جرمنی کے قصبے فوہرن میں پچھلے ایک سال کے دوران ایک لومڑی نے 100 سے زیادہ جوتے چوری کئے۔
ان جوتوں پر کاٹنے کے نشانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جوتے لومڑی کے بچوں کے کھلونوں کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
پولیس بہت عرصے سے جوتوں کی چوری کا قضیہ حل کرنے کی کوشش کر رہی تھی اور بالآخر محکمہ جنگلات کے عملے کے ایک شخص نے لومڑی کی کھوہ کے قریب پڑے ہوئے ان جوتوں کو دیکھا جس کے قریب ہی ایک سوراخ میں حال ہی میں چرائے گئے جوتوں کا ایک جوڑا بھی موجود تھا۔
مقامی پولیس نے بتایا کہ ان جوتوں میں خواتین کے جوتوں سے لے کر جوگر تک ہر قسم کے جوتے موجود ہیں۔
اب تک انہیں 120 جوتے مل چکے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ان جوتوں پر دانتوں کے نشانات ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لومڑی ان جوتوں کو اس لئے چراتی تھی کہ اس کے بچے ان سے کھیل سکیں۔
------------------------------
ان جوتوں پر کاٹنے کے نشانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جوتے لومڑی کے بچوں کے کھلونوں کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
پولیس بہت عرصے سے جوتوں کی چوری کا قضیہ حل کرنے کی کوشش کر رہی تھی اور بالآخر محکمہ جنگلات کے عملے کے ایک شخص نے لومڑی کی کھوہ کے قریب پڑے ہوئے ان جوتوں کو دیکھا جس کے قریب ہی ایک سوراخ میں حال ہی میں چرائے گئے جوتوں کا ایک جوڑا بھی موجود تھا۔
مقامی پولیس نے بتایا کہ ان جوتوں میں خواتین کے جوتوں سے لے کر جوگر تک ہر قسم کے جوتے موجود ہیں۔
اب تک انہیں 120 جوتے مل چکے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ان جوتوں پر دانتوں کے نشانات ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لومڑی ان جوتوں کو اس لئے چراتی تھی کہ اس کے بچے ان سے کھیل سکیں۔
------------------------------