سورۃ یٰسین

  • Work-from-home

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213
سورۃ یٰسین
(مکی ہے اس میں ۳۶آیات ہیں)۔
(سورۃ یٰسین ) کی ابتدائی ۱۲آیات پارہ ۲۲ میں ہیں ۔ سورۃ یٰس کے آغاز میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حقانیت کا ذکر ہے اور آپ کی رسالت کی حقانیت پر قرآن حکیم کی قسم کھائی گئی ہے۔ اس سورۃ مبارکہ میں ان بستی والوں کا ذکر ہے۔جنہوں نے یکے بعد دیگرے تین انبیاء کرام کی تکذیب کی ۔جب بستی والوں نے ان تینوں انبیاء کی بات ماننے سے انکار کردیا ۔تو بستی والوں میں سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا تا کہ اپنی قوم کو متنبہ کرے کہ اگر تم نے انبیاء کرام کو نقصان پہنچایاتو تم پر اللہ کا عذاب آئیگا۔ اس نے اپنی قوم کو انبیاء کرام کی پیروی کی تلقین کی ۔ قوم نے اس مخلص شخص کی بات ماننے کی بجائے اُسے شہید کردیا ۔ مرنے کے بعد جب وہ جنت میں داخل ہوا اور اللہ کی بے بہا نعمتوں سے سرفراز ہوا ۔ تو اسکی زبان سے بے ساختہ نکلا ۔کاش ! میری قوم اس رحمت ، مغفرت ، کرامت وسعادت کو جان لیتی،جس سے مجھے اللہ نے سرفراز فرمایا ۔ اس سورئہ مبارکہ میں اللہ کی توحید کے تکوینی دلائل کیساتھ ساتھ انسان کو خاص طور پر قیامت کی جوابدہی کیلئے تیا ر کیا گیا ہے یہ وہ دن ہوگا۔ جب مجر م مہربلب ہونگے اور انکے اعضاء ان کیخلاف گواہی دے رہے ہونگے۔
سورۃ الصٰفٰت (مکی ہے اس میں 182آیات ہیں)۔ اسکی پہلی آیت میں صف باندھنے والوں کی قسم کھائی گئی ہے ، اس لیے اسے الصَّفٰتْ کہتے ہیں ۔صف باندھنے والے مجاہد بھی ہوسکتے ہیں ۔نمازی بھی اور فرشتے بھی ۔اس سورۃ میں حساب کتاب، جزاوسزا اور عقید ئہ آخرت پر خصوصیت سے کلام کیا گیا ہے۔ اسکے بعد اس سورۃ میں بعض انبیاء کرام کے قصص بیان کیے گئے ہیں۔ ان قصص کا نتیجہ یہ بیان کیا گیا ہے ۔ ’’اور اپنا پیغام پہنچانے والے بندوں سے ہمارا وعدہ ہوچکا ہے کہ وہی غالب اور منصور ہیں اور ہمارا لشکر غالب آکر رہیگا ۔‘‘
سورۃ صٓ (مکی ہے اس میں ۸۸ آیات ہیں )۔ یہ سورۃ حرفِ ص سے شروع ہوتی ہے اس لیے اسکا نام ص ہے۔ حضرت دائود اور حضرت سلیمان علیہم السلام کا ذکر خیر کرنے کے بعد حضرت ایوب علیہ السلام کا قصہ بیان کیا گیا ۔ آپ حضرت یعقوب علیہ السلام کی نسل سے ہیں ۔انکے پاس مال ودولت کی بہتا ت تھی باغات وحویلیاں تھیں ۔وسیع زرعی اراضی اور پالتو جانور تھے، بہت سے نوکر چاکر تھے۔اللہ نے بہت سی اولاد کی نعمت بھی عطاکی تھی لیکن جب اللہ کی طرف سے آزمائش آئی، تو اولاد ہلاک ہوگی ،مویشی مرگئے، باغات اُجڑ گئے، حویلیا ں زمین بوس ہوگئیں ، فقر وفاقہ نے گھر میں ڈیرے ڈال لیے۔ نہایت تکلیف دہ بیماری نے آلیا ۔حسبِ روش عزیزواقارب نے منہ موڑ لیا لیکن آپ نے صبر وشکر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا بالآخر آزمائش کا دور ختم ہو ا اور اللہ نے پہلے سے بھی زیادہ نعمتیں عطاکیں ۔
 
Top