ج
جاتے جاتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلے بھی آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی
کہو اجل سے ذرا دو گھڑی ٹھہر جائے
سنا ہے آنے کا وعدہ نبھا رہا ہے کوئی
وہ آج لپٹے ہیں کس نازکی سے لاشے سے
کہ جیسے روٹھے ہوؤں کو منا رہا ہے کوئی
کہیں پلٹ کے نہ آ جائے سانس نبضوں میں
حسین ہاتھوں سے میت سجا رہا ہے کوئی
ہمیں بھی کچھ یاد آیا
ادھر زندگی کا جنازہ اُٹھے گا
اُدھر زندگی اُنکی دلہن بنے گی
قیامت سے پہلے قیامت ہے یا رب
میرے سامنے میری دنیا لٹے گی
جوانی پہ میری ستم ڈھانے والے
ذرا سوچ لے کیا کہے گا زمانہ
ادھر میرے ارمان کفن پہن لینگے
ادھر اُنکے ہاتھوں پہ مہندی لگے گی
ازل سے محبت کی دشمن ہے دنیا
کبھی دو دلوں کو ملنے نہ دے گی
ادھر میرے دل کا جنازہ اٹھے گا
ادھر میرے دلبر کی ڈولی سجے گی
گٹھا چپ زمین آسمان چپ کلی چپ
چمن چپ ہے اور کہکہشاں بھی ہے چپ
ادھر وہ بھی چپ ہیں ادھر میں بھی چپ ہوں
الہی میری رات کیسے کٹے گی