سُنا ہے صنم کی کمر ہی نہیں ہے
نہ جانے وہ دھوتی کہاں باندھتی ہے
میری صنم کی نزاکت تو دیکھو
چھَپَر پہ بیٹھی جُوئیں نکالتی ہے
کیوں نہ ہوں میری صنم پر مکھیاں فدا
کھاتی ہے ریوڑیوں اورگَچَک بہت زیادہ
ملنے جائیں ہم صنم سے کیسے
کہ اُس کی گلی کا کُتا کاٹتا ہے
کریں ٹیلیفون ہم صنم کو
اُس کا ابا ہمیں ڈانٹتا ہے
نہ جانے وہ دھوتی کہاں باندھتی ہے
میری صنم کی نزاکت تو دیکھو
چھَپَر پہ بیٹھی جُوئیں نکالتی ہے
کیوں نہ ہوں میری صنم پر مکھیاں فدا
کھاتی ہے ریوڑیوں اورگَچَک بہت زیادہ
ملنے جائیں ہم صنم سے کیسے
کہ اُس کی گلی کا کُتا کاٹتا ہے
کریں ٹیلیفون ہم صنم کو
اُس کا ابا ہمیں ڈانٹتا ہے