یہ لائل_پور کے مچھر جو مل والوں نے پالے ہیں

  • Work-from-home

rekhta

Newbie
Mar 10, 2014
40
14
158
Delhi
یہ لائل_پور کے مچھر جو مل والوں نے پالے ہیں
بہادر سورما ساونت تگڑے اور جیالے ہیں
منظم طور سے مہماں پہ شب_خوں مارنے والے
یہ وہ ہیں جو نہیں کونین سے بھی ہارنے والے
فلٹ چھڑکے ہوئے کمروں میں بھی تن_تن کے آتے ہیں
وہ سب مل کر خوشی میں فتح کے باجے بجاتے تھے
کبھی وہ چارپائی پر کبھی وہ فرش پر بیٹھے
دماغ اونچا ہوا اتنا کہ اڑ کر عرشؔ پر بیٹھے
کسی مچھر نے بڑھ کر حضرت_مخمورؔ کو کاٹا
خمار اترا تو چھایا عالم_ہستی میں سناٹا
کبھی راغب سے رغبت کی کبھی ساحل پہ آ بیٹھے
ثواب_حج کی خاطر مولوی ماہرؔ پہ جا بیٹھے
کبھی آزادؔ کو چکھا کبھی احسانؔ کو چاٹا
ستم یہ ہے کہ مجھ سے صاحب_ایمان کو کاٹا
میاں_سید_محمد_جعفری کی غیر حالت تھی
جو منہ کھولا گھسے منہ میں لحاف اوڑھا تو شامت تھی
کہا اخترؔ سے پنڈت_جی ہمارا بھی بھجن سن لو
بہت ہی مختصر ہے قصۂ_دار_و_رسن سن لو
بہت تنگ آ گئے جب مچھروں کی ڈنک_ماری سے
تو سب شاعر تڑپ اٹھے نہایت بے_قراری سے
کمیٹی کر کے آپس میں یہی اک بات طے پائی
جوابی حملہ ان پر ہو بصد صبر_و_شکیبائی
بہت ہشیار ہوکر ان سے لڑنے کی جو باری ہے
کہیں سب شاعروں اور مچھروں کی جنگ جاری ہے
کبھی تالی بجاتے تھے کبھی وہ سر کھجاتے تھے
وہ گھبراہٹ میں مل کر ایک ہی مصرعہ یہ گاتے تھے
ذرا سی جان کی چنگیز_خانی دیکھتے جاؤ
اب اٹھا چاہتی ہے لاش_فانیؔ دیکھتے جاؤ
 
Top