"لہجے بھی موسموں کی طرح ہوتے ہیں۔ وقت اور جگہ دیکھ کر بدل جاتے ہیں۔ اور بعض دفعہ ایک ہی وقت، ایک ہی جگہ پہ بھی وہ متضاد کیفیات میں سامنے آتے ہیں۔ جیسے ایک ساتھ دھوپ اور چھایا ہو۔ جیسے سمندر کے کڑوے اور میٹھے پانی کے درمیان ان دیکھی آڑ ہو۔ اور پھر کڑوا تو کبھی میٹھے سے مل ہی نہیں سکتا ناں!"
(اقتباس: نمرہ احمد کے ناول "پارس" سے)
View attachment 93481
(اقتباس: نمرہ احمد کے ناول "پارس" سے)
View attachment 93481