Hazrat Shaheen Iqbal Asar Jonpuri Sahab Damat Barkatum ki pasand AAM per inhi ki nazmein aap logon ki khidmat mein
آم ہے، اور آم ہے اور آم ہے
چھٹیاں ہیں، میں ہوں، میٹھا آم ہے
اور اب میرا بھلا کیا کام ہے
آم ہے، اور آم ہے اور آم ہے
چھٹیاں ہیں، میں ہوں، میٹھا آم ہے
اور اب میرا بھلا کیا کام ہے
مینگو کھانا و پینا مِلک شیک
شغل اب اپنا یہ صبح و شام ہے
شغل اب اپنا یہ صبح و شام ہے
گرمیاں ہیں گرمیاں ہیں گرمیاں
آم ہے، اور آم ہے اور آم ہے
آم ہے، اور آم ہے اور آم ہے
ناشتہ، کھانا، ڈنر، یا لنچ ہو
آم کے موسم میں نذرِ آم ہے
آم کے موسم میں نذرِ آم ہے
میں نہیں چھوڑوں اب لنگڑے کی ٹانگ
چوس لوں گا چوسا ایسا آم ہے
چوس لوں گا چوسا ایسا آم ہے
آم کہتا ہے جسے سارا جہاں
غالباً جنت کے پھل کا نام ہے
غالباً جنت کے پھل کا نام ہے
اس کی قوت کا بھلا کیا پوچھنا
فوقِ صدہا پستہ و بادام ہے
فوقِ صدہا پستہ و بادام ہے
شوق جس کو آم کھانے کا نہیں
ذوق میں وہ ہمسرِ اَنعام ہے
ذوق میں وہ ہمسرِ اَنعام ہے
سب پھلوں کا جب تقابل ہو اثرؔ
آم ہی بس قابلِ اِنعام ہے
آم ہی بس قابلِ اِنعام ہے
---------- Post added at 11:27 AM ---------- Previous post was at 11:12 AM ----------
Hazrat Shaheen Iqbal Asar jonpuri sahab ki aik aur aam per nazm
آم ہی آم ہے
جدھر دیکھتا ہوں ادھر آم ہے
ارے آم کیا ہے سرِ عام ہے
ارے آم کیا ہے سرِ عام ہے
جو پھیکا ہے کھتا ہے کب آم ہے
کہ وہ آم پر ایک الزام ہے
کہ وہ آم پر ایک الزام ہے
اسے لوگ کہتے ہیں کیری ہے یہ
جو بچہ ہے کچا ہے اور خام ہے
جو بچہ ہے کچا ہے اور خام ہے
مجھے گرمیاں ہیں جبھی تو پسند
کہ اس میں فقط آم ہی آم ہے
کہ اس میں فقط آم ہی آم ہے
سرولی ہے چوسا ہے طوطا پری
کہ لنگڑے کا بھی تو بڑا نام ہے
کہ لنگڑے کا بھی تو بڑا نام ہے
اسے لوگ کہتے ہیں جنت کا پھل
یہ بندوں پہ مولیٰ کا انعام ہے
یہ بندوں پہ مولیٰ کا انعام ہے
خریدوں میں کس طرح پھل دوسرے
کہ موجود بازار میں آم ہے
کہ موجود بازار میں آم ہے