وہ جوہر، جو رگِ جاں میں توانائی کا مظہر ہے
وہ نکہت، جس سے میری روح کی وادی معطر ہے
وہ حدت، جو زمین و آسماں میں رنگ بھرتی ہے
وہ ٹھنڈک، جو ردائے برف کو آسودہ کرتی ہے
وہ آوازیں کہ جن سے ہیں رموزِ زندگی افشا
وہ خاموشی، جو کرتی ہے دلوں کے سب دریچے وا
ضیائے فقر جس سے ہے قناعت کی جبیں روشن
وہ حرفِ شکر جس سے جگمگائے صبر کا دامن
وہ اندازِ خودی جو تشنہ ہونٹوں پر ہے خیمہ زن
وہ رزمِ زندگی جس سے منور جاں کا پیراہن
وہ پائے عاجزی جس پر نگوں افلاک کی رفعت
وہ دردِ دل عطا کی جس نے مشتِ خاک کو ندرت
گماں جس نے دیا انسان کو ادراک جینے کا
یقین، جو نور کہلاتا ہے دل کے آبگینے کا
گلوں کی انجمن میں رات بھر شبنم کی سرگوشی
نسیمِ صبح کی آغوش میں نرگس کی مدہوشی
یہ سب کیا ہے، سراسر حمد کی نغمہ سرائی
ترے انور کی باتیں تری جلوہ نمائی ہے
وہ نکہت، جس سے میری روح کی وادی معطر ہے
وہ حدت، جو زمین و آسماں میں رنگ بھرتی ہے
وہ ٹھنڈک، جو ردائے برف کو آسودہ کرتی ہے
وہ آوازیں کہ جن سے ہیں رموزِ زندگی افشا
وہ خاموشی، جو کرتی ہے دلوں کے سب دریچے وا
ضیائے فقر جس سے ہے قناعت کی جبیں روشن
وہ حرفِ شکر جس سے جگمگائے صبر کا دامن
وہ اندازِ خودی جو تشنہ ہونٹوں پر ہے خیمہ زن
وہ رزمِ زندگی جس سے منور جاں کا پیراہن
وہ پائے عاجزی جس پر نگوں افلاک کی رفعت
وہ دردِ دل عطا کی جس نے مشتِ خاک کو ندرت
گماں جس نے دیا انسان کو ادراک جینے کا
یقین، جو نور کہلاتا ہے دل کے آبگینے کا
گلوں کی انجمن میں رات بھر شبنم کی سرگوشی
نسیمِ صبح کی آغوش میں نرگس کی مدہوشی
یہ سب کیا ہے، سراسر حمد کی نغمہ سرائی
ترے انور کی باتیں تری جلوہ نمائی ہے