ہے یہ کیسا شہر جس میں مکمل گھر نہیں ملتاکسی درخت کی حدت میں دن گزارنا ہے
کسی چراغ کی چھاؤں میں رات کرنی ہے
کسی کو چھت نہیں ملتی کسی کو در نہیں ملتا
اٹھا رکھے ہیں اپنے نا مکمل جسم لوگوں نے
کسی کے پاوں غائب ہیں کسی کا سر نہیں ملتا
ہے یہ کیسا شہر جس میں مکمل گھر نہیں ملتاکسی درخت کی حدت میں دن گزارنا ہے
کسی چراغ کی چھاؤں میں رات کرنی ہے
Hum ny tery hath per dekha lahuکوئی پاگل ہی محبت سے نوازے گا مجھے
آپ تو خیر سمجھ دار نظر آتے ہیں
Hum ny maana k tghafil na kro gy tum lekinدوستی بھی کبھی رہی ہو گی
دشمنی بےسبَب نہیں ہوتی
Rait ban kr meri muthi sy phisal jati hyجاؤ کہیں بھی صنم، تمہیں اتنی قسم, ہمیں یاد رکھنا
تیری دنیا سے دور، چلے ہو کے مجبور، ہمیں یاد رکھنا
Hadd e adab ki bat the hadd e adab me reh gaiکسی درخت کی حدت میں دن گزارنا ہے
کسی چراغ کی چھاؤں میں رات کرنی ہے
مجھے نہ سمجھاو محسن اب تو ہو چکی مجھ کوہے یہ کیسا شہر جس میں مکمل گھر نہیں ملتا
کسی کو چھت نہیں ملتی کسی کو در نہیں ملتا
اٹھا رکھے ہیں اپنے نا مکمل جسم لوگوں نے
کسی کے پاوں غائب ہیں کسی کا سر نہیں ملتا
Kab tk tery faraib ko ik hadsa kahunمجھے نہ سمجھاو محسن اب تو ہو چکی مجھ کو
محبت مشورہ ہوتی تو تم سے پوچھ کر کرتے
جدا ہوئے ہیں بہت لوگ اک تم بھی سہیHadd e adab ki bat the hadd e adab me reh gai
Me ny kaha k me chala us ny kaha k jaiye
ﮐﺌﯽ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﺗﺮﮮ ﺩﺭ ﺗﮏ ﮐﺌﯽ ﺩﯾﻮﺍﺭ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﮯمجھے نہ سمجھاو محسن اب تو ہو چکی مجھ کو
محبت مشورہ ہوتی تو تم سے پوچھ کر کرتے
کسی بے وفا کی خاطر یہ جنوں ، فرازؔ کب تکجدا ہوئے ہیں بہت لوگ اک تم بھی سہی
اب اتنی بات پر کیا زندگی حرام کریں
دنیا کی اور بات ہے دنیا تو غیر ہےKab tk tery faraib ko ik hadsa kahun
Ay ishaq tu ny mera tamasha bana dia
kab tak kisi k sog me royen gy beth kerجدا ہوئے ہیں بہت لوگ اک تم بھی سہی
اب اتنی بات پر کیا زندگی حرام کریں
کبھی یہ ناز کہ وہ میرا ہے فقط میرادنیا کی اور بات ہے دنیا تو غیر ہے
ہوتی ہے اپنے آپ سے وحشت کبھی کبھی
kbhi kbhar usy dekh lain kahen mil lainدنیا کی اور بات ہے دنیا تو غیر ہے
ہوتی ہے اپنے آپ سے وحشت کبھی کبھی
جلدی سے آ قضا تیری مدد درکار ہےکسی بے وفا کی خاطر یہ جنوں ، فرازؔ کب تک
جو تمہیں بھلا چکا ہے اُسے تم بھی بھول جاؤ
نہ کوئی شعر نہ کوئی غزل نہ نام تیراکبھی یہ ناز کہ وہ میرا ہے فقط میرا
کبھی یہ ڈر کہ وہ مجھ سے خفا تو نہیں
کبھی یہ دعا کہ اُسے ملیں جہاں کی خوشیاں
کبھی یہ خوف کہ وہ خوش میرے بِنا تو نہیں
Mas'ala ye b to hy duniya kaجلدی سے آ قضا تیری مدد درکار ہے
انسان پھنس گیا ہے خداوں کی بھیڑ میں
Haye jeety hain hum na marty hainنہ کوئی شعر نہ کوئی غزل نہ نام تیرا
قلم کی نوک پر کیسا سکوت طاری ہے
ہو گئے ہم خاک تو تیری آواز آئیkbhi kbhar usy dekh lain kahen mil lain
ye kab kaha tha k wo khush badan hamara ho
kahan masroof ho gaye ho tumہو گئے ہم خاک تو تیری آواز آئی
زندگی تو نے بہت دیر سے ڈھونڈا ہم کو