ہم پرورشِ لوح و قلم کرتے رہیں گے

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
ہم پرورشِ لوح و قلم کرتے رہیں گے
ہم پرورشِ لوح و قلم کرتے رہیں گے جو دل پہ گذرتی ہے رقم کرتے رہیں گے اسبابِ غمِ عشق بہم کرتے رہیں گے ویرانیء دوراں پہ کرم کرتے رہیں گے ہاں تلخیء ایام ابھی اور بڑھے گی ہاں اہلِ ستم، مشقِ ستم کرتے رہیں گے منظور یہ تلخی، یہ ستم ہم کو گوارا دم ہے تو مُداوائے الم کرتے رہیں گے مئےخانہ سلامت ہے تو ہم سرخیء مے سے تزئیںِ دروبامِ حرم کرتے رہیں گے باقی ہے لہو دل میں*تو ہر اشک سےپیدا رنگِ لب و رخسارِ صنم کرتے رہیں گے اک طرزِ تغافل ہے سو وہ ان کو مبارک اک عرضِ تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے

فیض احمد فیض

__________________
 
Top