sachi mein kia ? mujhy nahn pta tha
kabhi time mila to zrror inke tareekh dekhoongey k kese the
haan
Ibn Rush
ابن رشد، مغرب کا 'بابائے لادینیت'
مسلم فلسفی ابن رشد کا 10 دسمبر 1198ء کو وفات پائی۔ یورپ میں جتنی شہرت ابن رشد نے حاصل کی، اتنی کسی مسلمان فلسفی یا سائنسدان کو نہیں ملی۔ اس کی بنیادی وجہ ایک تو اس کا یورپ میں پیدا ہونا تھا، اور دوسری اور زیادہ بڑی وجہ اس کا عقلیت پسندی پر زور تھا، جو بعد ازاں یورپی نشاۃ ثانیہ کی بنیاد بنی۔ یہی وجہ ہے کہ اسے یورپ میں لادینیت (سیکولر ازم) کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ابن رشد کی سب سے مقبول تصانیف ارسطو کی ما بعد الطبیعات پر لکھی گئی شرحیں ہیں۔ جیسا کہ مختصرات و جوامع، تلاخیص یا شروحات صغریٰ اور شروحاتِ کبریٰ۔ اس کے علاوہ اس کی مشہور ترین کتابوں میں امام غزالی کی "تہافت الفلاسفہ" پر لکھی گئی تنقید "تہافت التہافت" اور شرح ما بعد الطبیعہ شامل ہیں۔ اس نے ما بعد الطبیعات کے علاوہ اسلامی فلسفے، منطق، طب، ریاضی، فلکیات، صرف و نحف، الٰہیات، شریعہ اور فقہ پر کتابیں لکھیں لیکن اس کا سب سے اہم و مشہور کام فلسفہ ہی تھا۔ جس میں پیش کردہ چند عقائد عامۃ المسلمین کے عقائد سے ٹکراتے تھے، جس پر اس
کے خلاف فضاء پیدا ہو گئی اور جلد ہی خلیفہ کے عتاب کا نشانہ بنا۔
ایک یہودی یعقوب اناطولی نے ابن رشد کی متعدد کتابوں کے عبرانی میں ترجمے کیے جو بعد ازاں لاطینی میں منتقل ہوئے جبکہ چند تراجم براہ راست عربی سے لاطینی میں ترجمہ کیے گئے۔ ابن رشد کا بیشتر عربی کام تو ضایع کر دیا گیا تھا کیونکہ موحدین کے خلیفہ ابو یوسف یعقوب المنصور نے ابن رشد کو ملحد قرار دینے کے بعد نہ صرف شہر بدر کیا بلکہ اس کی تمام تصانیف کو نذر آتش کرنے کا حکم بھی دے دیا تھا۔ اس لیے اس کا جو کام بھی آج موجود ہے وہ لاطینی و عبرانی ترجمے سے حاصل کردہ ہے۔
زیر نظر ابن رشد کا مجسمہ اسپین کے شہر قرطبہ میں نصب ہے۔