برطانیہ میں ایک مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی ہے جس میں ایک ماں پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے اپنی سات سالہ لڑکی کو جان بوجھ کر بھوکا رکھا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔
برمنگھم کراؤن کی عدالت کو بتایا گیا کہ ماں نے اپنی بیٹی کو اپنے گھر میں قید رکھا۔ خیرہ اسحاق نام کی یہ بچی کئی ہفتوں یا مہینوں تک بھوکی رہی اور پھر ایک انفیکشن کے نتیجے میں ہلاک ہو گئی۔
خیرہ کی ماں انجیلا گورڈن اور اس کے پارٹنر جنید ابوحمزہ نے بچی کو قتل کرنے کی تردید کی ہے۔ برطانیہ میں اس قسم کا واقعہ پہلے کبھی نہیں سنا گیا۔
عدالت کو اس بچی کی مختلف اوقات میں لے گئی تصاویر بھی دکھائی جائیں گی۔
---------------------------------
برمنگھم کراؤن کی عدالت کو بتایا گیا کہ ماں نے اپنی بیٹی کو اپنے گھر میں قید رکھا۔ خیرہ اسحاق نام کی یہ بچی کئی ہفتوں یا مہینوں تک بھوکی رہی اور پھر ایک انفیکشن کے نتیجے میں ہلاک ہو گئی۔
خیرہ کی ماں انجیلا گورڈن اور اس کے پارٹنر جنید ابوحمزہ نے بچی کو قتل کرنے کی تردید کی ہے۔ برطانیہ میں اس قسم کا واقعہ پہلے کبھی نہیں سنا گیا۔
عدالت کو اس بچی کی مختلف اوقات میں لے گئی تصاویر بھی دکھائی جائیں گی۔
---------------------------------