Hum ny thaan rakhi hy .. muskuraty rehna hy !!
Shagufta log bhi tooty huy hoty hain ander sy
دانستہ ہم نے اپنے سبھی غم چھپا دئیے
پوچھا کسی نے حال تو بس مسکرا دیئے
Shagufta log bhi tooty huy hoty hain ander sy
Buhat roty hain wo jin ko lateefy yad rehty hain
yahan aur koun hai,aap logon ke elawah?Kisi ko dena ye mashwara k wo dukh bicharny ka bhool jaye
Aur esy lamhy mein apny aansu chupa k rakhna kamaal ye hy
خُدا نصیب کرے اُن کو دائمی خوشیاں
عدم وہ لوگ جو ہم کو اداس رکھتے ہیں
عبدالحمید عدم
تو یوں کہئے ناغبارے میں اگر زیادہ ہوا بھر دی جائے تو ذرا سی سوئی لگنے سے ہی پَھٹ جاتا ہے..... کبھی کبھار اِنسان کا حال بھی غبارے جیسا ہو جاتا ہے.... بس. کسی کے پوچھنے کی دیر ہوتی ہے کہ اُداس کیوں ہو اور انسان کا سارا دُکھ چھلک کر باہر آ جاتا ہے.
ارے۔۔۔۔۔ یہ غزل آج صبح سے ہمارے ذہن سے نہیں جا رہی تھی۔۔خاص طور پہ مطلع۔ اور ادھر آپ نے شئیر کر دی ۔تو یوں کہئے نا
بقل شاعر
پوچھا کسی نے حال کسی کا تو رو دیے
پانی میں عکس چاند کا دیکھا تو رو دیے
نغمہ کسی نے ساز پہ چھیڑا تو رو دیے
غنچہ کسی نے شاخ سے توڑا تو رو دیے
اڑتا ہوا غبار سرِ راہ دیکھ کر
انجام ہم نے عشق کا سوچا تو رو دیے
بادل فضا میں آپ کی تصویر بن گئے
سایہ کوئی خیال سے گزرا تو رو دیے
رنگِ شفق سے آگ شگوفوں میں لگ گئی
ساغر ہمارے ہاتھ سے چھلکا تو رو دیے
ساغرؔ صدیقی
بہت خوبعبث ہیں وہ ریاضتیں جو یار کو نہ منا سکیں...
وہ ڈھول، تھاپ، بانسری وہ ہر دهمال مسترد...