مولانا کی ایک رباعی جو مولانا کی خودنوشت سوانح "آزاد کی کہانی، آزاد کی زبانی" کے مرتب مولانا عبدالرزاق ملیح آبادی نے دیباچے میں لکھی ہے
تھا جوش و خروش اتّفاقی ساقی
اب زندہ دِلی کہاں ہے باقی ساقی
میخانے نے رنگ و روپ بدلا ایسا
میکش میکش رہا، نہ ساقی ساقی
***
تھا جوش و خروش اتّفاقی ساقی
اب زندہ دِلی کہاں ہے باقی ساقی
میخانے نے رنگ و روپ بدلا ایسا
میکش میکش رہا، نہ ساقی ساقی
***