منظر دیار-ا-پاک کا سارا نظر میں ہے
شان-ا-جمال-ا-غمبد-ا-خضرا نظر میں ہے
نور-ا-نبی سے ہو گیا پرنور یہ جہاں
ہوگا نہ ختم ایسا اجالا نظر میں ہے
ترض-ا-عمل یہ ہو گیا امّت کا اب حضور
مذھب سے دور ہو گیی، دنیا نظر میں ہے
ذکر-ا-رسول سے ہی معتر ہیں زیہنوں دل
ہوتا نہیں جو ختم وہ نقشہ نظر میں ہے
ہم کو بھی پیش آے گا اے غم-و-بل یقیں
مرنے کے بعد کبر کا حشر نظر میں ہے
شان-ا-جمال-ا-غمبد-ا-خضرا نظر میں ہے
نور-ا-نبی سے ہو گیا پرنور یہ جہاں
ہوگا نہ ختم ایسا اجالا نظر میں ہے
ترض-ا-عمل یہ ہو گیا امّت کا اب حضور
مذھب سے دور ہو گیی، دنیا نظر میں ہے
ذکر-ا-رسول سے ہی معتر ہیں زیہنوں دل
ہوتا نہیں جو ختم وہ نقشہ نظر میں ہے
ہم کو بھی پیش آے گا اے غم-و-بل یقیں
مرنے کے بعد کبر کا حشر نظر میں ہے