عورتوں پر ہی ہے نشانہ کیوں
کام جب بھی کہیں بگڑتا ہے
مرد الزام زن پہ دھرتا ہے
کوئی اولاد جب بگڑتی ہے
اُنگلی ماں کی طرف ہی اُٹھتی ہے
جب فرائض کی بات ہوتی ہے
ماں پہ بیوی پہ بات ہوتی ہے
قصّہ ابلیس کا میں پڑھتی ہوں
دل پہ اک بوجھ لے کے اُٹھتی ہوں
بات شیطان کی وہ کرتے ہیں
اور الزام ماں پہ دھرتے ہیں
باوا آدم ، وہ شجرِ ممنوعہ
کیا یہ قصّہ نہیں تھا مرقومہ
جنّت اک عارضی ٹھکانہ تھا
اُن کو آخر زمیں پہ آنا تھا
پھر ہراِک بات پر بہانہ کیوں
عورتوں پر ہی ہے نشانہ کیوں