’’ یوسف نے یہ بات اس لیے کہی تاکہ اس کے ذریعہ وہ اللہ کے احکام کو جاری کرسکیں ، حق قائم کرسکیں ، انصاف کا دورہ ہو اور غلبہ حاصل کرسکیں ۔ یہ من جملہ ان مقاصد کے ہے جن کے لیے انبیاء کی بعثت بندوں کی طرف ہوتی رہی ہے ۔ اور یوسف کو یہ معلوم تھا کہ ان کے سوا کوئی شخص ایسا نہیں ہے جو ان کی جگہ اس ذمہ داری کو پورا کرسکتا ہو لہٰذا انہوں نے اقتدار کا مطالبہ محض رضاۓ الٰٓہی کی خاطر کیا تھا نہ کہ حب جاہ اور دنیا کی خاطر۔‘‘ (تفسیر کشاف ج 2 ص 328 )