٥)

 
Top