Ibn-e- Insha Poetry Collection

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
وہ ارمانوں کی اجڑی ہوئی بستی
پھر آج آباد ہوتی جا رہی ہے
جہاں سے کاروان شوق گزرے
نہ جانے کتنی مدت ہوگئی ہے
پلا تھا صحبت اہل حرم میں
میں برسوں سے تبستاں آشنا تھا
بنی لیکن خداسے نہ بتوں سے
میں دونوں آستانوں سے خفا تھا
مگر کچھ اور ہی عالم ہے اب تو
میں اپنی حیرتوں میں کھو گیا ہوں
مجسم ہو گئے ہیں حسن و جبروت
مجھے لینا میں بہکا جا رہا ہوں
کوئی یزداں ہو بت ہو آدمی ہو
اضافی قیمتوں سے ماورا ہوں
میں پہلی بار سجدہ کر رہا ہوں
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
یہ بچہ کس کا بچہ ہے

یہ بچہ کالا کالا سا
یہ کالا سا مٹیالا سا
یہ بچہ بھوکا بھوکا سا
یہ بچہ سوکھا سوکھا سا
یہ بچہ کس کا بچہ ہے

یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نا اس کے تن پر کپڑا ہے
نا اس کے سر پر ٹوپی ہے
نا اس کے پیر میں جوتا ہے
نا اس کے پاس کھلونوں میں
کوئی بھالو ہے، کوئی گھوڑا ہے
نا اس کا جی بہلانے کو
کوئی لوری ہے، کوئی جھولا ہے
نا اس کی جیب میں دھیلا ہے
نا اس کے ہاتھ میں پیسا ہے
نا اس کے امی ابو ہیں
نا اس کی آپا خالہ ہے

یہ سارے جگ میں تنہا ہے
یہ بچہ کس کا بچہ ہے

یہ صحرا کیسا صحرا ہے
نہ اس صحرا میں بادل ہے
نا اس صحرا میں برکھا ہے
نا اس صحرا میں بالی ہے
نا اس صحرا میں خوشہ ہے
نا اس صحرا میں سبزہ ہے
نا اس صحرا میں سایا ہے

یہ صحرا بھوک کا صحرا ہے
یہ صحرا موت کا صحرا ہے

یہ بچہ کیسے بیٹھا ہے
یہ بچہ کب سے بیٹھا ہے
یہ بچہ کِیا کچھ پوچھتا ہے
یہ بچہ کیا کچھ کہتا ہے
یہ دنیا کیسی دنیا ہے
یہ دنیا کس کی دنیا ہے

اِس دنیا کے کچھ ٹکڑوں میں
کہیں پھول کھلے کہیں سبزہ ہے
کہیں بادل گِھر گِھر آتے ہیں
کہیں چشمہ ہے، کہیں دریا ہے
کہیں اونچے محل اٹاریاں ہیں
کہیں محفل ہے، کہیں میلا ہے
کہیں کپڑوں کے بازار سجے
یہ ریشم ہے، یہ دیبا ہے
کہیں غلے کے انبار لگے
سب گیہوں دھان مہیا ہے
کہیں دولت کے صندوق بھرے
ہاں تانبا، سونا، روپا ہے
تم جو مانگو سو حاضر ہے
تم جو مانگو سو ملتا ہے

اس بھوک کے دکھ کی دنیا میں
یہ کیسا سکھ کا سپنا ہے؟
یہ کس دھرتی کے ٹکڑے ہیں؟
یہ کس دنیا کا حصہ ہے؟

ہم جس آدم کے بیٹے ہیں
یہ اس آدم کا بیٹا ہے
یہ آدم ایک ہی آدم ہے
وہ گورا ہے یا کالا ہے
یہ دھرتی ایک ہی دھرتی ہے
یہ دنیا ایک ہی دنیا ہے
سب اِک داتا کے بندے ہیں
سب بندوں کا اِک داتا ہے
کچھ پورب پچھم فرق نہیں
اِس دھرتی پر حق سب کا ہے

یہ تنہا بچہ بیچارہ
یہ بچہ جو یہاں بیٹھا ہے

اِس بچے کی کہیں بھوک مِٹے
(کیا مشکل ہے، ہو سکتا ہے)
اِس بچے کو کہیں دُودھ ملے
(ہاں دُودھ یہاں بہتیرا ہے)
اِس بچے کا کوئی تن ڈھانکے
(کیا کپڑوں کا یہاں توڑا ہے؟)
اِس بچے کو کوئی گود میں لے
(انسان جو اب تک زندہ ہے)

پھر دیکھیے کیسا بچہ ہے
یہ کِتنا پیارا بچہ ہے!

اِس جگ میں سب کچھ رب کا ہے
جو رب کا ہے، وہ سب کا ہے
سب اپنے ہیں کوئی غیر نہیں
ہر چیز سب کا ساجھا ہے
جو بڑھتا ہے، جو اُگتا ہے
وہ دانا ہے، یا میوہ ہے
جو کپڑا ہے، جو کمبل ہے
جو چاندی ہے ، جو سونا ہے
وہ سارا ہے اِس بچے کا
جو تیرا ہے، جو میرا ہے

یہ بچہ کس کا بچہ ہے؟
یہ بچہ سب کا بچہ ہے!

(ابنِ انشا، 15 ستمبر 1974)
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
ہمارا ملک

” ایران میں کون رہتا ہے ؟”

” ایران میں ایرانی قوم رہتی ہے ۔”

” انگلستان میں کون رہتا ہے ؟”

” فرانس میں کون رہتا ہے ؟”

” فرانس میں فرانسیسی قوم رہتی ہے “

” یہ کون سا ملک ہے ؟”

” یہ پاکستان ہے ۔”

” اس میں پاکستانی قوم رہتی ہوگی؟”

” نہیں ۔ ۔ ۔ اس میں پاکستانی قوم نہیں رہتی ۔”

” اس میں سندھی قوم رہتی ہے ۔”

“اس میں پنجابی قوم رہتی ہے ۔”

” اس میں بنگالی قوم رہتی ہے ۔”

“اس میں یہ قوم رہتی ہے اس میں وہ قوم رہتی ہے ۔”

” لیکن ۔ ۔ ۔ ۔ پنجابی تو ہندوستان میں بھی رہتے ہیں !

سندھی تو ہندوستان میں بھی رہتے ہیں !

بنگالی تو ہندوستان میں بھی رہتے ہیں !

پھر یہ الگ ملک کیوں بنا یا تھا ؟”

” غلطی ہوئی معاف کردیجئے ۔۔۔ آئندہ نہیں بنائیں گے ۔”

(ابن انشاء)
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

  1. انشاء جی کی وفات پر قتیل شفائی کا اظہار تعزیت
    نظم کی شکل میں

    انشا جی نے 11 جنوری 1978ء کو لندن میں وفات پائی۔ آپ کے وفات پر قتیل شفائی نے آپ کی غزل "انشا جی اٹھو اب کوچ کرو" کی طرز پر ایک نظم لکھی تھی جس کا عنوان تھا "ابن انشا کے لیے چند اشعار" ابن انشا کی غزل اور قتیل شفائی کی نظم دونوں پیش خدمت ہیں:

    انشا جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کا لگانا کیا
    وحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا

    اس دل کے دریدہ دامن کو دیکھو تو سہی سوچو تو سہی
    جس جھولی میں سو چھید ہوئے اس جھولی کا پھیلانا کیا

    شب بیتی چاند بھی ڈوب گیا زنجیر پڑی دروازے میں
    کیوں دیر گئے گھر آئے ہو سجنی سے کروگے بہانہ کیا

    اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں
    جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانہ کیا

    اس کو بھی جلا دکھتے ہوئے من ایک شعلہ لال بھبھوکا بن
    یوں آنسو بن بہہ جانا کیا یوں ماٹی میں مل جانا کیا

    جب شہر کے لوگ نہ رستہ دیں+کیوں+بن میں نہ جا بسرام کریں
    دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانہ کیا

    ابن انشا
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
    یہ کس نے کہا تم کوچ کرو باتیں نہ بناؤ انشا جی
    یہ شہر تمہارا اپنا ہے اسے چھوڑ نہ جاؤ انشا جی

    جتنے بھی یہاں کے باسی ہیں سب کے سب ان سے پیار کریں
    کیا ان سے بھی منہ پھیروگے یہ ظلم نہ ڈھاؤ انشا جی

    کیا سوچ کے تم نے سینچی تھی یہ کیسر کیا ری چاہت کی
    تم جن کو ہنسانے آئے تھے ان کو نہ رلاؤ انشا جی

    تم لاکھ سیاحت کے ہو دھنی اک بات ہماری بھی مانو
    کوئی جاکے جہاں+سے آتا نہیں+اس دیس نہ جاؤ انشا جی

    بکھراتے ہو سونا حرفوں کا، تم چاندی جیسے کاغذ پر
    پھر ان میں اپنے زخموں کا، مت زہر ملاؤ انشا جی

    اک رات تو کی وہ حشر تلک، رکھے گی کھلا دروازے کو
    کب لوٹ کے تم گھر آؤ گے، سجنی کو بتاؤ انشا جی

    نہیں+صرف قتیل کی بات یہاں، کہیں ساحر ہے، کہیں عالی ہے
    تم اپنے پرانے یاروں سے، دامن نہ چھڑاؤ انشا جی

 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
سنتےہیں پھر چھپ چھپ انکے گھر میں آتےجاتے ہو
انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو
دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو
بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو
بے کل بے کل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ
آنکھ چراکر دیکھ بھی لیتے ہو، بھولےبھی بن جاتے ہو
پیت میں ایسے لاکھ جتن ہیں، لیکن اک دن سب ناکام
آپ جہاں میں رسوا ہو گے، وعظ ہمیں فرماتے ہو
ہم
سے نام جنوں کا قائم، ہم سے دشت کی آبادی
ہم
سے درد کا شکوہ کرتے؟ ہم کو زخم دکھاتے ہو؟
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
دل عشـــــق میں بــــــے پایاں، سودا ہو تو ایسا ہو
دریــــــا ہو تو ایســـــا ہــو، صحـــــــــــرا ہو تو ایسا ہو
ہم سے نہیں رشتہ بھی، ہم سے نہیں ملتا بھی
ہــــے پاس وہ بیٹھا بھی، دھـــــوکـــہ ہو تو ایسا ہو
دریــــا بہ حباب اندر، طــــوفــــاں بہ سحــــاب انــدر
مــــحشــــــر بہ حــــــجاب اندر، ہــونا ہو تو ایسـا ہو
نہ پہچانا،وہ بھـــی رہـا بیــــگانہ، ہــــم نـــــے بھـی ہـاں اے دل دیـــــــــــوا نــــــــہ، اپــــنـــا ہو تو ایسا ہو
ہم نے یہی مــــانگا تھــــا، اس نے یہی بخشا ہے
بـــنـــدا ہو تو ایســــــا ہـــــو، داتــــــــا ہو تو ایسا ہو
اس دور میں کیا کیا ہے، رسوائی بھی لذت بھی
کانٹا ہــــــو تو ایســــــــا ہو، چبھـــتـا ہو تو ایسا ہو
اے قیس جنوں پیشہ، انـــشــــاءؔ کو کبھی دیکھا؟
وحشــــــی ہو تو ایسا ہو، رُســـــــوا ہو تو ایسا ہو۔۔۔
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ۔۔۔۔۔۔کچھ نہ کہو، خاموش رہو
اے لوگو خاموش رہو۔۔۔۔۔۔ ہاں اے لوگو، خاموش رہو
سچ اچھا، پر اسکے جلو میں ، زہر کا اک پیالا بھی
پاگل ہو؟ کیوں ناحق کو سقراط بنو، خاموش رہو
حق اچھا پر اس کے لیے کوئی اور مرے تو اور اچھا
تم بھی کوئی منصور ہو جو سولیپہ چڑھو؟ خاموشرہو
ان کا یہ کہنا سورج ہی دھرتی کے پھیرے کرتا ہے
سر آنکھوں پر، سورج ہی کو گھومنے دو، خاموش رہو
مجلس میں کچھ حبس ہے اور زنجیر
کا آہن چبھتا ہے
پھر سوچو، ہاں پھر سوچو، ہاں پھر سوچو، خاموش رہو
گرم آنسو اور ٹھنڈی آہیں، من میں کیا کیا موسم ہیں
اس بگیا کے بھیدنہ کھولو، سیر کرو، خاموش رہو
آنکھیں موند کنارے بیٹھو، من کے رکھو بند کواڑ
انشا جی لو دھاگا لو اور لب سی لو، خاموش رہو
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
آج کچھ لوگ گھر نہیں آئے
کھو گئے ہیں کہاں تلاش کرو
دامن چاک کے ستاروں کو
کھا گیا آسماں تلاش کرو
ڈھونڈ کے لاؤ یوسفوں کے تیس
کارواں کارواں تلاش کرو
ناتواں زیست کے سہاروں کو
یہ جہاں وہ جہاں تلاش کرو
گیس آنسو رلا رہی ہے غضب
چار جانب پولس کا ڈیرا ہے
گولیوں کی زبان چلتی ہے
شہر میں موت کا بسیرا ہے
کون دیکھے تڑپنے والوں میں
کون تیرا ہے کون میرا ہے
آج پھر اپنے نونہالوں کو
صدر میں وحشیوں نے گھیرا ہے
حکم تھا ناروا گلہ نہ کرو
خون بہنے لگے جو راہوں میں
یعنی سرکار کو خفا نہ کرو
پی گئے بجلیاں نگاہوں میں
آج دیکھو نیاز مندوں کو
خون ناحق کے داد خواہوں میں
سرنگوں اور خموش صف بستہ
کتنے لاشے لیے ہیں باہوں میں
آستینوں کے داغ دھو لو گے
قاتلوں آسماں تو دیکھتا ہے
چین کی نیند جا کے سو لو گے
تم کو سارا جہاں تو دیکھتا ہے
قسمت خلق کے خداوند
تم سے خلقت حساب مانگتی ہے
روح فرعونیت کے فرزندو
بولو بولو۔۔۔۔۔۔جواب مانگتی ہے
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
  1. انشا جی کیا بات بنے گی ہم لوگوں سے دور ہوئے
    ہم کس دل کا روگ بنے ، کس سینے کا ناسور ہوئے
    بستی بستی آگ لگی تھی ، جلنے پر مجبور ہوئے
    رندوں میں کچھ بات چلی تھی شیشے چکناچور ہوئے
    لیکن تم کیوں بیٹھے بیٹھے آہ بھری رنجور ہوئے
    اب تو ایک زمانہ گزرا تم سے کوئی قصور ہوئے
    اے لوگو کیوں بھولی باتیں یاد کرو ، کیا یاد دلاؤ
    قافلے والے دور گئے ، بجھنے دواگر بجھتا ہے الاؤ
    ایک موج سے رک سکتا ہے طوفانی دریا کا بہاؤ
    سمے سمے کا ایک را گ ہے ،سمے سمے کاا پنا بھاؤ
    آس کی اُجڑی پھلواری میں یادوں کے غنچے نہ کھلاؤ
    پچھلے پہر کے اندھیارے میں کافوری شنعیں نہ جلاؤ
    انشا جی وہی صبح کی لالی ۔ انشا جی وہی شب کاسماں
    تم ہی خیال کی جگر مگر میں بھٹک رہے ہو جہاں تہاں
    وہی چمن وہی گل بوٹے ہیں وہی بہاریں وہی خزاں
    ایک قدم کی بات ہے یوں تو رد پہلے خوابوں کا جہاں
    لیکن دورا فق پر دیکھو لہراتا گھنگھور دھواں
    بادل بادل امڈ رہا ہے سہج سہج پیچاں پیچاں
    منزل دور دکھے تو راہی رہ میں بیٹھ رہے سستائے
    ہم بھی تیس برس کے ماندے یونہی روپ نگر ہو آئے
    روپ نگر کی راج کماری سپنوں میں آئے بہلائے
    قدم قدم پر مدماتی مسکان بھرے پر ہاتھ نہ آئے
    چندرما مہراج کی جیوتی تارے ہیں آپس میں چھپائے
    ہم بھی گھوم رہے ہیں لے کر کاسہ انگ بھبھوت رمائے
    جنگل جنگل گھوم رہے ہیں رمتے جوگی سیس نوائے
    تم پر یوں کے راج دلارے ،تم اونچے تاروں کے کوی
    ہم لوگوں کے پاس یہی اجڑا انبر ، اجڑی دھرتی
    تو تم اڑن کھٹولے لے کر پہنچو تاروں کی نگری
    ہم لوگوں کی روح کمر تک دھرتی کی دلدل میں پھنسی
    تم پھولوں کی سیجیں ڈھونڈو اور ندیاں سنگیت بھری
    ہم پت جھڑ کی اجڑی بیلیں ، زرد زرد الجھی الجھی
    ہم وہ لوگ ہیں گنتے تھے تو کل تک جن کو پیاروں میں
    حال ہماراسنتے تھے تو لوٹتے تھے انگاروں میں
    آج بھی کتنے ناگ چھپے ہیں دشمن کے بمباروں میں
    آتے ہیں نیپام اگلتے وحشی سبزہ زاروں میں
    آہ سی بھر کے رہ جاتے ہو بیٹھ کے دنیاداروں میں
    حال ہمارا چھپتا ہے جب خبروں میں اخباروں میں
    اوروں کی تو باتیں چھوڑو ، اور تو جانے کیا کیا تھے
    رستم سے کچھ اور دلاور بھیم سے بڑہ کر جودھا تھے
    لیکن ہم بھی تند بھپرتی موجوں کا اک دھارا تھے
    انیائے کے سوکھے جنگل کو جھلساتی جوالا تھے
    نا ہم اتنے چپ چپ تھے تب، نا ہم اتنے تنہا تھے
    اپنی ذات میں راجا تھے ہم اپنی ذات میں سینہ تھے
    طوفانوں کا ریلا تھے ہم ، بلوانوں کی سینا تھ
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
دیکھ ہماری دید کے کارن کیسا قابل دید ھوا
ایک ستارہ بیٹھے بیٹھے تابش میں خورشید ھوا
آج تو جانی رستہ تکتے شام کا چاند پدید ھوا
تو نے تو انکار کیا تھا دل کب نا امید ھوا
آن کے اس بیمار کو دیکھے تجھ کو بھی توفیق ھوئ
لب پر اُس کے نام تھا تیرا جب بھی درد شدید ھوا
ہاں اُس نے جھلکی دکھلائ ایک ہی پل کو دریچے میں
جانو اک بجلی لہرائ عا لم ایک شہید ھوا
تو نے ہم سے کلام بھی چھوڑا عرض وفا کے سنتے ھی
پہلے کون قریب تھا ہم سے اب تو اور بعید ھوا
دنیا کے سب کارج چھوڑے نام پہ تیرے انشاء نے
اور اسے کیا تھوڑے غم تھے؟تیرا عشق مزید ھوا
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
ان نینوں میں پیت بھری ہے ان کی انوکھی ریت
کھوٹے کا کبھی کھوٹ نہ دیکھیں دیکھیں پیت ہی پیت
کاگوں کو ابھی نوچ کھلاؤں پاؤں جو بگڑے طور
یہ نیناں کچھ اور جو دیکھیں پیت بنا کچھ اور
پیاروں کی جہاں سنگیت دیکھے جم کر رہے نگاہ
تم من کو مرے صحبت انکی کعبے کی درگاہ
دن بھر دیکھیں سیر نہ ہو ویں پیت کو ان کی پیاس
پیت جو پائیں تب کہیں آئیں لو ٹ کے میرے پاس
تیغیں پیت کے دن میں ہاریں نینوں کی وہاں جیت
کس کس کا دکھ درد اپنائیں ان کی انوکھی ریت
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
قرب میسر ہو تو یہ پوچھیں درد ہو تم یا درماں ہو
دل میں تو آن بسے ہو لیکن مالک ہو یا مہماں ہو
دوری ، آگ سے دوری بہتر قربت کا انجام ہے راکھ
آگ کا کام فروزاں ہونا راکھ ضرور پریشاں ہو
سودا عشق کا سودا ہم جان کے جی کو لگایا ہے
عشق یہ صبر و سکوں کا دشمن پیدا ہو یا پنہاں ہو
عشق وہ آگ کہ جس میں تپ کر سونا کندن بنتا ہے
آگ میں تجھ کو کچھ نہیں ہو تو اس آگ میں بریاں ہو
شہر کے دشت کہو بھئی سادھو ہاں بھئی سادھو شہر دشت
ہم بھی چاک گریباں ٹھرے تم بھی چاک گریباں ہو
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
قرب میسر ہو تو یہ پوچھیں درد ہو تم یا درماں ہو
دل میں تو آن بسے ہو لیکن مالک ہو یا مہماں ہو
دوری ، آگ سے دوری بہتر قربت کا انجام ہے راکھ
آگ کا کام فروزاں ہونا راکھ ضرور پریشاں ہو
سودا عشق کا سودا ہم جان کے جی کو لگایا ہے
عشق یہ صبر و سکوں کا دشمن پیدا ہو یا پنہاں ہو
عشق وہ آگ کہ جس میں تپ کر سونا کندن بنتا ہے
آگ میں تجھ کو کچھ نہیں ہو تو اس آگ میں بریاں ہو
شہر کے دشت کہو بھئی سادھو ہاں بھئی سادھو شہر دشت
ہم بھی چاک گریباں ٹھرے تم بھی چاک گریباں ہ
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
سو سو تہمت ہم پہ تراشی کوچہ رقیبوں نے
خطبے میں لیکن نام ہمیں لوگوں کا پڑھا خطیبوں نے

شب کی بساط ناز لپیٹو ، شمع کے سرد آنسو پونچھو
نقارے پر چوب لگا دی صبح کے نئے نقیبوں نے

کس کو خبر ہے رات کے تارے کب نکلے کب ڈوب گئے
شام و سحر کا پیچھا چھوڑا آپ کے درد نصیبوں نے

امن کی مالا جپنے والے جیالے تو خاموش رہے
فتح مبین کے جھنڈے گاڑے شہر بہ شہر صلیبوں نے

انشا جی اب آئے جو ہو دو بیت کہوا ور اٹھ جاؤ
تمہی کہو تمہیں شاعر ما نا کب سے بڑے ادیبوں نے
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

شام حسرتوں کی شام
رات تھی جدائی کی
صبح صبح ہر کارہ
ڈاک سے ہوائی کی
نامۂ وفا لایا
پھر تمہارا خط آیا

پھر کبھی نہ آؤنگی

موجۂ صبا ہو تم
سب کو بھول جاؤنگی
سخت بے وفا ہو تم
دشمنوں نے فرمایا
دوستوں نے سمجھایا
پھر تمہارا خط آیا

ہم تو جان بیٹھے تھے

ہم تو مان بیٹھے تھے
تیری طلعتِ زیبا
تیرا دید کا وعدہ
تیری زلف کی خوشبو
دشتِ دور کے آہو
سب فریب سب مایا
پھر تمہارا خط آیا

ساتویں سمندر کے

ساحلوں سے کیوں تم نے
پھر مجھے صدا دی ہے
دعوت وفا دی ہے
تیرے عشق میں جانی
اور ہم نے کیا پایا
درد کی دوا پائی
دردِ لادوا پایا
کیوں تمہارا خط آیا
٭٭٭
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
جوگ بجوگ کی باتیں جُھوٹی، سب جی کا بہلانا ہو
پھر بھی ہم سے جاتے جاتے ایک غزل سن جانا ہو


ساری دنیا عقل کی بیَری، کون یہاں پر سیانا ہو
ناحق نام دھریں سب ہم کو، دیوانا دیوانا ہو


نگری نگری لاکھوں دوارے، ہر دوارے پر لاکھ سخی
لیکن جب ہم بھول چکے ہیں، دامن کا پھیلانا ہو


سات سمندر پار کی گوری، کھیل ذرا کرتار کے دیکھ
ہم کو تو اس شہر میں ملنا، اُس کو تھا ملوانا ہو


تیرے یہ کیا جی میں آئی، کھینچ لیے شرما کے ہونٹ
ہم کو زہر پلانے والی، امرت بھی پلوانا ہو


ساون بیتا، بھادوں بیتا، اجڑے اجڑے من کے کھیت
کوئل اب تو کوک اٹھانا، میگھا مینہہ برسانا ہو


ایک ہی صورت، ایک ہی چہرہ، بستی، پربت، جنگل، پینٹھ
اور کسی کے اب کیا ہونگے، چھوڑ ہمیں بھٹکانا ہو


ہم بھی جُھوٹے، تم بھی جُھوٹے، ایک اسی کا سچّا نام
جس سے دیپک جلنا سیکھا، پروانا جل جانا ہو


سیدھے من کو آن دبوچیں، میٹھی باتیں، سُندَر بول
میر، نظیر، کیبر اور انشا، سارا ایک گھرانا ہو​
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
دیر ہوئی جب میں چھوٹا سا اک بچہ تھا
راہ میں مجھ کو ایک جوگی نے روکا تھا
تیرے ہاتھ کی ریکھا دیکھنا چاہتا ہوں
ماتھے پہ تیرے جو لکھا ہے وہ دیکھنا چاہتا ہوں
یہ کہہ کر تھام لی اس نے میری ہتھیلی

جیسے بوجھے کوئی پہیلی
بہت دیر تک وہ مجھ کو تکتا رہا
پھر اک آہ بھری اور کہنے لگا
بالک یہ جو تیرے ہاتھ کی ریکھا ہے
اس میں میں نے تیرا جیون دیکھا ہے
تیرا من اک سندر ناری توڑے گی
اک سپنا بھی نا پاس تیرے چھوڑے گی
رو رو کے ہاتھ تو بڑھائے گا
لیکن چندا ہاتھ تیرے نہ آئے گا
دکھ کا اتنا لمبا ساتھ نہیں دیکھا
میں نے اب تک ایسا ہاتھ نہیں دیکھا
دکھ ہی دکھ تیرے حصے میں آیا ہے
بالک یہ تو کیا لکھوا لایا ہے
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
یہاں الجھے الجھے روپ بہت
پر اصلی کم، بہروپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رکنا
... جہاں سایہ کم ہو، دھوپ بہت
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سکھ کی چھاؤں میں

کیوں تیری آنکھ سوالی ہے؟
یہاں ہر اک بات نرالی ہے
اس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مفلس ہونا گالی ہے
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سکھ کی چھاؤں میں

جہاں سچے رشتے یاریوں کے
جہاں گھونگھٹ زیور ناریوں کے
جہاں جھرنے کومل سکھ والے
جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سکھ کی چھاؤں میں
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے
اس روپ کی رانی کی تصویر بنانی ہے

ہم اہل محبت کی وحشت کا وہ درماں ہے
ہم اہل محبت کو آزاد جوانی ہے

ہاں چاند کے داغوں کو سینے میں بساتے ہیں
دنیا کہے دیوانا ۔۔۔ دنیا دیوانی ہے

اک بات مگر ہم بھی پوچھیں جو اجازت
کیوں تم نے یہ غم یہ کر پردیس کی ٹھانی ہے

سکھ لے کر چلے جانا ، دکھ دے کر چلے جا نا
کیوں حسن کے ماتوں کی یہ ریت پرانی ہے

ہدیہ دل مفلس کا چھ شعر غزل کے ہیں
قیمت میں تو ہلکے ہیں انشا کی نشانی ہ
 

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313

ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا
جب دہر کے غم سے اماں نہ ملی، ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا
کبھی شہر بتاں میں خراب پھرے، کبھی دشت جنوں آباد کیا
کبھی بستیاں بن، کبھی کوہ و دمن، رہا کتنے دنوں یہی جی کا چلن
جہاں*حسن ملا وہاں بیٹھ رہے، جہان پیار ملا وہاں صاد کیا
شب ماہ میں جب بھی یہ درد اٹھا، کبھی بیت کہے(لکھی چاند نگر)
کبھی کوہ سے جا سر پھوڑ مرے، کبھی قیس کو جا استاد کیا
یہی عشق با لآخر روگ بنا، کہ ہے چاہ کے ساتھ بجوگ بنا
جسے بننا تھا عیش، وہ سوگ بنا، بڑا من کے نگر میں فساد کیا
اب قربت و صحبت یار کہاں، لب و عارض و زلف و کنار کہاں
اب اپنا بھی میر سا عالم ہے، ٹک دیکھ لیا جی شاد کیا
wooooooooooooooowwwwwwwwwowwwwwwwwwww niceeeeeeeee
 
  • Like
Reactions: Haya_Fatima
Top