یہ برق کوندی پھرتی ہے کیوں زمانے میں
کوئی کمی تو نہیں میرے آشیانے میں
یہ کیسے بڑھ گئیں رسوائیاں زمانے میں
کہ اب تو ہم تیرے آنے میں ہیں نہ جانے میں
کسی کو اپنا بنائے نہ اس زمانے میں
کہ چاٹ کھاتا ہے انسان دوستانے میں
قمر جلالوی
کوئی کمی تو نہیں میرے آشیانے میں
یہ کیسے بڑھ گئیں رسوائیاں زمانے میں
کہ اب تو ہم تیرے آنے میں ہیں نہ جانے میں
کسی کو اپنا بنائے نہ اس زمانے میں
کہ چاٹ کھاتا ہے انسان دوستانے میں
قمر جلالوی