عائشہ رضی الله عنہ کی رخصتی کے وقت کیا عمر تھی؟ بعض کا خیال ہے ١٩ سال تھی؟

  • Work-from-home

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913


ترمذی میں عائشہ رضی الله عنہا کا قول ہے

وَاحْتَجَّا بِحَدِيثِ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنَى بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ وَقَدْ قَالَتْ عَائِشَةُ: ” إِذَا بَلَغَتِ الجَارِيَةُ تِسْعَ سِنِينَ فَهِيَ امْرَأَةٌ

الألباني في إرواء الغليل: 1/199 إنه موقوف على عائشة​


جب لڑکی نو سال کی ہو تو وہ بالغ ہے

بنو قریظہ کے فیصلے کے وقت ١٤ سال تک کے لڑکے کو قتل کر دیا گیا
لیکن یہ فیصلہ بلوغت کی وجہ سے شرم گاہ کے بال دیکھ کر کیا​

یہودیوں میں ١٣ سال کا لڑکا بالغ ہوتا ہے
لہذا بنو قریظہ کے مردوں ١٤ سال تک کے لڑکوں کو قتل کر دیا گیا​

لڑکی کی بلوغت اس عمر سے کم ہو گی

لڑکیاں لڑکوں سے پہلے بالغ ہو جاتی ہیں لہذا بلوغت کی عمر ٩ سے ١٤ کے درمیان ہوئی
٩ سال کم از کم عمر ہے​

امام احمد اور اسحاق سے پوچھا گیا کہ لڑکی کو کب محرم کی ضرورت ہے

: مسائل الإمام أحمد بن حنبل وإسحاق بن راهويه

المؤلف: إسحاق بن منصور بن بهرام، أبو يعقوب المروزي، المعروف بالكوسج

(المتوفى: 251هـ)​

قلت: الجارية متى تحتاج إلى محرم؟
قال: إذا كان مثلها تُشتَهى، بنت تسعٍ امرأة
کہا نو سال کی جب ہو
امام احمد یہ بھی کہتے ہیں
ولا أرى للرجل أن يدخل بها إذا زوجت وهي صغيرة دون تسع سنين

اور میں نہیں دیکھتا کہ کوئی شخص شادی کے بعد تعلق قائم کرے اور وہ نو سال سے چھوٹی ہو


——

كشاف القناع عن متن الإقناع

المؤلف: منصور بن يونس بن صلاح الدين ابن حسن بن إدريس البهوتى الحنبلى

(المتوفى: 1051هـ)​

ابن عقیل کہتے ہیں
وَذَكَرَ ابْنُ عَقِيلٍ أَنَّ نِسَاءَ تِهَامَةَ يَحِضْنَ لِتِسْعِ سِنِينَ

تہامہ کی عورتوں کو نو سال میں ہی حیض آ جاتا ہے

اب اس کا تعلق آب و ہوا اور غذا سے ہوا کہ کوئی لڑکی پہلے بالغ ہو گی اور کوئی ہو سکتا ہے ١٤ سال کے بھی بعد ہو لہذا نو سال کا تعین نہیں کرنا چاہیے کہ نو سال کی ہوئی اور اس کو بالغ سمجھا جانے لگا
یہ غلط ہو گا​

عائشہ رضی الله عنہا کی شادی کی نو سال میں ہوئی اس کی وجہ ایک غیبی اشارہ تھا جو خواب کی صورت نبی صلی الله علیہ وسلم نے دیکھا یہ ایک خاص واقعہ تھا ورنہ رسول الله کو کپڑے میں لپٹی ایک بچی نہ دکھائی جاتی

دوم اگر ان کی عمر ١٩ سال ہوتی تو کوئی تردد بھی نہیں ہوتا اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو غیبی اشارہ بھی نہیں دیا جاتا

 
Top