چھوڑئیے بس رہنے دیجیئے
!پرچار ہی درکار ہے ہر بار بھلا کیوں
خاموشیوں کی صنف بھی اندازِ بیاں ہے
Kavi
I know you won't say that...ہم نے یہ تو نہیں کہا
ہم کِسے جا کے سنائیں جو ہمارا دکھ ہے ۔
پہلے ہم نے پوچھا تھا۔۔ہمیں پہلے بتائیں کہ ہم کسے جا کے سنائیں ؟جو ہمارا دکھ ہے۔ہم کہ مامور ہیں دنیاؤں کی دل جوئی پر
ہم کسے جا کے سنائیں، جو ہمارا دکھ ہے
ہائے ۔توڑنے والے تیرے دستِ ہنر سے گر کر
ایسےٹُوٹےہیں کہ شاہکار بنےبیٹھے ہیں
پھر غلط ہو گیا
ہائے ۔
توڑنے والے تِرے دست ہنر سے گر کر
ایسے ٹُوٹے ہیں کہ شہکار ہوئے جاتے ہیں۔
اللہ پاک ایسے چاہنے والے سب کو دے ۔۔۔ اور اللہ کرے آپ ہمشیہپہلے ہم نے پوچھا تھا۔۔ہمیں پہلے بتائیں کہ ہم کسے جا کے سنائیں ؟جو ہمارا دکھ ہے۔
ویسے تو ہم ان کے سامنے اپنے سارے دکھ بیان کرتے ہیں جو ہمیں سنتے ہوئے تھکتے نہیں جو بہت محبت سے ہمیں سنتے ہیں۔۔ہم ان کے سامنے روئیں، شکوہ کریں، یا اپنی تکلیف بتائیں ، وہ ہمیں کبھی نہیں کہتے کہ چپ کرو،بند کرو یہ اپنا رونا دھونا وہ ہمارا حال سن کے بیزار نہیں ہوتے کیوی بھیا۔۔ہم گھنٹوں بھی ان کے سامنے آنسو بہائیں ناااااا۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ کبھی نہیں تھکتے سنتے ہوئے ۔۔وہ کبھی ہمیں ڈانٹتے بھی نہیں ۔آپ کو پتہ ہے ہم پہروں ان کے سامنے خاموش آنسوؤں کے ساتھ بیٹھے رہیں نا وہ خود ہی ہماری بات کو سمجھ جاتے ہیں وہ کبھی ہمیں نہیں کہتے کہ اگر کچھ کہنا ہے تو کہو ورنہ جاؤ یہاں سے وہ ہماری ہر بات سنتے ہیں۔۔وہ کبھی ہمیں چھوڑ کے بھی نہیں جاتےوہ بہت اچھے ہیں۔
ہم اپنے رب کی ہی بات کر رہے ہیں۔اللہ پاک ایسے چاہنے والے سب کو دے ۔۔۔ اور اللہ کرے آپ ہمشیہ
اپنوں کی بےپناہ، پُرخلوص اورگرمجوش محبت کے حصار میں رہو
تمام شہر میں افسردگی کا موسم ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کسی جنون پہ آمادگی کا موسم ہے
مِرے مزاج میں آوارگی کا موسم ہے
عزیز تر کوئی چھوڑ کر گیا جب سے
تمام شہر میں افسردگی کا موسم ہے
Kavi
نہیں۔پھر غلط ہو گیا
کس قدر کار اذیت ہے ذرا سوچو تومت پوچھ کیا ہیں ترک تمنا کی تلخیاں
دل جس کو چاہتا ہے اُسے مانگتا نہیں