عام لوگوں میں اداسی ہے تعارف میرا
اور شاعر مرے لہجے سے مجھے جانتے ہیں
سب نے رکھی ہوئی ہے کوئی نشانی میری
جیسے کچھ آنکھ کے حلقے سے مجھے جانتے ہیں
سچ تو یہ ہے کہ مجھے لوگ نہیں جان سکے
خاص کروہ جو بڑے دعوے سے مجھے جانتے ہیں
اِک محبت کے حوالے سے مجھے جانتے ہیں
وہ سبھی لوگ جو اچھے سے مجھے جانتے ہیں۔
عام لوگوں میں اداسی ہے تعارف میرا
اور شاعر مِرے لہجے سے مجھے جانتے ہیں
سونے والوں سے بھی نسبت کوئی ہو گی میری
جاگنے والے تو گریے سے مجھے جانتے ہیں
سچ تو یہ ہے کہ مجھے لوگ نہیں جان سکے
خاص کر جو بڑے دعوے سے مجھے جانتے ہیں
۔