پھر نیند بھلا کب آتی ہے
جب نیند سے آنکھیں بوجھل ہوں
اور اپنے آنکھ سے اوجھل ہوں
پھر نیند بھلا کب آتی ہے
جب دل میں بسنے والے بھی
اورساتھ میں ہنسنے والے بھی
دور کہیں وہ بستے ہوں
کسی اور کےساتھ وہ ہنستے ہوں
پھر نیند بھلا کب آتی ہے
جب غم کی رات اندھیری ہو
اور اُس میں یاد بھی تیری ہو
نہ دل میں کوئی اُجالا ہو
پھر نیند بھلا کب آتی ہے