تیری گلی سے جب ہم عزمِ سفر کریں گے

  • Work-from-home

Sumi

TM Star
Sep 23, 2009
4,247
1,378
113
تیری گلی سے جب ہم عزمِ سفر کریں گے
ہر ہر قدم کے اوپر پتھر جگر کریں گے

آزردہ خاطروں سے کیا فائدہ سخن کا
تم حرف سر کرو گے ، ہم گریہ سر کریں گے

عذرِ گناہِ خوباں ، بد تر گناہ سے ہو گا
کرتے ہوئے تلافی بے لطف تر کریں گے

سر جائے گا ولیکن آنکھیں ادھر ہی ہو ں گی
کیا تیری تیغ سے ہم قطع نظر کریں گے

اپنی خبر بھی ہم کو اب دیر پہنچتی ہے
کیا جانے یار اس کو کب تک خبر کریں گے

گر دل کی تاب و طاقت یہ ہے تو ہمنشیں ہم
شامِ غمِ جدائی کیونکر سحر کریں گے

یہ ظلم بے نہائت دیکھو تو خوبرویاں
کہتے ہیں جو ستم ہے ہم تجھ ہی پر کریں گے

اپنے ہی جی میں آخر انصاف کر کے کب تک
تو یہ ستم کرے گا ہم در گزر کریں گے

صناع طرفہ ہیں ہم عالم میں ریختے کے
جو میر جی لگے گا تو سب ہنر کریں گے
 
  • Like
Reactions: **King**
Top